ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام لائسنسداران عزاداری امام حسین کے اعزاز میں استقبالیہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
استقبالیہ کے شرکا نے اتحاد بین المسلمین پر زور دیا اور محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور لائسنس داران کے مسائل کے حل کیلئے انتظامیہ کیساتھ مل کر چلنے پر اتفاق کیا گیا۔ مرکزی صدر تنظیم لائسنس داران سید موسی رضا بخاری نے استقبالیہ پر صدر بار ملک جاوید علی ڈوگر ایڈوکیٹ اور جنرل سیکرٹری بار ملک عدنان احمد کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ملتان کے صدر ملک جاوید علی ڈوگر اور جنرل سیکرٹری ملک عدنان احمد کی جانب سے مرکزی تنظیم لائسنس داران عزاداری امام حسین علیہ السلام جنوبی پنجاب کے نو منتخب عہدیداران کے اعزاز میں استقبالیہ دیا گیا، اس موقع پر مرکزی تنظیم لائسنس داران عزاداری امام حسین علیہ السلام جنوبی پنجاب کے سرپرست اعلی مخدوم عون رضا شمسی سجادہ نشین دربار شاہ شمس، مرکزی صدر سید موسی رضا شاہ بخاری، چیئرمین اخلاق حیدر صدیقی، وائس چیئرمین سید عارف اختر کاظمی، سینیئر نائب صدر مخدوم چن چراغ مشہدی، سینیئر نائب صدر سید رضا اشتر مشہدی، جنرل سیکرٹری سید عمران گیلانی، نائب صدر حیدر علی، نائب صدر چوہدری شاہد حسین، فنانس سیکرٹری شبیر حسین چغتائی، آفس سیکرٹری علی حسن بھٹہ، سیکرٹری نشرواشاعت داور عباس کاظمی، شیخ ندیم اور غضنفر عباس قریشی موجود تھے۔ ملک جاوید علی ڈوگر صدر بار اور ملک عدنان احمد جنرل سیکرٹری نے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد پیش کی اور لائسنس داران کے مسائل پر گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر شرکا نے اتحاد بین المسلمین پر زور دیا اور محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور لائسنس داران کے مسائل کے حل کیلئے انتظامیہ کیساتھ مل کر چلنے پر اتفاق کیا گیا۔ مرکزی صدر تنظیم لائسنس داران سید موسی رضا بخاری نے استقبالیہ پر صدر بار ملک جاوید علی ڈوگر ایڈوکیٹ اور جنرل سیکرٹری بار ملک عدنان احمد کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر اراکین بار نے مہمانوں کو گلدستہ پیش کیا۔ ڈسٹرکٹ بار ملتان کی کابینہ نے آمدہ محرم الحرام نے امن و امان برقرار رکھنے اور مدینۃ الاولیا ملتان میں لائسنس داران کے مسائل کے حل کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کا وعدہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لائسنس داران کے مسائل تنظیم لائسنس داران ملک عدنان احمد جنرل سیکرٹری بار ملک
پڑھیں:
امریکہ بار بار پاکستان کی تعریفیں کیوں کر رہاہے ؟ اعزاز سید کا وی لاگ میں انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی اعزاز سید نے انکشاف کیاہے کہ جب افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری تھی تو پاکستان فرنٹ لائن سٹیٹ تھا، امریکی فوجیوں کے ساتھ یہاں پر جیولوجیکل سروے کے لوگ آتے رہے اور ہمارے سسٹم کو اس کا پتا ہی نہیں تھا، اب امریکہ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں کون سی معدنیات ہیں اس لیئے وہ دلچسپی لے رہاہے ۔امریکہ کا اگلا ہدف ہے کہ پاکستان ، چین کے گروپ میں نہ رہے اور پاکستان سے معدنیات کا معاہدہ کیا جائے ۔
سینئر صحافی اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے باقی ممالک کے ساتھ تعلقات مثالی نہیں رہے ہیں، یورپ بھی امریکہ سے ناراض ہے ، امریکہ بار بار بھارت کو شرمندہ کر رہاہے ، ٹرمپ نے بار بار کہا کہ 5 طیارے گر گئے ، پوری دنیا میں ایک ملک ہے جس کی امریکہ تعریف کر رہاہے اور وہ پاکستان ہے ، اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کی تعریف کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ دیرپا معاہدہ چاہتے ہیں، امریکہ چاہتاہے کہ پاکستان چین کے گروپ میں نہ رہے ، پاکستان کے قبائلی علاقوں میں معدنیات ہیں، امریکہ چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ان معدنیات کا معاہدہ کریں اور وہ معدنیات ہم نکال کر لے جائیں، معدنیات بہت اہم ہیں۔
اگر ملزم کسی دوسرے مقدمے میں شناخت ہو جاتا ہے تو عدالت گرفتاری کیسے روک سکتی ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے کیس میں ریمارکس
اعزاز سید کا کہناتھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ آپ قبائلی علاقوں کو الگ صوبہ بنا دیں، یہ دراصل کسی اور کا ایجنڈا ہے ، کہ یہ الگ صوبہ بن جائے اس کا الگ وزیراعلیٰ ہو ، جسے الگ سے ڈیل کیا جائے ، امریکہ کا اگلا ہدف چین اور پاکستان کی معدنیات ہیں، امریکہ کو معدنیات کا پتا کیسے لگا یہ بہت اہم ہے ، افغانستان میں جب دہشتگردی کیخلاف جنگ ہو رہی تھی پاکستان فرنٹ لائن سٹیٹ تھا، جب یہ جنگ جاری تھی تو امریکی فوجیوں کے ساتھ معدنیات کا پتا لگانے والے جیولوجیکل سروے کے لوگ یہاں پر آتے رہے ہیں اور ہمارے سسٹم کو ان کا پتا ہی نہیں تھا اور اب ان کو معلوم ہو چکاہے کہ یہاں کونسی معدنیات ہیں ، اب وہ دلچسپی لے رہے ہیں، دیکھنا ہو گاکہ ہماری قیادت کیسے کھیلتی ہے ، چین کے ساتھ رہتے ہیں یا امریکہ کے ساتھ جاتے ہیں۔
کراچی: نیشنل ہائی وے پر کوسٹر کی چھت پر سوئے 2 مسافر گرکر جاں بحق
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکی فوجیوں کے ساتھ جیالوجیکل سروے والے بھی آتے رہے اور پتہ لگاتے رہے کہ یہاں کون کون سی معدنیات ہیں اور ہمارے سسٹم کو پتہ ہی نہیں تھا. اب اُنہیں پتہ چل چکا ہے کہ یہاں کون کون سی معدنیات ہیں اس لیے وہ انٹرسٹڈ ہیں، اعزاز سید pic.twitter.com/aSPmDpmhlN
— Ehtsham Kiani (@ehtshamkiani) July 28, 2025مزید :