پنجاب حکومت نئے مالی سال 2025-26 کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے جارہی ہے جس کی تیاری جاری ہے اور اس حوالے سے تاریخ ساز ترقیاتی بجٹ دینے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے مالی سال26-2025 کے لیے تاریخ ساز ترقیاتی بجٹ دینے کا فیصلہ کیاہے ، تاریخ میں پہلی بار ایک ہزار ارب سے زائد کا ترقیاتی بجٹ متوقع ہے ، محکموں کی جانب سے نئے بجٹ میں ترقیاتی اسکیموں کو شامل کرنے کے لیے ڈرافٹ محکمہ پی اینڈ ڈی کو ارسال کر دیا گیاہے ۔
ذرائع کے مطابق اب تک 353ارب سے زائد کی 853 اسکیمیں نئی بجٹ میں شامل کی جارہی ہیں ، 520 جاری جبکہ333 نئی ترقیاتی اسکیمیں اب تک نئےبجٹ ڈرافٹ میں شامل کر لی گئیں ہیں، اب تک520جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 160 ارب 82 کروڑ مختص کیئے گئے ہیں ، 333نئی ترقیاتی اسکیموں کی مد میں 135 ارب 29 کروڑ ، 6دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے 57 ارب 40کروڑ روپے مختص کیئے گئے ہیں ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ترقیاتی بجٹ کے لیے

پڑھیں:

پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ

رحیم یار خان:

پنجاب وائلڈ لائف کی تاریخ میں پہلی بار رحیم یار خان کی ایک عدالت نے چنکارہ ہرن کے غیر قانونی شکار کے الزام میں چار ملزمان کو مجموعی طور پر 40 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ اضافی قید ہوگی۔

وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے چنکارہ ہرن کے شکار کا مقدمہ 2023 میں صحرائے چولستان میں درج کرایا تھا اور مقدمے کی سماعت تحصیل خانپور کی سول عدالت میں چالان نمبر 06-WI/2023 کے تحت ہوئی جہاں اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز مجاہد کلیم خان نے مقدمے کی پیروی کی۔

عدالت نے چاروں ملزمان سلیم سرگودھی، صادق منگریا، پنوں منگریا اور رفیق پرھیار کو غیر قانونی شکار کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ایک،ایک سال قید اور فی کس 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، فیصلہ سنائے جانے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا گیا۔

مجاہد کلیم خان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ چولستان پبلک وائلڈ لائف ریزرو میں غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ اس سے مستقبل میں شکاریوں کے لیے ایک سخت پیغام جائے گا کہ اب ایسے جرائم برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

حکومت پنجاب نے 2021 میں وائلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا تھا، نئے قانون کے تحت کالے ہرن، چنکارہ، پاڑہ ہرن یا اڑیال کے غیر قانونی شکار پر ایک سے تین سال قید اور فی جانور کم از کم دو لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ جرمانہ دس لاکھ روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز بہاولپور ریجن سید علی عثمان بخاری نے کہا کہ وائلڈ لائف رینجرز چولستان کی جنگلی حیات کے تحفظ، افزائش اور مؤثر انتظام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

صحرائے چولستان پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا صحرا ہے جو جنگلی حیات کے اعتبار سے منفرد اہمیت رکھتا ہے، یہاں کالے ہرن، چنکارہ، نیل گائے، اڑیال اور مختلف اقسام کے پرندے پائے جاتے ہیں لیکن پچھلی کئی دہائیوں میں غیر قانونی شکار نے ان جانوروں کی تعداد کو شدید متاثر کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ، مریم نواز
  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں، اپلائی کی آخری تاریخ کیا؟
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
  • حکومت کا 2600 ارب کے قرضے قبل از وقت واپس اور سود میں 850 ارب کی بچت کا دعویٰ
  • وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
  • پنجاب ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے ترقیاتی سکیموں کیلئے 134 ارب منظور کر لئے