کراچی: ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی سے 3 فیکٹریاں مکمل طور پر جل گئیں۔فائر بریگیڈ حکام نے بتایا ہے کہ فائربریگیڈ کی مزید پانچ گاڑیاں آہریشن میں حصہ لینے کے لیے پہنچ گئی ہیں، مجموعی طور پر ایک درجن سے زائد گاڑیاں آگ بجھانے کےآپریشن میں شریک ہیں جبکہ مزید دو سنارکل کو طلب کرلیا گیا ہے۔حکام کے مطابق آگ رات چار سےساڑھے چار بجے کے درمیان لگی تھی، فیکٹری سے تاحال سامان نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، آگ کو پھیلنے سے روک لیا گیا ہے اور اب آگ بجھانے کا عمل جاری ہے، جلد آگ پر مکمل قابو پا لیا جائے گا۔ترجمان ریسکیو کے مطابق لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں ایک فیکٹری میں آگ لگی تھی جو دوبارہ بھڑک اٹھی اور ہوا تیز ہونے کے باعث آگ نے مزید دو فیکٹریوں کو لپیٹ میں لے لیا، دھوئیں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق دو پرانے کپڑوں کی فیکٹریوں اورایک آئل پراڈکٹ بنانے والی فیکٹری میں آگ لگی، فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ متاثرہ فیکٹریوں سے سامان نکالنے کی کوششیں جاری ہیں، عید کی چھٹیوں کے باعث فیکٹریاں بند ہیں جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مالی نقصان کی تحقیقات جاری ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے باعث
پڑھیں:
مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال پرانا سونے کا کڑا چوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قاہرہ: مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی ایک لیبارٹری سے تین ہزار سال قدیم سونے کا قیمتی کڑا لاپتہ ہوگیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ کڑا مصر کی اکیسویں سلطنت (1070 تا 945 قبل مسیح) کے فرعون آمنموپ کے دور سے تعلق رکھتا ہے اور تاریخی ورثے میں نہایت اہم مقام رکھتا ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح نہیں کہ اس قیمتی کڑے کو آخری بار کب دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا تاہم ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ کب اور کیسے غائب ہوا۔
حکام کے مطابق واقعے کی فوری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور کسی بھی ممکنہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ملک بھر کے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی راستوں پر آثارِ قدیمہ کی خصوصی یونٹس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ نوادرات ملک سے باہر اسمگل نہ ہو سکیں۔
یاد رہے کہ قاہرہ کے مشہور تحریر اسکوائر میں واقع ایجپشن میوزیم میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد تاریخی نوادرات محفوظ ہیں، جن میں فرعون آمنموپ کا مشہور سنہری ماسک بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب مصر یکم نومبر کو طویل عرصے سے زیرِ تکمیل گریٹ ایجپشن میوزیم کے افتتاح کی تیاری کر رہا ہے، اور اس گمشدگی نے ان تیاروں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔