خلیل الرحمان قمر کا ہمایوں سعید سے متعلق حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے اداکار ہمایوں سعید کے ساتھ مزید کوئی پراجیکٹ نہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں میزبان نے خلیل الرحمان قمر سے سوال کیا کہ وہ زیادہ تر پراجیکٹس ہمایوں سعید کے ساتھ کیوں کرتے ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہوسکتا ہے اب وہ ایسا نہیں کریں گے۔
میزبان نے مزاحیہ انداز میں دوبارہ سوال کیا کہ کیا ہمایوں سعید کی کانپیں ٹانگتی ہیں کسی اور کے ساتھ کام کرنے میں؟ جس پر خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا کہ ’اب میری کانپیں ٹانگتی ہیں بھئی‘۔
ڈرامہ نگار کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ اب ہم زیادہ کام نہیں کر پائیں گے‘۔ خلیل الرحمان قمر نے یہ بھی بتایا کہ جلد ان کا نیا ڈرامہ ’میں منٹو نہیں ہوں‘ آرہا ہے جس میں ہمایوں سعید، صنم سعید، سجل علی، صبا حمید، صبا فیصل اور دیگر شامل ہیں۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمان قمر پاکستان کے مشہور ادیب و ڈرامہ نگار ہیں۔ دوسری طرف ہمایوں سعید پاکستان کے کامیاب اداکار اور پروڈیوسر ہیں۔ دونوں نے مل کر مشہور ڈرامہ میرے پاس تم ہو، فلم پنجاب نہیں جاؤں گی اور لندن نہیں جاؤں گا جیسے کئی بڑے پروجیکٹس دیے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خلیل الرحمان قمر ہمایوں سعید
پڑھیں:
اسلام آبادہائیکورٹ چیئرمین پی ٹی اے جنرل حفیظ الرحمان کو عہدے پر بحال کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اسلام آبادہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا حکم معطل کرتے ہوئے انہیں عہدے پر بحال کردیا ہے. رپورٹ کے مطابق جسٹس آصف اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل ڈویژن بینچ نے چیئرمین پی ٹی اے کی جسٹس بابر ستار کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستارنے دو روز قبل چئیرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا چیئرمین پی ٹی اے کے وکیل قاسم ودود، ایڈیشنل اٹارنی جنرل و دیگر بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے.(جاری ہے)
وکیل نے موقف اپنایا کہ درخواست میں جو استدعا نہیں کی گئی تھی وہ ریلیف بھی دے دیا گیا، نہ رولز کو چیلنج کیا گیا نہ ہی اٹارنی جنرل کو نوٹس کیا گیا،اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنا ضروری تھا وکیل سلمان منصور نے موقف اپنایا کہ پٹیشن میں جو مانگا نا گیا ہو اس کو آرٹیکل 199 میں نہیں دیکھا جا سکتا، کورٹ نے خود لکھا کہ ساری بحث ابھی مکمل نہیں ہوئی. جسٹس محمد آصف نے استفسار کیا کہ آپ کو تو کافی موقع دیا گیا تھا میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کے وکیل قاسم ودود عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ رٹ پٹیشن میں سوال کیا گیا تھا کہ بطور ممبر پی ٹی اے تعیناتی نہیں ہو سکتی، آسامی غلط مشتہر کی گئی وکیل نے بتایا کہ رولز تبدیل ہو گئے تھے اور کابینہ نے منظوری دی تھی جس کے بعد تعیناتی ہوئی، 25 مارچ کو رولز تبدیل ہو چکے تھے جس کے بعد پٹیشن دائر کی گئی بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے پر بحال کردیا.