وفاقی ترقیاتی بجٹ: گنڈا پور کے احتجاج پر خیبرپختونخوا کے 4 منصوبے شامل
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد میں صوبوں کے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم سے متعلق اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا جبکہ پلاننگ کمیشن منصوبے شامل کرکے منانے میں کامیاب رہا۔ ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام میں منصوبے نہ دینے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پی ایس ڈی پی کا اجلاس چھوڑ کر باہر نکل آئے، پلاننگ کمیشن کے اعلیٰ افسر بھی منانے کے لیے باہر چلے آئے۔ ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے ناردرن بائی پاس پشاور کی مسنگ لنک اور تربیلا لارنس پور روڈ کی وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شمولیت پر احتجاج ختم کر دیا۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مجموعی طور پر خیبرپختونخوا کے 4 ترقیاتی منصوبوں کو پی ایس ڈی پی کا حصہ بنا دیا گیا ہے جبکہ پہلے پی ایس ڈی پی میں صوبائی حکومت کو 54 کروڑ روپے کے صرف 2 منصوبے دیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تیراہ واقعے کی مذمت،جاں بحق افراد کیلیے فی کس ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نے تیراہ واقعے پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی ہوئے امداد کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وادی تیراہ میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کیلیے فی کس ایک کروڑ جبکہ زخمیوں کو فی کس 25 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔
وزیراعلیٰ نے قبائلی مشران اور عوامی نمائندوں پر مشتمل جرگہ پشاور طلب کیا ہے تاکہ مقامی جذبات و تحفظات کو سنا جا سکے۔
وزیراعلی نے ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو عوامی رابطے مضبوط بنانے اور نظم و ضبط برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت پائیدار امن، عوامی تحفظ اور باہمی احترام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس میں اِنہی واقعات اور معاملات کو حل کرنے پر سنجیدگی سے غور کرکے تجاویز مرتب کی گئی تھیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ قبائلی عمائدین اور مشران کے جرگوں کا سلسلہ ڈویژنل اور پھر صوبائی سطح پر آنے والے ہفتے سے شروع ہوجائے گا۔