حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو فارم 47 کی طرز پر جعلی ریلیف دیا، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پشاور:
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی وفاقی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو فارم 47 کی طرز پر جعلی ریلیف دیا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی بجٹ پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی شرح کے مقابلے میں تنخواہوں میں کیا گیا اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے، یہ بجٹ غریب عوام کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول اور بجلی پر ٹیکس میں اضافہ مہنگائی کے ایک نئے طوفان کو جنم دے گا، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیاء ضروریہ مہنگی ہو جاتی ہیں۔
مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ توانائی کے متبادل ذریعہ سولر پینل پر بھی ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے، اب سولر پینل بھی غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئے، مہنگی ترین بجلی، طویل لوڈشیڈنگ اور اب سولر پینل پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، غریب جائیں تو کہاں جائیں؟۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں بلکہ شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے، بہتر ہوتا کہ یہ بجٹ جاتی امرا یا لندن کے مے فئیر اپارٹمنٹ میں پیش کیا جاتا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔