سمندر سے معدنیا ت نکالنے کیلیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی رہنماؤں نے سمندر کی تہ پر حکمرانی کے لیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ کردیا۔ فرانس میں اقوام متحدہ کی سمندری کانفرنس کے آغاز پر بین الاقوامی سمندر میں کان کنی کو تیز کرنے کے لیے ٹرمپ کی یک طرفہ کوششوں پر گہری تشویش ظاہر کی گئی۔فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ دیوانگی ہے کہ ہم ایک ایسی معاشی سرگرمی شروع کریں جو گہرے سمندر کی تہ کو نقصان پہنچائے، حیاتیاتی تنوع کو برباد کرے اور ناقابل واپسی کاربن ذخائر کو خارج کرے، جب کہ ہمیں اس کے بارے میں مکمل علم ہی نہیں ہے۔ انہوں نے سمندر کی تہ میں کان کنی پر پابندی کو بین الاقوامی ضرورت قرار دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد ڈیپ سی کنزرویشن کولیشن کے مطابق ایسے ممالک کی تعداد 36 ہوگئی ہے جو سمندر کی تہ میں کھدائیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نِیس میں منعقدہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جہاں تقریباً 60 سربراہانِ موجود تھے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے بین الاقوامی سمندری اتھارٹی (آئی ایس اے) کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کمپنیوں کو اجازت نامے جاری کیے ہیں جو قیمتی دھاتیں نکالنا چاہتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سمندر کی تہ
پڑھیں:
محکمہ ہاؤسنگ کا سستے اور قابل استطاعت رہائشی منصوبوں سے متعلق بڑا فیصلہ
سٹی42: محکمہ ہاؤسنگ نے عوام کو سہولیات سے بھرپور اور قابلِ خرید رہائشی مواقع فراہم کرنے کے لیے اہم اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک مربوط قانونی فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے تاکہ سستے گھروں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
صوبہ بھر کی تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے قوانین اور لیگل فریم ورکس کو یکساں کیا جائے گا۔سرکاری اور نجی ہاؤسنگ اسکیموں میں سستے اور قابلِ خرید گھروں کی فراہمی کو لازم بنایا جائے گا۔تمام ہاؤسنگ اسکیموں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے منصوبوں میں ایک مخصوص فیصد علاقہ سستے گھروں کے لیے مختص کریں۔سستے گھروں کو ضروری سہولیات کے قریب اور رہنے کے قابل بنایا جائے گا۔سماجی ذمہ داری کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین تیار کیے جائیں گے تاکہ ہر طبقے کو رہائشی سہولت مل سکے۔
نئے قوانین کا اطلاق تمام ضلعی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، روڈا (RUDA)، پھاٹا (PHATA) اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پر ہو گا۔قوانین پر عملدرآمد سے قبل مکمل قانونی تیاری اور مشاورت کی جائے گی۔
مرغی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے