صدر پیوٹن اور صدر شی جن پنگ دو مضبوط لیڈر ہیں، مشاہد حسین سید
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں روس کے مثبت کردار اور پاکستان کے لیے روسی حکومت اور عوام کی گرمجوشی و دوستی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر مشاہد حسین نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے یوریشین سیکیورٹی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں سلامتی کو ناقابل تقسیم سمجھا گیا ہے، جو صدر شی جن پنگ کے عالمی سیکیورٹی اقدام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کے تصور سے ہم آہنگ ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین نے ایشیائی نیٹو یا انڈو-پیسفک اسٹریٹیجی کے تصور کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی تعلقات کی عسکریت پسندی کی عکاسی کرتے ہیں۔
روس میں کانفرنس کے دوران سینیٹر مشاہد حسین چین، ترکیہ، جنوبی کوریا اور کمبوڈیا کے دیگر اہم ایشیائی رہنماؤں کے ہمراہ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ یوریشین فورم میں شریک ہوئے۔ روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں روس کے مثبت کردار اور پاکستان کے لیے روسی حکومت اور عوام کی گرمجوشی و دوستی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے صدر پیوٹن اور صدر شی جن پنگ کو دو مضبوط رہنما قرار دیا، جو ایک پرامن اور خوشحال یوریشیا کی تعمیر کے لیے مل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مشن میں پاکستان ایک مساوی شراکت دار کے طور پر کلیدی کردار ادا کرے گا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران روس کے مثبت غیرجانبدارانہ کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ماسکو کے نواحی شہر پرم میں یوریشین فورم کے آغاز سے قبل روسی وزیر خارجہ کے ساتھ چالیس منٹ طویل ملاقات کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سینیٹر مشاہد حسین نے
پڑھیں:
روسی شہر میں 7.8 شدت کا زلزلہ،سونامی وارننگ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس کے شہر پیٹروپوولوسک کیم چیکٹسکی میں 7.8 کی شدت کازلزلہ آیا ہے، جس کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی جیالوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلہ زیر زمین 10کلومیٹرکی گہرائی میں آیا۔
امریکا کی نیشنل ویدر سروس کے پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر، ہوائی نے زلزلے کے بعد سونامی ایڈوائزری جاری کی۔
تاہم اب تک کسی جانی یا مالی نقصانات کی اطلاع نہیں ملی۔