بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے کا مشن، بلاول بھٹو وفد کے ہمراہ نیویارک پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے کا مشن لئے بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ نیویارک پہنچ گئے۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے رکھیں گے، 2 جون کو بلاول بھٹو کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات شیڈول ہے۔پاکستانی وفد نیویارک میں امریکی تھنک ٹینک اور کانگریس کے ارکان سے بھی ملاقاتیں کرے گا، بلاول بھٹو زرداری 5 جون کو امریکی تھنک ٹینک مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔پاکستانی وفد میں مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمان، خرم دستگیر، تہمینہ جنجوعہ، جلیل عباس جیلانی اور حنا ربانی کھر شامل ہیں۔وفد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ پاکستانیوں، صحافیوں اور ماہرین سے بھی تبادلہ خیال کرے گا، یہ دورہ پاکستان کی عالمی سطح پر مؤثر سفارتی موجودگی کے اظہار کا اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں موجودہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں ایک اعلیٰ سطح سفارتی کمیٹی تشکیل دی تھی جو مختلف ممالک کا اہم دورہ کرے گی، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں قائم سفارتی کمیٹی بھارت کے خلاف عالمی محاذ پر پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کیلئے کام کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔