سندھ: آج سے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ میں آج سے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی ہوگی۔
سیکریٹری ماحولیات آغا شاہنواز نے کہا ہے کہ تمام صنعتیں، تھوک فروش اور ریٹیلرز پلاسٹک بیگز کا کاروبار بندکریں۔ اس حوالے سے مہلت دی گئی، آگاہی مہمات چلائیں اور وارننگز بھی دی گئیں تاہم اب برداشت نہیں ہوگا۔
آغا شاہنواز کا کہنا ہے کہ پلاسٹک بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے پر جرمانے، گرفتاری اور فیکٹری کی بندش جیسے اقدامات ہوں گے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نیپرا کی عوامی سماعت مکمل جون کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)نیپرا نے جون کے لیے بجلی 65 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی، فیصلہ جلد جاری ہوگا، سماعت میں صنعت کاروں ںے بجلی مہنگی ہونے سے انڈسٹری تباہ ہونے کا شکوہ کیا۔نیپرا اعلامیے کے مطابق ڈسکوز کے جون کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا ہیڈ کوارٹر میں عوامی سماعت ہوئی جوکہ چئیرمین نیپرا کی زیر صدارت ہوئی۔ سماعت میں سی پی پی اے جی کے عہدے دار، بزنس کمیونٹی، وزارت توانائی کے نمائندوں، صحافی حضرات اور عوام نے پھر پور شرکت کی۔نیپرا کے مطابق سی پی پی اے جی نے ایف سی اے کی مد میں جون کے لیے 65 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست جمع کروائی تھی، کمی کی صورت میں اس کا اطلاق صرف ایک ماہ کے لئے ہو گا، اس کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن ، پروٹیکٹڈ صارفین ،پری پیڈ صارفین اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر ہوگا، اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پربھی نہیں ہو گا، اتھارٹی نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی آراء کو تسلی سے سنا، اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا فیصلہ جاری کرے گی۔سی پی پی اے نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ جون میں 13 ارب 31 کروڑ بجلی کے یونٹس فروخت ہوئے ، فی یونٹ بجلی کی پیداوار لاگت 7 روپے 68 پیسے رہی، ریفرنس لاگت جون کیلئے 8 روپے 33 پیسے فی یونٹ مقرر تھی، ایک ماہ کیلئے صارفین کو ریلیف 8 ارب سے زائد ملے گا۔چئیر مین نیپرا نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سرکلر ڈیٹ کے بارے میں آگاہ کیا جائے ، ڈسکوز کے گرشی قرض بارے ماہانہ اعدادوشمار کیا رہے ؟ حکام نے جواب دیا کہ ماہانہ اعدادوشمار دستیاب نہیں اتھارٹی کو جمع کروا دیں گے ۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی سماعت چار اگست کو ہے ، تمام ڈسکوز کے اعدادوشمار سماعت میں پیش کریں،صنعت کاروں نے شکوہ کیا کہ بجلی کی قیمت میں حد سے زیادہ اضافے نے صنعت کو متاثر کر دیا ہے ، مئی جون کے ماہ میں قیمتیں کم رہی اب پھر سے بڑھ گئی ہیں، مء جون کے ماہ میں فی یونٹ 28 سے 29 روپے قیمت رہا، جولائی سے قیمتیں دوبارہ بڑھ گئی 10 فیصد تک اضافہ ہوگیا، وزیر اعظم ریلیف پیکج کی کوئی مدت مقرر نہیں کی گئی تھی، ایس آئی ایف سی نے انڈسٹری کو یقین دہانی کروائی کہ ریٹ نہیں بڑھے گا، گزشتہ ہفتے فیلڈ مارشل سے ملاقات میں بھی معاملہ اٹھایا ہے ، اگر ریٹ بڑھتے رہے تو انڈسٹری تباہ ہو جائے گی، پاور ڈویژن ریٹ نہ بڑھنے یا نہیں بڑھیں گے کے سوا کوئی جواب نہیں دیتے ۔بعدازاں نیپرا نے سماعت مکمل کرلی فیصلہ جلد جاری کیا جائے گا۔