UrduPoint:
2025-09-17@23:54:56 GMT

تین ان پھٹے بم دریافت، کولون شہر کا بڑا علاقہ خالی

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

تین ان پھٹے بم دریافت، کولون شہر کا بڑا علاقہ خالی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جون 2025ء) کولون شہر میں 1945 کے بعد سے اس انداز کے شہری انخلا کی یہ سب سے بڑی کارروائی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران گرائے گئے یہ تین بم امریکی ساختہ ہیں۔ اسی تناظر میں کولون شہر میں دریائے رائن کے کنارے واقعے ڈوئیٹس کے علاقے سے بیس ہزار افراد کا انخلا مکمل کیا جا رہا ہے۔

کولون شہر کی ویب سائٹ پر کہا گیا ہے، ''یہ انخلاء دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے بعد کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔

تمام متعلقہ ادارے امید کرتے ہیں کہ بدھ کے روز بم ناکارہ بنانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔‘‘

اسی تناظر میں کولون شہر کے اس متاثرہ علاقے میں صبح آٹھ بجے تمام سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔

حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فلیٹس کی تلاشی لے رہے ہیں کہخطرے کے زون میں واقع تمام مکانات خالی ہوں، جو کہ تقریباً 1000 میٹر کے دائرے پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ یقینی بنانے میں کہ سب لوگ علاقہ چھوڑ چکے ہیں، کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

کولون شہر کے بم ڈسپوزل یونٹ کے سربراہ کائی کلشوسکی کے مطابق صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ہر سال دوسری عالمی جنگ کے 1,500 سے 2,000 غیر پھٹے بم دریافت ہوتے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 200 بم بڑے سائز کے ہوتے ہیں۔

جرمنی کے کئی بڑے شہروں کی طرح کولون کو بھی دوسری جنگ عظیم کے دوران شدید بمباری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دوسری عالمی جنگ 8 مئی 1945 کو نازی جرمنوں کے ہتھیار ڈالنے کے ساتھ ختم ہوئی۔

شہری انتظامی دفتر (آرڈنُگز امٹ) کے سربراہ رالف میئر کے مطابق متاثرہ علاقہ شہر کے مرکز سے دور نہیں ہے۔ کولون شہر کا مرکزی حصہ پورے یورپ کا سب سے زیادہ گنجان آباد علاقہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انخلاء کے دائرے میں ایک ہسپتال، دو نرسنگ ہومز، کئی عجائب گھر اور نشریاتی ادارے آر ٹی ایل (RTL) کا ملکی ہیڈ کوارٹر شامل ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ گو کہ یہ براہ راست متاثر نہیں ہو رہے، لیکن کولون کا تاریخی کیتھیڈرل اور شہر کا مرکزی ریلوے اسٹیشن رائن دریا کے مغربی کنارے پر واقع ہیں۔

یہ دونوں مقامات ہوہن سولرن پل (Hohenzollern Bridge) کے ذریعے ڈوئیٹس کے علاقے سے منسلک ہیں۔ یہ جرمنی کا مصروف ترین ریلوے پل ہے اور انخلاء کے دائرے میں آتا ہے۔ جرمنی کے قومی ریلوے آپریٹر ڈوئچے بان نے کہا ہے کہ نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں مقامی اور طویل فاصلے کی ٹرین سروسز میں ''نمایاں رکاوٹوں‘‘ کی توقع ہے۔ ڈیوئیٹس ریلوے اسٹیشن، جو مقامی اور طویل فاصلے کی ٹرین سروسز فراہم کرتا ہے، فی الحال بند کر دیا گیا ہے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دوسری عالمی جنگ کولون شہر گیا ہے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے‘ خواجہ سلمان رفیق

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ خواجہ سلمان رفیق کی زیرصدارت وڈیو لنک کے ذریعے علی پور ضلع مظفر گڑھ سے محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن میں سیلاب متاثرین تک طبی سہولیات کی فراہمی بارے اہم اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمودخان نے شرکت کی۔

اجلاس میں سپیشل سیکرٹری آپریشنزطارق محمودرحمانی،ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹرمحمدوسیم اور ڈپٹی سیکرٹری سارہ لونی سمیت دیگرافسران نے شرکت کی۔وڈیولنک کے ذریعے سپیشل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن جنوبی پنجاب امان اللہ، وائس چانسلر نشترمیڈیکل یونیورسٹی ملتان پروفیسرمہنازخاکوانی،پرنسپلز،ایم ایس حضرات ودیگرحکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران ملتان،مظفرگڑھ،علی پور،جلال پور و دیگر سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں متاثرین کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں صحت کی ٹیموں کو سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں مزیدمتحرک اور ریلیف سرگرمیوں کو بڑھانے پر زوردیاگیا۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،سینئروزیرو کابینہ اراکین سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں پہلے دن سے ہی خود جا کر ریلیف آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں طبی اداروں کی میڈیکل ٹیموں کو فیلڈ میں مزیدمتحرک ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ میڈیکل کیمپس کے ذریعے اب تک ہزار وں سیلاب زدگان کو طبی سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں۔

موبائل ٹیموں میں فزیشن،سرجن،پیڈریٹیشن،ایم او /ڈبلیوایم او،سٹاف نرس،پیرامیڈیکل سٹاف،گائناکولوجسٹ اور رضاکارشامل ہیں۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ سیلاب زدگان کو میڈیکل کوردینے کیلئے طبی ماہرین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔صوبائی سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن عظمت محمودخان نے کہاکہ مشکل کے اس وقت میں میڈیکل کمیونٹی سیلاب زدگان کے شانہ بشانہ جنگ لڑرہی ہے۔

سپیشل سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب امان اللہ خود فیلڈمیں ریلیف آپریشن کو مانیٹرکریں۔محکمہ صحت میڈیکل ٹیموں کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا روزانہ کی بنیادپرخود جائزہ لے رہاہے۔عظمت محمودخان نے کہاکہ سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں میڈیکل کیمپس میں اینٹی سنیک ویکسین، اینٹی ریبیزویکسین اور پانی سے پیداہونے والی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔سیلاب زدہ علاقوں میں موجود میڈیکل کیمپس میں ڈینگی،ملیریا،ہیپاٹائٹس،گیسٹروانٹائٹس،ہیضہ اور جلد کے امراض سے بچاؤ کی ادویات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جارہاہے۔سیلاب زدہ علاقہ جات میں لوگوں کی رہنمائی کیلئے سہولت کاؤنٹرزبھی قائم کئے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • کراچی: بچے بچیوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے ملزم کے بارے میں علاقہ مکین کیا کہتے ہیں؟
  • نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران، شہری پریشان
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  • پی این ٹی کالونی میں تجاوزات سے علاقہ مکین شدید مشکلات کا شکار
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے‘ خواجہ سلمان رفیق
  • میڈیکل کیمپس کے ذریعے اب تک ہزاروں سیلاب زدگان کو طبی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، خواجہ سلمان رفیق