ٹی20 کے بعد ٹیسٹ کی کپتانی! سلمان آغا سے متعلق نئی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
سابق کرکٹر باسط علی نے قومی ٹیم کے آل راؤنڈر سلمان علی آغا کے جلد ہی ٹیسٹ کپتان بننے کی پیشگوئی کردی۔
گزشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے سلمان علی آغا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ریڈ بال کی بھی کپتانی مبارک، تینوں فارمیٹ کا ایک کپتان!۔
مختصر ترین فارمیٹ میں ہوم سیریز کے دوران بنگلادیش کو کلین سوئپ کرنیوالے سلمان علی آغا ٹیسٹ فارمیٹ میں بھی قیادت کے مضبوط دعویدار ہیں، انہیں سعود شکیل کی جگہ کپتان مقرر کیا جاسکتا ہے۔
سلمان آغا اسوقت نائب کپتان کے طور پر ذمہ داریاں نبھارہے ہیں جبکہ ٹی20 فارمیٹ میں انہیں کپتانی دی گئی ہے۔
باسط علی کی ٹوئٹ پر کئی کرکٹ حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔
ٹیسٹ فارمیٹ میں قیادت کی تبدیلیوں کیلئے 2 نام زیر غور ہیں، جن میں سعود شکیل اور سلمان آغا کا نام سر فہرست ہے۔
نومبر 2023 میں اوپنر شان مسعود کو قومی ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم انکی قیادت میں پاکستان نے 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 جیتے جبکہ 9 میں شکستوں کا منہ دیکھنا پڑا۔
اسی طرح آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی ہے اور آخری پوزیشن پر آئی، جس کے بعد انہیں کپتانی سے ہٹانے کی باز گشت سنائی دی۔
ٹیسٹ فارمیٹ میں قومی ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر 9ویں نمبر پر م وجود ہے جبکہ آسٹریلیا، بنگلادیش اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فارمیٹ میں
پڑھیں:
کراچی میں بڑے زلزلے کی پیشگوئی، شدت کیا ہوگی؟
نجی ادارے ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر نے رواں ہفتے کراچی میں شدید زلزلے کے امکان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے نظر انداز نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ یہ جھٹکے کسی بڑے زلزے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر کے سربراہ شہباز لغاری نے خبردار کیا کہ کراچی میں حالیہ زلزلوں کو نظر انداز نہ کیا جائے، اس ضمن میں انہوں نے زلزلے کے شدید جھٹکوں کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
شہباز لغاری کے مطابق جمعرات کی رات اور ہفتہ کی درمیانی شب کراچی میں زلزلے کے شدید جھٹکے آسکتے ہیں، تاہم ان کے مطابق زلزلے کی کم شدت کے ساتھ ہلکےجھٹکے بڑے زلزلے کے امکانات کو کم کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامہ، 200 سے زائد قیدی فرار، ایک ہلاک
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار سے منگل تک 3 دنوں کے دوران کراچی کے جنوب مشرقی علاقوں میں مختلف اوقات میں زلزلے کے مجموعی طور پر 18 مرتبہ جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی ماہرین ارضیات کے مطابق کوئی نظیر نہیں ملتی۔
ارلی سونامی وارننگ سیل کراچی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ شدت کا زلزلہ ریکٹر اسکیل پر 3.6 کی شدت کے ساتھ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سب سے کم شدت کا زلزلہ 2.1 ریکارڈ ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق زلزلے کے 11 جھٹکے ضلع ملیر میں ریکارڈ ہوئے، جبکہ زلزلے کے دیگر جھٹکے کورنگی کے جنوب مغربی حصے اور ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی کے شمال مشرقی حصے میں محسوس کیے گئے، تاہم ان زلزلوں سے بعض علاقوں میں دیواروں میں دراڑیں پڑنے کے علاوہ کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں 3 دنوں میں 18 زلزلے، نیا ریکارڈ قائم
ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر کے سربراہ کے مطابق ان پر خوف و ہراس پھیلانے کا الزام لگایا جارہا ہے تاہم ان کا مقصد حکومت اور عوام کو پیشگی وارننگ کے ذریعے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی اپنے ملک میں کام کرنے کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے جبکہ بیرون ملک سے حوصلہ افزائی اور تعاون کی پیشکشں موصول ہو رہی ہیں۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر دنیا کا پہلا ریسرچ سینٹر ہے جس نے زلزلوں کی پیشگی وارننگ جاری کی ہے اور اس کے ثبوت ان کے یوٹیوب چینل پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
زلزلے کیوں آتے ہیں؟گزشتہ چند روز میں پاکستان کے تجارتی مرکز کراچی کے مشرقی علاقوں میں زلزلے کے متعدد جھٹکے محسوس کیے ہیں، ہم سے اکثر ذہنوں میں یہ سوال ہوتا ہے کہ آخر زلزلہ کیوں آتا ہے؟ محققین نے اس سوال کا جواب کھوجنے کی کوشش کی ہے۔
زلزلہ کیوں آتاہے؟ اس کی کیاسائنسی وجوہات ہیں، ماہرین ارضیات اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟
زیر زمین ارضیاتی پلیٹیں یا بڑی بڑی چٹانیں جب شدید دباؤکے تحت ٹوٹتی اور سرکتی ہیں تو زمین کی سطح پر اس کے شدید اثرات نمودارہوتے ہیں، جنہیں زلزلے کا نام دیاجاتا ہے۔
زلزلے کا مرکزی مقام محور کہلاتا ہے جبکہ محورکے عین اوپرکے مقام کو زلزلے کا مرکز یا ایپی سنٹر کہا جاتا ہے۔
زلزلے کا باعث بننے والی لہریںماہرین کے مطابق 3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں جنہیں سائنس مک ویوز کہا جاتا ہے۔ انہیں پی، ایس اور ایل ویو بھی کہاجاتا ہے۔ یہ لہریں محور سے تمام اطراف میں پھیلتی ہیں۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان کا انحصار اس کی زیر زمین گہرائی اور شدت پرہوتاہے سطح زمین سے گہرائی جتنی کم ہوگی سطح زمین کے اوپر تباہی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں؟زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جس سے بچاؤ ممکن نہیں، لیکن مناسب تیاری اور احتیاط سے جانی و مالی نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ذیل میں زلزلے سے پہلے، دوران اور بعد میں اختیار کرنے والی تدابیر دی جا رہی ہیں:
1۔ زلزلے سے پہلے کی تیاری۔ گھر کی تعمیر میں معیاری مواد استعمال کریں
۔ اینٹوں، سیمنٹ اور لوہے کو معیاری رکھیں۔
۔ عمارتوں میں زلزلہ پروف ڈیزائنز اپنائیں۔
ضروری سامان تیار رکھیں۔ فرسٹ ایڈ باکس، پانی، خشک خوراک، ٹارچ، بیٹریاں اور ضروری ادویات کا ذخیرہ ۔
۔ اہم دستاویزات (شناختی کارڈ، پاسپورٹ، جائیداد کے کاغذات) محفوظ جگہ پر رکھیں۔
خاندانی ایمرجنسی پلان بنائیں:۔ گھر سے باہر ملنے کی مقررہ جگہ طے کریں۔
۔ بچوں اور بزرگوں کی خصوصی دیکھ بھال کا انتظام کریں۔
2۔ زلزلے کے دوران بچاؤ کے طریقے اگر گھر کے اندر ہوں:۔ فوراً کسی مضبوط فرنیچر (میز، بیڈ) کے نیچے چھپ جائیں اور سر کو ہاتھوں سے ڈھانپیں۔
۔ کھڑکیوں، دروازوں اور بھاری فرنیچر سے دور رہیں۔
۔ لفٹ یا سیڑھیوں کا استعمال ہرگز نہ کریں۔
اگر کھلی جگہ پر ہوں:۔ عمارتوں، بجلی کے کھمبوں یا درختوں سے دور رہیں۔
۔ زمین پر بیٹھ جائیں اور سر کو ڈھانپ لیں۔
اگر گاڑی میں ہوں:۔ گاڑی فوراً روک کر کھلی جگہ پر کھڑی کریں۔
۔ پل یا انڈر پاس کے نیچے نہ رکیں۔
3۔ زلزلے کے بعد کی احتیاطیں گھر یا عمارت میں فوراً داخل نہ ہوں:۔ جب تک یقین نہ ہو کہ عمارت محفوظ ہے، اندر نہ جائیں۔
گیس، بجلی اور پانی کے مین سوئچ بند کریں:۔ اگر بو یا آواز سے گیس لیک کا شبہ ہو تو فوراً متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں۔
زخمی افراد کی مدد کریں:۔ اگر کوئی زخمی ہے تو اسے محفوظ جگہ پر لے جائیں اور فرسٹ ایڈ دیں۔
۔ شدید زخمیوں کو ہلڈنے سے گریز کریں (ریڑھ کی ہڈی کو نقصان پہنچ سکتا ہے)۔
افواہوں پر عمل نہ کریں:۔ صرف سرکاری اداروں (NDMA, PDMA) یا معتبر خبررساں ذرائع سے معلومات لیں۔
4۔ خاص ہدایات برائے بچے اور بزرگ بچوں کو سکھائیں:۔ زلزلہ آنے پر گھبرانے کی بجائے محفوظ جگہ پر چھپنا۔
۔ والدین یا اساتذہ کی ہدایات پر عمل کرنا۔
بزرگوں کا خیال رکھیں:۔ ان کے قریب ایمرجنسی سامان رکھیں۔
۔ اگر وہ چلنے پھرنے سے معذور ہیں تو انہیں محفوظ جگہ پر منتقل کریں۔
5۔ حکومتی اور سماجی ذمہ داریاں۔ عمارتوں کے زلزلہ ریزسٹنٹ کوڈز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔
۔ اسکولوں، دفاتر اور عوامی مقامات پر زلزلہ ڈرلز کا اہتمام کیا جائے۔
۔ زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے ریلیف فنڈز مختص کیے جائیں۔
یاد رکھیں زلزلہ اللہ کی طرف سے ایک آزمائش ہے۔ ہمیں چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، دوسروں کی مدد کریں، اور اللہ کی رحمت کے لیے دعا کریں۔
اگر آپ کے علاقے میں زلزلے کا خطرہ ہو تو محکمہ موسمیات یا NDMA کی ویب سائٹ سے مستند معلومات حاصل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتیاطی تدابیر ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر ارلی سونامی وارننگ سیل جھٹکے ریکٹر اسکیل زلزلے شہباز لغاری کراچی ماہرین ارضیات