data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی رہنماؤں نے سمندر کی تہ پر حکمرانی کے لیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ کردیا۔ فرانس میں اقوام متحدہ کی سمندری کانفرنس کے آغاز پر بین الاقوامی سمندر میں کان کنی کو تیز کرنے کے لیے ٹرمپ کی یک طرفہ کوششوں پر گہری تشویش ظاہر کی گئی۔فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ دیوانگی ہے کہ ہم ایک ایسی معاشی سرگرمی شروع کریں جو گہرے سمندر کی تہ کو نقصان پہنچائے، حیاتیاتی تنوع کو برباد کرے اور ناقابل واپسی کاربن ذخائر کو خارج کرے، جب کہ ہمیں اس کے بارے میں مکمل علم ہی نہیں ہے۔ انہوں نے سمندر کی تہ میں کان کنی پر پابندی کو بین الاقوامی ضرورت قرار دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد ڈیپ سی کنزرویشن کولیشن کے مطابق ایسے ممالک کی تعداد 36 ہوگئی ہے جو سمندر کی تہ میں کھدائیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نِیس میں منعقدہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جہاں تقریباً 60 سربراہانِ موجود تھے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے بین الاقوامی سمندری اتھارٹی (آئی ایس اے) کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کمپنیوں کو اجازت نامے جاری کیے ہیں جو قیمتی دھاتیں نکالنا چاہتی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سمندر کی تہ

پڑھیں:

آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ

آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی  کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔

آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم بھی کردینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔

ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کردیں اور اس کے انتہاپسند وزرا پر پابندیاں عائد کریں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ،آئی سی سی کو خط
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • ٹرمپ کے خلا ف لندن میں احتجاج، مظاہرین کاغزہ جنگ رکوانے کا مطالبہ
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ