ٹرمپ انتظامیہ نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے 4 ججز پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
نیویارک (اے بی این نیوز)ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے چار ججز پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔خبرایجنسی کے مطابق چاروں ججوں پر پابندیاں اسرائیلی وزیراعظم یاہو کے وارنٹ گرفتاری کا ردعمل ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امریکی فوجیوں کے مبینہ جنگی جرائم کا مقدمہ کھولنے کا فیصلہ بھی ججز پر پابندیوں کا باعث بنا۔انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ ججز اور عدالتی عملے کے ساتھ ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کو سیاست زدہ قرار دے دیا۔
مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ چاروں جج غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ ان ججز نے امریکا اور ہمارے اتحادی اسرائیل کو غیرقانونی طور پر نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: گیس لیکیج دھماکے میں زخمی سابق سینیٹر عباس آفریدی انتقال کرگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
امریکی سینیٹ نے اسپیس فورس کے جنرل مائیک گیٹ لائن کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی میزائل دفاعی نظام ’گولڈن ڈوم‘ کی نگرانی کے لیے منظور کر لیا ہے۔
یہ منصوبہ اسرائیل کے آئرن ڈوم سے مشابہ ہے اور امریکا کو روس، چین، ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کے میزائل حملوں سے بچانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کی لاگت 175 ارب ڈالر ہے اور اسے ٹرمپ کے موجودہ دورِ صدارت کے اختتام تک فعال کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟
جنرل گیٹ لائن نے کانگریس میں بتایا کہ منصوبہ تکنیکی سے زیادہ ادارہ جاتی ہم آہنگی کا چیلنج ہے، جس کے لیے مضبوط قیادت اور پالیسی سازوں کی حمایت ضروری ہے۔
ریپبلکن جماعت کے بل میں منصوبے کے لیے 25 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جبکہ لاک ہیڈ مارٹن اور دیگر دفاعی کمپنیاں اس سے منافع کی توقع کر رہی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اسے صدر ریگن کے ’اسٹار وارز‘ دفاعی خواب کی عملی تعبیر قرار دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی میزائل شیلڈ ٹرمپ جنرل گیٹ لائن گولڈن ڈوم