خیبر پختونخوا کا 2000 ارب کا بجٹ تیار، کوئی نیا ٹیکس نہیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
صوبائی حکومت نے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 433 ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں جب کہ جاری اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے 2000 ارب روپے سے زائد کا سالانہ بجٹ تیار کر لیا ہے، جو کل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت نے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 433 ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں جب کہ جاری اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ بجٹ کو 180 ارب روپے فاضل رکھا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا البتہ موجودہ ٹیکس شرح میں رد و بدل کا امکان ہے۔ صوبائی حکومت نے آئندہ بجٹ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسکولوں کے لیے فرنیچر کی خریداری، 200 پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اسکولز کا قیام، 10 تاریخی اسکولز کے تحفظ اور ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے 13 ارب روپے جبکہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے لیے ساڑھے 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔ علاوہ ازیں 30 نئے ڈگری کالجز کرایہ کی عمارتوں میں قائم کیے جائیں گے۔
ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دیتے ہوئے حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگلے مالی سال کے دوران 600 سے زائد ترقیاتی اسکیمیں مکمل کی جائیں گی، جن میں سے 80 فیصد یا اس سے زیادہ پراگریس رکھنے والے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں گے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا تھرو فارورڈ 13 سالوں سے کم کر کے 7 سال پر لانے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔ مجموعی طور پر 500 ارب روپے کی اسکیمیں بجٹ میں شامل کی گئی ہیں، جن کے لیے رواں سال 195 سے 250 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔ بجٹ میں پشاور، بنوں اور ڈی آئی خان میں سیف سٹی پراجیکٹ، پشاور تا ڈی آئی خان موٹروے، بجلی کی نئی ٹرانسمیشن لائن، صوبائی انشورنس کمپنی، اور سی بی آر بی جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں۔ اسی طرح ضم اضلاع کے لیے بھی خصوصی فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ صوبے میں 4 نئے کارڈک سینٹرز قائم کیے جائیں گے، جب کہ مصری بانڈہ نوشہرہ میں سفاری پارک کے قیام کا منصوبہ بھی بجٹ کا حصہ ہے۔
غریب اور محروم طبقات کے لیے بجٹ میں خصوصی اقدامات شامل کیے گئے ہیں، جبکہ فنکاروں کے اعزازیے میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، جو ایک لاکھ سے بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ کر دیا جائے گا۔ صوبائی حکومت آئندہ مالی سال میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 40 فیصد اضافے کے ساتھ مقرر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس سے مالیاتی استحکام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صوبائی حکومت کیے جائیں گے حکومت نے ارب روپے کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
کے پی میں ڈیجیٹل گورننس میں پیشرفت، پہلی ای سمری پر دستخط
---اسکرین گریبخیبر پختونخوا حکومت نے ڈیجیٹل گورننس سسٹم کا آغاز کر دیا، سمری کی منظوری کا طریقہ کار ای سمری پر منتقل کردیا گیا۔
صوبے میں سرکاری امور کو پیپر لیس بنانے کی جانب نمایاں پیشرفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پہلی ای سمری پر دستخط کردیے، وزیراعلیٰ کو پہلی ای سمری آن لائن سسٹم کے ذریعے موصول ہوئی تھی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ای سمری کا اجرا دفتری امور اور فائل ورک کو پیپر لیس بنانے کی طرف پیشرفت ہے، سرکاری مراسلے، اعلامیے اور حکم نامے بھی ڈیجیٹائز کیے جا رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ سپریم کورٹ آیا تو سوچا تھا کہ چیف جسٹس سے ڈسکس کروں گا
ان کا کہنا ہے کہ اجلاسوں کے لیے ورکنگ پیپرز اور دیگر امور کو ای سسٹم پر منتقل کیا جا رہا ہے، اس اقدام سے وقت کی بچت ہوگی اور وسائل کے ضیاع کو بھی روکا جا سکےگا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق خیبر پختونخوا کو ڈیجیٹل بنائیں گے۔