انڈونیشیا میں کان کا خوفناک حادثہ: 19 ہلاک، درجنوں مزدور دب گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
جکارتہ : انڈونیشیا کے مغربی جاوا صوبے کے شہر چیربون (Cirebon) میں ایک پہاڑی کان میں چٹان گرنے کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد جاں بحق، 8 زخمی اور 6 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
یہ حادثہ جمعے کے روز پیش آیا، جب کھلی کان میں اچانک چٹان گر گئی اور مزدور ملبے تلے دب گئے۔
انڈونیشی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی “باسارناس” نے کہا کہ اتوار کو بھی ریسکیو آپریشن جاری رہا تاکہ لاپتا افراد کو تلاش کیا جا سکے۔
پولیس نے دو افراد کو حفاظتی اور ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر ملزم نامزد کیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ تو ورکرز کو حفاظتی سامان فراہم کیا اور نہ ہی کان کی حفاظت کے تقاضے پورے کیے۔
انرجی و منرل ریسورسز وزارت کے مطابق وہ اس حادثے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور علاقے میں مزید زمین کھسکنے (landslide) کے خطرات کا جائزہ لے گی۔
وزارت کے جیولوجیکل ایجنسی کے سربراہ محمد وافد کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ زمین کھسکنے کے لیے پہلے ہی حساس ہے، اور بارش کے بعد خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کان کے کھدائی کے طریقے اور ڈھلوان کی شدت نے حادثے کو سنگین بنا دیا۔
گورنر مغربی جاوا ڈیڈی مولیادی نے انسٹاگرام پر بتایا کہ یہ جگہ ورکرز کے لیے محفوظ نہیں تھی اور حفاظتی اصولوں پر پورا نہیں اترتی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی میں درجنوں عمارتیں خستہ حال ہیں، سندھ حکومت صرف تماشائی بنی ہوئی ہے، ارشد وہرہ
— فائل فوٹومتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پر حکومت سندھ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے سانحے پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر ارشد وہرہ نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں درجنوں عمارتیں خستہ حال ہیں، مگر سندھ حکومت صرف تماشائی بنی ہوئی ہے۔
ارشد وہرہ نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے جبکہ مخدوش عمارتوں کے متاثرین بے یار و مددگار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سندھ حکومت سے نہیں سنبھل رہا، ایس بی سی اے کا نام کے بی سی اے ہونا چاہیے۔
کراچی لیاری بغدادی میں گرنے والی عمارت کے المناک...
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کا وعدہ کرنے والی حکومت کراچی کے بے گھر شہریوں کے لیے کوئی ہاؤسنگ اسکیم نہیں لائی۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مخدوش عمارتوں کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں عوامی نمائندے بھی ہوں۔