UrduPoint:
2025-06-11@14:42:08 GMT

اسرائیل نے گریٹا تھنبرگ کو ملک بدر کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

اسرائیل نے گریٹا تھنبرگ کو ملک بدر کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جون 2025ء) اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ تھنبرگ پرواز کے ذریعے فرانس کے لیے روانہ ہوئیں اور اس کے بعد وہ اپنے آبائی ملک سویڈن روانہ ہو گئیں۔ پیغام کے ساتھ ماحولیاتی کارکن تھنبرگ کی ایک تصویر بھی پوسٹ کی گئی ہے جس میں وہ ہوائی جہاز میں بیٹھی ہوئی ہیں۔

اسرائیل نے غزہ پٹی کے لیے امداد لے جانے والی کشتی روک لی

فریڈم فلوٹیلا پر ڈرون حملہ، بحری جہاز کے ڈوب جانے کا خطرہ

تھنبرگ غزہکے لیے امداد لے جانے والے کشتی میڈلین کے 12 مسافروں میں سے ایک تھیں۔

اس سفر کا انتظام کرنے والی فلسطینی نواز تنظیم فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق اس کا مقصد وہاں اسرائیل کی جاری جنگ کے خلاف احتجاج کرنا اور اس فلسطینی علاقے میں انسانی بحران پر روشنی ڈالنا تھا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی بحری افواج نے غزہ کے ساحل سے تقریباﹰ 200 کلومیٹر کے فاصلے پر پیر نو جون کی صبح اس کشتی کو قبضے میں لے لیا تھا۔ فریڈم فلوٹیلا کولیشن اور انسانی حقوق کے گروپوں نے اسرائیلی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

اسرائیل اس الزام کو مسترد کرتا ہے کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کوشش غزہ کی قانونی بحری ناکہ بندی کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق یہ کشتی اسرائیلی بحریہ کے ہمراہ پیر کی شام اسرائیلی بندرگاہ اشدود پہنچی۔ دیگر کارکنوں کو بھی ملک بدری کا سامنا

فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ سفر کرنے والے 12 کارکنوں کو حراست میں لے کر اسرائیل لے جایا گیا، جہاں ان کارکنوں کو انسانی حقوق کا ایک اسرائیلی گروپ ادالہ قانونی مدد فراہم کر رہا ہے۔

اس گروپ نے کہا کہ تھنبرگ، دو دیگر کارکنوں اور ایک صحافی نے ملک بدری اور اسرائیل چھوڑنے پر اتفاق کیا تھا، تاہم دیگر آٹھ کارکنوں نے اپنی ملک بدری سے انکار کر دیا، جنہیں حراست میں رکھا گیا ہے اور ان کے کیس کی سماعت اسرائیلی حکام کریں گے۔ ادالہ گروپ کے مطابق ان کارکنوں کو آج منگل کو ایک عدالت کے سامنے پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

اسرائیل کی وزارت داخلہ کی ترجمان سبین حداد کے مطابق جن کارکنوں کو منگل کے روز ملک بدر کیا جا رہا تھا، وہ جج کے سامنے پیش ہونے کے اپنے حق سے دستبردار ہو گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ایسا نہیں کیا، ان کو ملک بدر کرنے سے پہلے 96 گھنٹوں تک حراست میں رکھا جائے گا۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی میڈیلین نامی کشتی پر یورپی پارلیمنٹ کی فلسطینی نژاد فرانسیسی رکن ریما حسن بھی موجود تھیں۔ اس سے قبل فلسطینیوں کے بارے میں اسرائیلی پالیسیوں کی مخالفت کی وجہ سے انہیں اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں فوری طور پر ملک بدر کیا جا رہا ہے یا حراست میں لیا جا رہا ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے کہا ہے کہ حراست میں لیے گئے فرانسیسی کارکنوں میں سے ایک نے اپنی ملک بدری کے حکم نامے پر دستخط کیے اور وہ آج منگل کو ہی اسرائیل سے فرانس کے لیے روانہ ہو جائیں گے، باقی پانچ نے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام کارکنوں سے قونصلر نے ملاقاتیں کی ہیں۔

ملک بدر کیے جانے والے ہسپانوی کارکن سرجیو توریبیو نے بارسلونا پہنچنے کے بعد اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کی: ''یہ ناقابل معافی ہے، یہ ہمارے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ یہ بین الاقوامی پانیوں میں قزاقوں کا حملہ ہے۔‘‘

بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی پر سوالات

پیر کے روز انسانی حقوق کی اسرائیلی تنظیم ادالہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کے پاس اس کشتی کو تحویل میں لینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں تھا، کیونکہ یہ بین الاقوامی پانیوں میں تھی اور یہ کہ یہ کشتی اسرائیل کی طرف نہیں بلکہ فلسطینی علاقائی پانیوں کی طرف جا رہی تھی۔

ادالہ نے ایک بیان میں کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے لیے سویلین انداز میں کام کرنے والے نہتے کارکنوں کی گرفتاری بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف ہے۔

دوسری طرف انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل ''بحری حملے‘‘ کے ذریعے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کارکنوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں۔ اسرائیل نے اس کشتی کے سفر کو ایک 'پبلسٹی اسٹنٹ‘ قرار دیتے ہوئے اسے 'سیلفی کشتی‘ قرار دیا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا بہت ہی معمولی امداد لے کر آ رہا تھا، جس پر ایک ٹرک لوڈ سے بھی کم امدادی سامان موجود تھا۔

اے پی، روئٹرز کے ساتھ

ادارت: امتیاز احمد، مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی قوانین فریڈم فلوٹیلا کا کہنا ہے کہ کی خلاف ورزی اسرائیل کی کارکنوں کو کے مطابق ملک بدری ملک بدر کے لیے رہا ہے نے کہا کہا کہ اور اس

پڑھیں:

اسرائیل نے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا ’میڈلین‘ کو قبضے میں لے لیا

غزہ کے لیے امداد لے جانے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی کشتی ’میڈلین‘ کو اسرائیلی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اپنے قبضے میں لے لیا اور اسے اشدود بندرگاہ پر منتقل کر دیا گیا۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق، کشتی میں موجود تمام افراد کا طبی معائنہ کیا گیا، جن میں سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن بھی شامل تھیں۔

رپورٹس کے مطابق، بندرگاہ پر پہنچنے کے بعد فریڈم فلوٹیلا کے مسافروں کو ایک کمرے میں لے جا کر زبردستی 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملے کی ویڈیوز دکھانے کی کوشش کی گئی، تاہم اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے دعویٰ کیا کہ ان افراد نے ویڈیوز دیکھنے سے انکار کر دیا۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا مؤقف ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک پرامن انسانی مشن کو زبردستی اور غیرقانونی طور پر نشانہ بنایا، حالانکہ اس مشن کا مقصد صرف بھوک اور محاصرے کا شکار غزہ کے عوام تک امداد پہنچانا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار

اس واقعے کے بعد امریکی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکام کشتی میں سوار رضاکاروں کو ڈی پورٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

کشتی 6 جون کو اٹلی کے ساحلی علاقے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 11 رضاکار شامل تھے۔ اسرائیلی وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ شو ختم ہو چکا ہے اور اب فریڈم فلوٹیلا کے شرکا کو واپس ان کے ملکوں کو بھیجا جا سکتا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی فلسطین کے لیے خصوصی مندوب فرانچسکا البانیز نے کہا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا کا سفر شاید ختم ہو چکا ہو، لیکن اس کا مشن ابھی جاری ہے۔ ان کے مطابق بحیرہ روم کی ہر بندرگاہ سے غزہ کے لیے امداد اور یکجہتی کی علامت کے طور پر کشتیاں روانہ ہونی چاہئیں۔

فریڈم فلوٹیلا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے کشتی پر موجود افراد کا رابطہ منقطع کرنے کے لیے کمیونیکیشن جام کر دی اور لائیو نشریات بند کروا دیں۔ اس دوران، ڈرونز کے ذریعے ایسے سفید اسپرے کا استعمال کیا گیا جس سے کئی افراد کی جلد متاثر ہوئی۔

دوسری جانب، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام آزادی کے پیغام کو خاموش نہیں کرسکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امدادی کشتی حماس ریما حسن غزہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن گریٹا تھنبرگ میڈلین

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے ہمیں بین الاقوامی پانیوں سے اغوا کیا، گریٹا تھنبرگ
  • اسرائیل نے غزہ جانے والی کشتی میں سوار گریٹا تھنبرگ اور 3 دیگر کو ملک بدر کر دیا
  • اسرائیل نے گریٹا تھنبرگ کو گرفتاری کے بعد زبردستی سویڈن واپس بھیج دیا
  • اسرائیل نے غزہ تک امداد لیجانے کی کوشش کرنے والی گریٹا تھنبرگ کو ملک بدر کردیا
  • اسرائیل نے غزہ تک امداد لیجانے کی کوشش کرنی والی گریٹا تھنبرگ کو ملک بدر کردیا
  • اسرائیل نے غزہ جانے والی امدادی کشتی کے کارکنوں کو ملک بدر کرنے کی تیاری کر لی
  • اسرائیل نے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا ’میڈلین‘ کو قبضے میں لے لیا
  • اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار
  • گریٹا تھنبرگ کی امن مشن کشتی،غزہ جانے والی امداد کو روکنے کا حکم، اسرائیلی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان