data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم نے ایک خصوصی تقریب میں لندن کے پاکستانی نژاد اور مسلم میئر، صادق خان کو ’’سر‘‘ کے اعزازی خطاب سے سرفراز کیا۔ یہ اعزاز خود شاہ چارلس نے انہیں پیش کیا، جو کہ ان کی خدمات کا باضابطہ اعتراف ہے۔

یاد رہے کہ صادق خان کو نائٹ ہُڈ کا یہ اعزاز نئے سال کی اعزازی فہرست میں 30 دسمبر کو دیا گیا تھا۔ تاہم، اس فیصلے کو کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ پارٹی نے اس اعزاز کے خلاف ایک دستخطی مہم بھی چلائی، جس پر تقریباً دو لاکھ پچیس ہزار افراد نے دستخط کیے۔ اس کے باوجود شاہ چارلس سوم نے کسی سیاسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے صادق خان کو یہ اعزاز عطا کیا۔

صادق خان کو سر کا خطاب ملنے پر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ان کی عوامی خدمات کو سراہا، خاص طور پر لندن کی صاف ہوا، کم لاگت رہائش، اور اسکولوں میں مفت کھانوں کی پالیسیوں کی تعریف کی۔

اس اعزاز کے ملنے پر برطانیہ بھر کی مسلم کمیونٹی، بالخصوص پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ بہت سے افراد نے اس موقع کو خوشی اور فخر کے طور پر منایا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صادق خان کو

پڑھیں:

امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ

اٹارنی جنرل پیم بانڈی نے کہا کہ نیویارک شہر کی انتظامیہ نے ہزاروں مجرموں کو رہائی دی ہے تاکہ وہ قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کیخلاف پرتشدد جرائم کرسکیں۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرمپ انتظامیہ نے نیویارک شہر، میئر ایریک ایڈمز اور شہر کے کئی دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ دائر کردیا۔  انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہر میں نافذ قانون خطرناک مجرموں کو گلیوں میں گشت اور کمیونٹی میں گھناونے جرائم کی اجازت دیتا ہے۔    اٹارنی جنرل پیم بانڈی نے کہا کہ نیویارک شہر کی انتظامیہ نے ہزاروں مجرموں کو رہائی دی ہے تاکہ وہ قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کیخلاف پرتشدد جرائم کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر نیویارک شہر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے کھڑا نہیں ہوگا تو وفاقی حکومت یہ اقدام کرےگی۔   معاون اٹارنی جنرل بریٹ شومیٹ Brett Shumate نے کہا کہ بہت عرصے سے نیویارک شہر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین نافذ کرنے کی راہ میں حائل ہے۔ وفاق کی جانب سے امیگریشن قوانین پر عمل کی کوششیں اب ناکام نہیں بنائی جاسکیں گی۔    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے نیویارک شہر اور اسکی انتظامیہ کیخلاف یہ کیس ایسٹرن ڈسٹرکٹ میں دائر کیا ہے۔ تین ماہ کے دوران ٹرمپ انتطامیہ لاس اینجلیس، نیویارک اسٹیٹ، کولراڈو، الی نوائے، سٹی آف روچیسٹر اور نیوجرسی کے کئی شہروں کے خلاف بھی اسی نوعیت کا مقدمہ دائر کرچکی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی پرتعیش شادی تقریب، نظریات پر سوال اٹھنے لگے
  • وہ وقت ضرور آئے گا جب آپ لوگ چُھپیں گے اور ہم آپ کو گھسیٹیں گے، جنید اکبر کا ورکرز کنونشن سے خطاب
  • پاک-امریکا عسکری تعلقات میں کلیدی کردار پر امریکی جنرل کو نشان امتیاز سے نواز دیا گیا
  • امریکی سینٹکام کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا کو نشانِ امتیاز ملٹری اعزاز سے نواز دیا گیا
  • اہل بیت اطہار ؑ کی پاکیزہ زندگیوں کو اپنانا اصل محبتِ اہل بیت ؑہے، سیدہ طیبہ نقوی
  • بی جے پی حکومت نے سینکڑوں بنگالی نژاد مسلمان ملک بدر کر دیے، ہیومن رائٹس واچ
  • لندن ہائیکورٹ، عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات
  • امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ