بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے کا مشن لئے بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ نیویارک پہنچ گئے۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے رکھیں گے، 2 جون کو بلاول بھٹو کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات شیڈول ہے۔پاکستانی وفد نیویارک میں امریکی تھنک ٹینک اور کانگریس کے ارکان سے بھی ملاقاتیں کرے گا، بلاول بھٹو زرداری 5 جون کو امریکی تھنک ٹینک مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔پاکستانی وفد میں مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمان، خرم دستگیر، تہمینہ جنجوعہ، جلیل عباس جیلانی اور حنا ربانی کھر شامل ہیں۔وفد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ پاکستانیوں، صحافیوں اور ماہرین سے بھی تبادلہ خیال کرے گا، یہ دورہ پاکستان کی عالمی سطح پر مؤثر سفارتی موجودگی کے اظہار کا اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں موجودہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں ایک اعلیٰ سطح سفارتی کمیٹی تشکیل دی تھی جو مختلف ممالک کا اہم دورہ کرے گی، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں قائم سفارتی کمیٹی بھارت کے خلاف عالمی محاذ پر پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کیلئے کام کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری

پڑھیں:

5 جولائی سیاہ دن، عوامی حکومت پر شب خون مار کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا: بلاول

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی 1977 کے مارشل لا کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دن عوامی منتخب حکومت پر شب خون مارا گیا جس نے ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا۔
نجی ٹی وی   دنیا نیوزکے مطابق  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 5 جولائی کو آمریت نے قوم میں نفرت اور تقسیم کے بیج بوئے جن کے اثرات آج بھی سیاسی، سماجی اور قومی شعور پر واضح ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ نفرت، انتشار اور شخصی اقتدار کی دلدل سے نکل کر اتحاد، برداشت اور آئین کی بالادستی کو اپنایا جائے، ہم سب کو مل کر آمریت کے اندھیروں کا خاتمہ کرنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک روشن، پُرامن اور جمہوری پاکستان دے سکیں۔
نائب صدر پیپلز پارٹی اور سینیٹر شیری رحمان نے 5 جولائی کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ افسوسناک دن ہے جب شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹا گیا اور عوام کی امنگوں کا گلا گھونٹا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے ایک باوقار اور ایٹمی پاکستان کی بنیاد رکھی اور ملک تیزی سے ترقی کر رہا تھا، منتخب حکومت کے خاتمے کے منفی اثرات سے ملک آج بھی مکمل طور پر باہر نہیں آ سکا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے عوام کے حقوق اور جمہوریت کے لیے قربانیاں دیں، آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی جمہوری معاشرے اور آئینی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 5 جولائی کو پاکستان کی جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1977 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت پر مارشل لا مسلط کر کے عوامی رائے کو کچلا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ دن جمہوریت کے تحفظ کے عہد کی یاد دہانی ہے، جب ایک عوامی رہنما کو سازش کے ذریعے اقتدار سے ہٹایا گیا، آمریت نے بھٹو کے بیدار کیے گئے عوامی شعور کو طاقت سے دبانے کی کوشش کی مگر پاکستان پیپلز پارٹی نے ہر دور میں آمریت کا بہادری سے مقابلہ کیا۔
مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہید بھٹو نے جمہوریت کے لیے جان کا نذرانہ دیا اور ان کا مشن ہر صورت جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ آج بھی جمہوریت اور ملکی سالمیت کے خلاف سازشیں جاری ہیں جن کا مقابلہ آئین، عوامی حقوق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے پوری قوت سے کیا جائے گا، ہم ہر قربانی کے لیے تیار ہیں تاکہ پاکستان ایک جمہوری، مستحکم اور آئینی ریاست بن سکے۔
علاوہ ازیں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے 5 جولائی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 5 جولائی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا، 5 جولائی 1977 کو جنرل ضیاء الحق نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اگر بھٹو کی حکومت برقرار رہتی تو آج پاکستان ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط ملک ہوتا، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی بنیاد رکھی، مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اصلاحات کیں اور پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ شہید بھٹو کے خلاف یہ سازش دراصل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا، ترقی کے راستے کو بند کرنا تھا۔
دریں اثنا پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثارکھوڑو نے کہا ہے کہ 5 جولائی جمہوریت پر شب خون مارنے کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے، 5 جولائی 1977 آمر ضیاء الحق کا شہید بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا اقدام تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین سے 58 ٹو بی کی شق کا خاتمہ کروا کے رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومتوں کو گھر بھیجنے کا راستہ ہمیشہ بند کرادیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ آئین کی اصل حالت میں بحالی، 18 ویں ترمیم کی منظوری اور 58 ٹو بی کی شق کے خاتمے کا کریڈٹ پارلیمنٹ اور صدر آصف علی زرداری کو جاتا ہے۔ 

شہبازشریف بیوروکریٹک حکومت چلاتے ہیں لیکن کل ناکام ہوئے تو ناکام سیاستدان ہوں گے: سہیل وڑائچ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • 5 جولائی سیاہ دن، عوامی حکومت پر شب خون مار کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا: بلاول
  • 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلئے خطرناک: بلاول
  • بھارت نے دہشتگرد حملے کے بعد شواہد اپنے لوگوں کیساتھ بھی شیئر نہیں کیے، بلاول بھٹو
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلیے خطرناک ہے، بلاول بھٹو
  • بھارت ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے مگر یہ کسی کے مفاد میں نہیں، بلاول بھٹو
  • بھارت جنوبی ایشیاء میں نیا نارمل قائم کرنا چاہتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ ہمارے اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے، بلاول
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ ہمارے اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے:بلاول
  • سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، بھارت مذاکرات کرے(بلاول بھٹو)