برطانیہ؛ شاہ چارلس نے پاکستانی نژاد میئر لندن کو بڑے خطاب سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
شاہ برطانیہ چارلس سوم نے لندن کے میئر صادق خان کو ’’سر‘‘ کے خطاب سے نواز دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے بادشاہ نے ایک خصوصی تقریب میں لندن کے پاکستانی نژاد مسلم میئر کو اس خطاب کو نوازا۔
خیال رہے کہ کنزرویٹو پارٹی نے صادق خان کو یہ اعزاز دینے کی شدید مخالفت کی تھی تاہم شاہ چارلس سوم کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لائے۔
کنزرویٹو پارٹی نے ایک صادق خان کو ملنے والے اعزاز کے خلاف ایک دستخطی مہم چلائی تھی۔ جس کے دوران پٹیشن پر سوا 2 لاکھ کے قریب افراد نے دستخط کیے تھے۔
صادق خان کو نئے سال کے اعزازات میں گزشتہ برس 30 دسمبر کو نائٹ کا خطاب دیا گیا تھا۔
میئر لندن صادق خان کو سر کا خطاب ملنے پر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے لندن کی صاف ہوا، سستی رہائش اور مفت اسکول کھانوں کی پالیسیوں کی تعریف کی۔
صادق خان کو یہ خطاب ملنے پر برطانیہ کی مسلم کمیونیٹی اور بالخصوص پاکستانیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ سب نے اس اعزاز کو جشن کی طرح منایا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صادق خان کو
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی لندن میں چیٹم ہاؤس تھنک ٹینک سے ملاقات
لندن: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح پاکستانی پارلیمانی وفد نے لندن کے ممتاز تھنک ٹینک چیٹم ہاؤس میں برطانوی پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور تھنک ٹینک اراکین سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا گیا۔ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت، پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں اور علاقائی امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ بھرپور جواب دے کر اپنی خودمختاری کا دفاع کیا اور بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی بھارت کی جانب سے یکطرفہ معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس اقدام کا نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
پاکستانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو خطے میں دیرپا امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ معنی خیز مکالمے کی حمایت کرے اور انسانی حقوق و بین الاقوامی معاہدوں کا احترام یقینی بنائے۔
وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس گول میز اجلاس میں موجود تھے۔