بشریٰ بی بی کی جیل سہولیات سے متعلق تہلکہ خیز بیان
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہنے والے شاعر و گلوکار سلمان احمد نے سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کو سہولیات کی عدم دستیابی سے متعلق دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سب سے بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔سلمان احمد نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ انہیں اپنی کزن کے ذریعے اندرونی ذرائع سے معلومات ملی ہیں کہ بشریٰ بی بی کو نہ صرف قیدیوں کے مقابلے میں سب سے اچھا کھانا دیا جا رہا ہے بلکہ انہیں باقاعدگی سے تہذیب بیکری کی مٹھائی، کے ایف سی چکن اور خشک میوہ جات بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ ان کے مطابق بشریٰ بی بی کو قیدیوں میں سب سے زیادہ سہولیات حاصل ہیں اور وہ کسی قسم کی محرومی کا شکار نہیں ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ ان کی کزن جلد ہی سہولیات کی ایک مکمل فہرست بھی فراہم کرے گی۔ سلمان احمد کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کو ممکنہ زہر دیے جانے کے خدشات کے پیش نظر جیل میں باہر کا کھانا منگوانے کی اجازت نہیں، تاہم بشریٰ بی بی کے معاملے میں ایسا کوئی خطرہ لاحق نہیں کیونکہ وہ ایک "قیمتی اثاثہ" ہیں۔تاہم سلمان احمد کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر نیا تنازع کھڑا کر دیا۔ متعدد صارفین نے ان کے دعوے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ " تہذیب بیکرز مٹھائی بیچتے ہی نہیں"، اس لیے ان کا مؤقف حقیقت کے برعکس ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما اظہر مشوانی نے بھی سلمان احمد کے بیان کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اور بے بنیاد اور "احمقانہ" ٹویٹ پر کب معذرت کریں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کئی بار ہدایت دے چکے ہیں کہ ایسی غیر مصدقہ اور متنازع باتوں سے گریز کیا جائے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ بعد ازاں اظہر مشوانی نے اپنا یہ ٹویٹ مبینہ طور پر ڈیلیٹ بھی کر دیا، لیکن اس سے پہلے ہی یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا تھا اور صارفین کی بڑی تعداد نے سلمان احمد کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
’استغفراللہ کہنا مناسب نہیں تھا‘، صبا قمر کے کراچی سے متعلق بیان پر حنا بیات کا ردعمل
سینئر اداکارہ حنا خواجہ بیات نے اداکارہ صبا قمر کے کراچی سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’استغفراللہ کہنا مناسب نہیں تھا‘ اور شہریوں کے درمیان تفریق کے بجائے ملک کے اتحاد پر زور دیا۔
گزشتہ دنوں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران صبا قمر نے کہا تھا کہ انہیں کراچی پسند نہیں، وہ وہاں صرف کام کے سلسلے میں جاتی ہیں اور کام مکمل ہوتے ہی واپس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد چلی جاتی ہیں۔
میزبان نے جب ان سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی مستقل طور پر کراچی منتقل ہونے کا سوچا ہے؟ تو صبا قمر نے فوراً ’استغفراللہ‘ کہتے ہوئے جواب دیا کہ انہیں سندھ کا دارالحکومت پسند نہیں۔
اداکارہ کی جانب سے کراچی کو ناپسند کرنے اور اس کے ذکر پر ’استغفراللہ‘ پڑھنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین سمیت شوبز شخصیات نے بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جب کہ کئی افراد نے ان کی حمایت بھی کی۔
اسی تنازع پر معروف اداکارہ حنا خواجہ بیات نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ردعمل دیا۔
ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ ایک پرانی کہاوت ہے ’پہلے تولو پھر بولو‘، کیونکہ بعض اوقات ہم مذاق میں ایسی باتیں کہہ دیتے ہیں جن کے پیچھے کوئی تلخ حقیقت یا منفی رویہ چھپا ہوتا ہے۔
حنا خواجہ بیات کے مطابق لوگ درست کہہ رہے ہیں کہ صبا قمر کو کراچی کے بارے میں اس طرح بات نہیں کرنی چاہیے تھی، کیونکہ ’استغفراللہ‘ کہنا کراچی کے شہریوں کی دل آزاری کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ خود اپنے اردگرد ایسے کئی لوگوں کو جانتی ہیں جو کراچی والوں کے لہجے، شہر کی بدبو اور ٹوٹی ہوئی سڑکوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق وہ ساری عمر کراچی میں رہی ہیں، یہ ان کا شہر اور ان کا گھر ہے، انہوں نے کراچی کی بربادی اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے اور روز دیکھ بھی رہی ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ لاہور کی خوبصورتی اور ہریالی کی تعریف نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ لاہور کی تعریف کرتی ہیں مگر اس کی اسموگ یا فضائی آلودگی کا مذاق نہیں اڑاتیں، کیونکہ کسی کو نیچا دکھا کر آپ بہتر نہیں بن سکتے۔
ان کے مطابق شہروں کے درمیان یہ تفریق ایک غیر ضروری لڑائی بن چکی ہے۔
حنا بیات نے کہا کہ کراچی ایک ایسا شہر ہے جہاں ملک کے ہر حصے سے لوگ اور مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد رہتے ہیں، یہ ایک ثقافتی امتزاج ہے جو پورے پاکستان کی نمائندگی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ کراچی میں کام کرنے آتے ہیں، انہیں شہر پر تنقید کا حق ضرور ہے، مگر وہ تعمیری ہونی چاہیے۔
اپنے پیغام کے اختتام پر حنا بیات نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اور تمام شہر اس گھر کے مختلف کمرے ہیں، ہم چاہے کسی بھی شہر میں رہیں، ہمیں پورے ملک کا مالک بننا چاہیے، نہ کہ صرف اپنے اپنے شہر کا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی والوں کی روایت رہی ہے کہ وہ پاکستان کے ہر حصے کے لوگوں کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، اس لیے دوسرے شہروں کے لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ کراچی کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔
View this post on InstagramA post shared by Hina Bayat (@hinakhwajabayatofficial)