کراچی؛ سوتیلے باپ کی کم عمر بہنوں میں چھوٹی کیساتھ زیادتی اور بڑی کیساتھ کوشش کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
کراچی:
خواجہ اجمیر نگری شاہنواز بھٹو کالونی میں کم عمر بہنوں میں سے چھوٹی کے ساتھ زیادتی جب کہ بڑی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی تصدیق ہوگئی۔
پولیس کے مطابق کم عمر بہنوں کے ماموں نے ان کے سوتیلے باپ کے خلاف تشدد کا مقدمہ درج کرایا تھا جو کہ تاحال فرار ہے ۔ دونوں بہنوں کو طبی معائنے کے لیے سول اسپتال لایا گیا تھا جہاں ان کے نمونے تجزیے کے لیے محفوظ کیے گئے تھے ۔
نارتھ کراچی سیکٹر ون اے فور شاہنواز بھٹو کالونی میں سوتیلے باپ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی 2 کم عمر بہنوں میں سے چھوٹی بہن کے ساتھ زیادتی جب کہ بڑی بہن کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی گئی تھی۔
تشدد کا واقعہ گزشتہ ماہ 23 مئی کو پیش آیا تھا جب کہ کم عمر بہنوں کے ماموں عمران نے اپنی بھانجیوں کے سوتیلے باپ شہریار عرف شہری کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ نمبر 259 سال 2025 بجرم دفعہ 324 کے تحت 27 مئی کو خواجہ اجمیر نگری تھانے درج کرایا تھا۔
دونوں کم عمر بہنوں 11 سالہ اور 14 سالہ کو طبی معائنے کے لیے اسی روز سول اسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں لیڈی ایم ایل او نے نمونے تجزیے کے لیے محفوظ کیے تھے ۔
میڈیکو لیگل ذرائع کا کہنا ہے کہ کم عمر بہنوں کی میڈیکل رپورٹ میں چھوٹی بہن کے ساتھ زیادتی جب کہ بڑی بہن کے ساتھ زیادتی کی کوشش سامنے آئی ہے جب کہ واقعے کے بعد سے سفاک سوتیلا باپ موقع سے فرار ہے، جسے پولیس گرفتار کرنے میں تاحال ناکام دکھائی دیتی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بہن کے ساتھ زیادتی سوتیلے باپ کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم نے پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کر دی‘ بلاول کی تصدیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-19
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا ایک وفد صدر آصف علی زرداری اور ان سے ملاقات کے لیے آیا تھا، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے حمایت طلب کی گئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔ اس کے علاوہ، ترمیم میں این ایف سی (نیشنل فنانس کمیشن) میں صوبوں کے حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم میں وفاقی حکومت کو تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی واپسی اورچیف الیکشن کمیشن اوران کے ممبران کے تقرر پر موجود تعطل کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس6 نومبر کو صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کے دوحا سے واپسی کے بعد طلب کیا جائے گا تاکہ پارٹی اس حوالے سے اپنی پالیسی کا فیصلہ کر سکے۔ حکومت کی طرف سے27 ویں آئینی ترمیم کے لیے کام شروع کردیا گیا ہے اور وفاقی حکومت نے مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے رد عمل کے بعد دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ اہم نکات میں آئین کے آرٹیکل 160، شق 3 اے، آرٹیکل 213، آرٹیکل 243 اور آرٹیکل 191 اے سمیت متعدد آرٹیکلز میں ترامیم شامل ہیں۔ آرٹیکل 160 کی شق3 اے کو ختم کرنے کی تجویز ہے جبکہ این ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے تقرر کے طریقہ کار سے متعلق آرٹیکل 213 میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے جبکہ آئینی عدالتوں کے قیام کے لیے آرٹیکل 191اے کو ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنے کی تجویزہے۔ مسلح افواج سے متعلق آرٹیکل 243 میں بھی ترمیم تجویز کی گئی ہے اور تعلیم اور آبادی سے متعلق امور واپس وفاق کو دینے کے لیے 18ویں ترمیم کے شیڈول ٹو اور تھری میں ترمیم تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق ججز کے ٹرانسفر سے متعلق آرٹیکل 200 میں ترمیم کی تجویز ہے ، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے رد عمل کے بعد دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعرات 6 نومبر کو بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر غور ہوگا۔ وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائیسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہیں ہوا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔