روس کی تیار کردہ کینسر ویکسین ابتدائی تجربات میں 100 فیصد مؤثر،علاج میں بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
کینسر جیسے جان لیوا مرض کے خلاف جنگ میں ایک بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ روس میں تیار کی گئی ایک نئی کینسر ویکسین نے ابتدائی طبی آزمائشوں میں انتہائی حوصلہ افزا نتائج دکھائے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین نے تمام مریضوں میں مثبت مدافعتی ردعمل پیدا کیا اور کسی قسم کے سنگین مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔
یہ ویکسین روس کے نیشنل میڈیکل ریسرچ ریڈیولوجی سینٹر اور Engelhardt انسٹیٹیوٹ آف مالیکیولر بائیولوجی نے مل کر تیار کی ہے، جس کا نام “انٹرومکس” رکھا گیا ہے۔ یہ جدید ویکسین mRNA (میسنجر آر این اے) ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جو پہلے ہی کووِڈ-19 ویکسینز میں کامیابی سے استعمال کی جا چکی ہے۔
یہ ویکسین کیسے کام کرتی ہے؟
ایم آر این اے ویکسین جسم کو یہ “ہدایت” دیتی ہے کہ وہ مخصوص پروٹین تیار کرے جو صرف کینسر زدہ خلیات میں پائے جاتے ہیں۔ جب جسم یہ پروٹین بناتا ہے، تو مدافعتی نظام ان خلیات کو شناخت کر کے ان پر حملہ کرتا ہے — جبکہ صحت مند خلیات محفوظ رہتے ہیں۔
یہ طریقہ روایتی کیموتھراپی کے برعکس ہے، جو صحت مند خلیات کو بھی متاثر کر دیتی ہے۔
ابتدائی ٹرائل کے نتائج:
ٹرائل میں 48 مریض شامل تھے جو آنتوں کے کینسر میں مبتلا تھے
100 فیصد مریضوں کے جسم میں مدافعتی ردعمل پیدا ہوا
68 سے 80 فیصد مریضوں کی رسولی سکڑ گئی یا اس کا پھیلاؤ رک گیا
کسی مریض میں کوئی خطرناک سائیڈ ایفیکٹ نہیں دیکھا گیا
ویکسین کو دماغ اور جلد کے کینسر کے کچھ کیسز میں بھی آزمایا گیا، جہاں نتائج حوصلہ افزا رہے
مستقبل کی راہیں اور احتیاطی نقطہ نظر:
ان نتائج کے بعد روسی حکام نے اس ویکسین کے کلینیکل استعمال کے لیے تیزی سے کام شروع کر دیا ہے۔ تاہم، طبی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ ابھی ویکسین کی مکمل کامیابی کا فیصلہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔
یہ ٹرائل صرف 48 مریضوں پر مشتمل تھا اور اس کا مقصد بنیادی طور پر یہ جانچنا تھا کہ ویکسین کتنی محفوظ ہے اور انسانی جسم اسے کس حد تک برداشت کر سکتا ہے۔ اس کے طویل المدتی اثرات اور بڑے پیمانے پر افادیت کا جائزہ ابھی باقی ہے۔
اے آئی کا کردار — ویکسین کی تیاری میں انقلابی قدم
روس کے Gamaleya نیشنل ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر Alexander Gintsburg کے مطابق، آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کو استعمال کر کے کینسر ویکسین کی تیاری میں بہت بڑی تیزی لائی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے آئی کو 40 سے 50 ہزار رسولیوں کے جینیاتی ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ کینسر زدہ خلیات کے مخصوص antigens کی شناخت کر کے انہیں مؤثر طریقے سے نشانہ بنا سکے۔
یہ عمل ماضی میں کئی ہفتے یا مہینے لیتا تھا، مگر AI کی مدد سے یہ کام ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ویکسین کی
پڑھیں:
آئی بی اےسکھر ، ایم ڈی کیٹ 2025 ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان
سکھر(نمائندہ خصوصی )آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے آج (اتوار کو) ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج جاری کر دیے۔آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکڑ آصف شیخ کے مطابق نتائج سے متعلق 2 ہزار ای میلز موصول ہوئی تھیں تاہم نتائج میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔حتمی نتائج کے مطابق 56 فیصد امیدوار ایم بی بی ایس کے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں فیل ہو گئے جبکہ بی ڈی ایس کے 48 فیصد امیدوار ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے۔
نتائج کے مطابق 14 ہزار 300 امیدوار 55 فیصد (99) یا اس سے زائد نمبر لا کر کامیاب ہو سکے جبکہ بی ڈی ایس کے لیے 17 ہزار 123 امیدوار 50 فیصد (90) یا اس سے زائد نمبر لا کر کامیاب ہوئے۔اس طرح 56 فیصد امیدوار ایم بی بی ایس کے ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے جبکہ بی ڈی ایس میں 48 فیصد امیدوار ناکام ہوئے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ نتائج کے مطابق سید محمود خان ولد عدالت خان کراچی ضلع غربی نے ایم ڈی کیٹ میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں، انہوں نے 180 میں سے 175 نمبر حاصل کیے۔کورنگی کراچی کے فیصل اشرف خان ولد نوید اشرف خان اور ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔شرقی کراچی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق، کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنتِ سید شاہنواز حسین اور حیدرآباد کی حرا عابد ولد عابد علی سیہتو 173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہیں۔124امیدوارُ ٹاپ 10 میں شامل رہے جن میں سے 41 امیدواروں کا تعلق کراچی سے ہے۔