ٹرمپ انتظامیہ نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے 4 ججز پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
نیویارک (اے بی این نیوز)ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے چار ججز پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔خبرایجنسی کے مطابق چاروں ججوں پر پابندیاں اسرائیلی وزیراعظم یاہو کے وارنٹ گرفتاری کا ردعمل ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امریکی فوجیوں کے مبینہ جنگی جرائم کا مقدمہ کھولنے کا فیصلہ بھی ججز پر پابندیوں کا باعث بنا۔انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ ججز اور عدالتی عملے کے ساتھ ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کو سیاست زدہ قرار دے دیا۔
مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ چاروں جج غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ ان ججز نے امریکا اور ہمارے اتحادی اسرائیل کو غیرقانونی طور پر نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: گیس لیکیج دھماکے میں زخمی سابق سینیٹر عباس آفریدی انتقال کرگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی
چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے ملک کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا (Nvidia) کی مصنوعی ذہانت کی چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) نے علی بابا اور بائٹ ڈانس سمیت بڑی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اینوڈیا کے خاص طور پر چین کے لیے تیار کردہ RTX Pro 6000D کی ٹیسٹنگ اور آرڈرز بند کردیں۔
ذرائع کے مطابق کئی کمپنیوں نے اس چپ کے ہزاروں یونٹس خریدنے کی تیاری کی تھی اور سرور سپلائرز کے ساتھ ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی، لیکن ریگولیٹر کی ہدایت کے بعد یہ عمل روک دیا گیا۔ یہ پابندی اس سے پہلے لگنے والی H20 ماڈل پر قدغن سے بھی زیادہ سخت ہے۔
چینی حکام کا مؤقف ہے کہ مقامی چپ ساز ادارے، جیسے ہواوے اور کیمبرکون، اب ایسے پراڈکٹس بنا رہے ہیں جو اینوڈیا کے چین کو برآمد ہونے والے ماڈلز کے برابر یا ان سے بہتر ہیں۔ حکام نے حالیہ دنوں میں علی بابا اور بائیڈو جیسے اداروں کو بلا کر مقامی پروڈکٹس کا اینوڈیا کے ماڈلز سے موازنہ بھی کروایا ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق بیجنگ مقامی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو آگے بڑھانے اور امریکا پر انحصار کم کرنے کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی عالمی دوڑ میں چین بھرپور مقابلہ کر سکے۔