لاہور: پولیس کے لبرٹی خدمت مرکز میں رشوت لےکر لائسنس بنانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
لاہور میں پولیس کے لبرٹی خدمت مرکز میں رشوت لے کر لائسنس بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کے تین وارڈنز سمیت 8 افراد پر مشتمل گینگ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وارڈنز اور ٹاؤٹ مافیا کے خلاف گلبرگ میں مقدمہ درج ہے۔ مقدمہ سینئر ٹریفک وارڈن کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مخبر کو 10 ہزار روپے دے کر لائسنس بنوانے بھیجا گیا، ٹریفک سینٹر پر موجود ٹاؤٹ رقم لے کر وارڈنز کے پاس گئے۔ وارڈنز کی جانب سے کام ہو جانے کی گارنٹی پر مزید 15 ہزار کا تقاضہ کیا گیا۔
پولیس نے مزید کہا کہ ٹاوٹس کی نشاندہی پر تین ٹریفک وارڈنز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، وارڈن کی جیب سے رقم بھی برآمد کر لی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور جنرل اسپتال میں خواتین کی لاشوں کا مرد عملے سے پوسٹ مارٹم کرانے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: جنرل اسپتال لاہور میں خواتین کی میتوں کا پوسٹ مارٹم مرد عملے سے کرائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، جو انسانی حقوق اور طبی ضوابط کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق جنرل اسپتال کے مردہ خانے میں خواتین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم لیڈی ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں مرد عملہ انجام دے رہا ہے۔
اس حوالے سے ایک فوٹیج بھی وائرل ہوئی ہے جس میں خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم مرد اہلکار کرتے دکھائی دے رہے ہیں، جبکہ کسی خاتون ڈاکٹر یا میڈیکل آفیسر کی موجودگی نہیں دیکھی گئی۔
طبی ماہرین کے مطابق قانونی و اخلاقی اصولوں کے تحت خواتین کی میتوں کا پوسٹ مارٹم صرف لیڈی ڈاکٹر یا لیڈی میڈیکل آفیسر کی موجودگی میں کیا جانا چاہیے، تاہم اسپتال انتظامیہ نے مبینہ طور پر اس اصول کو نظرانداز کرتے ہوئے کارروائی جاری رکھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر کی عدم دستیابی کے باوجود اسپتال انتظامیہ نے پوسٹ مارٹم مکمل کرایا، جس پر انسانی حقوق کے حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
 آج ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ 2025 کے امتحان کا انعقاد
آج ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ 2025 کے امتحان کا انعقاد