عمران خان کیخلاف 9 مئی کے 11 مقدمات کے ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب حکومت نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق 11 مقدمات کے ٹرائل کے لیے نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
وزارتِ داخلہ پنجاب کے اعلامیے کے مطابق اب ان تمام مقدمات کی سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت میں کی جائے گی، جب کہ بانی پاکستان تحریکِ انصاف کو ان مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ عدالتوں میں ویڈیو لنک کے انتظامات کے ساتھ سیکیورٹی کے جامع اقدامات کی بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ کارروائی پرامن اور شفاف انداز میں آگے بڑھے۔
ذرائع کے مطابق 9 مئی کے 11 مقدمات سے متعلق ٹرائل آئندہ سماعتوں میں اے ٹی سی عدالت میں شروع ہوگا۔ ان مقدمات میں سرکاری املاک کو نقصان، حساس مقامات پر حملے اور امن و امان کی خلاف ورزی جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔
یاد رہے کہ راولپنڈی میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 5 نومبر کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوگی۔ اس سماعت کی صدارت جج امجد علی شاہ کریں گے اور بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالت میں
پڑھیں:
190ملین پاؤنڈ؛ عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا سنانے والے جج ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کے خلاف درخواست نومبر کے دوسرے ہفتے میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کو نومبر کے دوسرے ہفتے میں سنیں گے، آج میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے درخواست گزار اسامہ ریاض کی جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کے خلاف کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے متفرق درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی سے استفسار کیا کہ یہ معاملہ کیا ہے اور کیا یہ 2004 کا آرڈر ہے؟ جس پر ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے 19 اکتوبر 2004ء کے فیصلے میں ناصر جاوید رانا کو جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ قرار دیا گیا تھا۔ اس لیے بطور جج انکی تعیناتی غیر قانونی ہے۔
وکیل نے کہا کہ یہ معاملہ مرحوم وہاب الخیری صاحب کے کیس سے متعلق ہے، اگر وہ زندہ ہوتے تو اس فیصلے پر ضرور پہرہ دیتے، اس لیے انہوں نے پٹیشن دائر کی۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ اسے نومبر کے دوسرے ہفتے میں سنیں گے، آج میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ناصر جاوید رانا کو کام سے روکا جائے اور ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اگر درخواست کا فیصلہ ہونے سے پہلے وہ ریٹائر ہو چکے ہوں تو 14 دسمبر 2022 کے بعد حاصل کی گئی تمام مراعات اور واجبات واپس لیے جائیں، اور انہیں کسی بھی پینشن یا دیگر فوائد کا حق دار نہ قرار دیا جائے۔
عدالت نے کیس نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
 مودی،اڈانی گٹھ جوڑ نے بھارت کو کرپشن کے گڑھے میں دھکیل دیا
مودی،اڈانی گٹھ جوڑ نے بھارت کو کرپشن کے گڑھے میں دھکیل دیا