اٹلی کی حکومت نے اسرائیلی سائبَر کمپنی پارگون (Paragon) کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کر دیے ہیں، جس کی وجہ حالیہ نگرانی اسکینڈل ہے جس میں مبینہ طور پر پارگون کی ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے صحافیوں، سیاستدانوں، اور نجی شہریوں کی سرگرمیاں ٹریک کرنے کی کوشش کی گئی۔

یہ فیصلہ اٹلی کی خفیہ نگرانی کے حوالے سے عوامی تنقید کے بعد لیا گیا اور پارگون کے ساتھ کام کرنے والے عہدیداروں کے خلاف قانونی چارہ‌جُویی کا آغاز ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی شہریوں کی جاسوسی کے لیے اسرائیلی کمپنی کی خدمات؟

اٹلی کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ شہری آزادیوں کے تحفظ کے لیے یہ فیصلہ ناگزیر تھا، اور پارگون کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدے مستقبل میں معطل رہیں گے۔

 اس کے علاوہ اٹلی نے یورپی یونین میں اسرائیلی سائبر ٹیکنالوجی پر بڑھتے خدشات کو بھی بنیاد بنایا ہے۔

پارگون پر اس سے پہلے اسپین اور لوکسمبرگ میں بھی شہریوں کی نگرانی کے الزامات لگ چکے ہیں اور اس کے برعکس حال ہی میں امریکی اور یورپی عدالتوں نے اس کے ڈیٹا پروٹیکشن معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Paragon اٹلی اٹلی وزارت داخلہ اسرائیل اسرائیلی کمپنی پارگون۔.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اٹلی اٹلی وزارت داخلہ اسرائیل اسرائیلی کمپنی پارگون کے ساتھ

پڑھیں:

امریکا نے فلسطینیوں کو امداد پہنچانے والے خیراتی اداروں اور افراد پر پابندیاں لگادیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا نے فلسطینیوں کو امداد دینے والی 6 تنظیموں اور 5 افراد پر پابندیاں لگا دیں۔

امریکی محکمہ خزانہ نے الجزائر، ترکیہ، نیدرلینڈز، اٹلی اور فلسطین کے 6 خیراتی اداروں کو دہشتگرد تنظیمیں قرار دے کر بلیک لسٹ کر دیا۔ امریکی پابندی کا شکار خیراتی تنظیموں پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی مالی معاونت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق بلیک لسٹ کیے گئے امدادی اداروں کے تمام امریکی اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں، انسانی ہمدردی کی آڑ میں خیراتی ادارے دہشتگردوں کو فنڈنگ فراہم کر رہے تھے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس سے فلسطینیوں کو ہی نقصان پہنچ رہا ہے، پابندیوں کا مقصد سزا نہیں بلکہ رویے کی اصلاح ہے، پابندی کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں ہوں گی۔

امریکی پابندی کا شکار اداروں میں غزہ کی ’الویام چیریٹیبل سوسائٹی‘، الجزائر کی البرکہ چیریٹی ایسوسی ایشن‘، ترکیہ کی ’فلسطین وقف فاؤنڈیشن‘، نیدر لینڈز کی ’اسرا فاؤنڈیشن‘، مقبوضہ مغربی کنارے کی تنظیم ’ادمیر‘ اور اٹلی کی تنظیم ’لا کپولا دی اورو‘ شامل ہیں۔

پابندی کا شکار افراد میں الجزائر کے احمد براہیمی، ترکیہ کی فلسطین وقف فاؤنڈیشن کے صدر ذکی عبداللہ ابراہیم عراروی، نیدرلینڈز میں مقیم امین غازی ابوراشد اور اسرا ابوراشد، اٹلی کی لاکپولادی اورو کے بانی محمد حنون شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور چین میں تجارتی تنازع پر پیش رفت، عبوری معاہدہ طے پا گیا
  • صدر ٹرمپ کشمیر کا تنازع حل کرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ
  • امریکا نے فلسطینیوں کو امداد پہنچانے والے خیراتی اداروں اور افراد پر پابندیاں لگادیں
  • لاہور: سندر کے علاقے میں معمولی تنازع پر 3 افراد کی فائرنگ، 7 شہری زخمی
  • دفاعی چیمپئن کارلوس الکاریز نے اٹلی کے جینک سنر کو ہرا کر فرنچ اوپن ٹائٹل جیت لیا
  • کیا جنوبی ایشیا پانی کے تنازع پر جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے؟
  • بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں، ان کی سیکیورٹی لیا جائے، پاکستان کا مطالبہ
  • فرنچ اوپن ٹینس: اسپین کے الکاریز نے فائنل میں اٹلی کے جینک سینر کو شکست دے دی
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری