کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
ڈی سی کوئٹہ کے مطابق سکیورٹی حالات کی بنا پر عوام الناس کو تفریحی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ ڈی سی کچھی نے تفریحی مقامات پر رات کو قیام کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور پولیس نے شہریوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر علاقہ تھانہ ہنہ اوڑک کے حدود میں پکنک پوائنٹس ہنہ اوڑک، سرہ غلہ، شعبان تک عوام الناس کی رسائی سختی سے منع ہے۔ کسی بھی فرد یا گروہ کو تفریحی مقاصد کے لئے ان علاقوں میں جانے نہیں دیا جائے گا۔ لہٰذا ان پوائنٹس پر آنے سے اجتناب کریں۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کچھی کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق عیدالاضحیٰ کے پر مسرت موقع پر مورخہ 6 تا 9 جون تک بولان کے تمام تفریحی مقامات پر رات کو قیام اور کیمپنگ پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ ڈی سی کچھی نے کہا کہ عوام الناس ضلعی انتظامیہ کچھی کے ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تفریحی مقامات پر
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، سیلاب سے متاثرہ چند مقامات کلیئر
گلگت:شاہراہِ بابوسر اور قراقرم میں حالیہ سیلاب کے باعث پھنسے سیاحوں اور مسافروں کے لیے پاک فوج اور ایف ڈبلیو او کا بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
گلگت بلتستان میں شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے اہم شاہراہیں متاثر ہوئیں۔ متاثرہ شاہراہوں کی مکمل بحالی کے لیے ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کی ٹیمیں مصروف عمل ہیں جبکہ پاک فوج، ایف ڈبلیو او اور انتظامیہ کی جانب سے قراقرم ہائی وے پر راستے کھولنے اور ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے۔
سیاحوں اور مسافروں کو پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، اب تک ہیلی کاپٹر کی 15 سورٹیز کے ذریعے سیاحوں اور مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
تھلیچی سے چلاس تک کئی مقامات کلیئر کر دیے گئے جبکہ تتہ پانی اور جلی پور میں روڈ کلیرئنس کا کام جاری ہے۔ گندالو نالہ پر تین مقامات بند ہیں، امدادی سرگرمیوں کے لیے بهاری مشینری روانہ کر دی گئی۔
پاسو گاؤں میں تباہ شدہ روڈ کی بحالی کے لیے کام جاری ہے جبکہ جگلوٹ اسکردو روڈ مکمل کلیئر اور ٹریفک بحال کر دی گئی۔
پاک فوج اور گلگت بلتستان اسکاوٹس کی ٹیموں کی جانب سے متاثرہ افراد تک اشیاء خورونوش فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
گم شدہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، مشکل پہاڑی علاقوں میں بھی گم شدہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
پاک فوج اور ریسکیو اہلکاروں کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور فوری ردعمل نے بڑی انسانی جانیں بچا لی ہیں۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
دوسری جانب، پاک فوج کی جانب سے دیوسائی میں سیاحوں کے لیے ریسکیو آپریشن اور اسکردو روڈ کی بحالی میں تیزی لائی گئی۔ پاک فوج کے پائلٹس اور انجینئرنگ ٹیموں کی بھرپور معاونت سے تیزی سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول تک لینڈ سلائیڈ کا علاقہ کلیئر کر دیا گیا۔ دوسری جانب دیوسائی کی طرف سے سدپارہ گاؤں تک جانے والا راستہ بھی کھول دیا گیا۔
پاک فوج کا عملہ باقی ماندہ سلائیڈز کلیئر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ فوجی دستے متاثرہ مقامات پر سیاحوں کو ہنگامی راشن اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔
فوج کی جانب سے 150 تیار شدہ پکوان کے پیکٹس ہیلی کاپٹر کے ذریعے روانہ کیے جا رہے ہیں۔