چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام سے محبت
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ”لوگوں کے درمیان بیٹھا کرو۔” یہ جملہ انہوں نے اُس جگہ پر کہا جہاں ان کے والد کبھی کام کیا کرتے تھے اور انہوں نے اپنے والد کامریڈ شی چونگ شون کے بیان کا ہی حوالہ دیا۔شی جن پھنگ ایک انقلابی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد شی چونگ شون عوام میں سے نکلنے والے بڑے لیڈر تھے۔
ان کے والد کے قول و فعل نے شی جن پھنگ پر گہرا اثر ڈالا۔شی جن پھنگ کے چھوٹے بھائی شی یوان پھنگ نے ایک بار اپنے والد کی زندگی کا خلاصہ اس طرح کیا کہ میرے والد نے اپنی پوری زندگی پارٹی کے دو بڑے تاریخی مشنز کی تکمیل کے لیے وقف کی۔ ایک لیو زیڈان اور شوئی زی چانگ کے ساتھ معروف شائن شی گانسو بارڈر ریوولیوشنری بیس کی تعمیر اور دوسرا ڈنگ شیاو پھنگ ، ای جیئن اینگ اور مرکزی کمیٹی کی براہ راست قیادت کی حمایت سے گوانگ دونگ خصوصی اقتصادی ذون کی تعمیر کرنا تھا۔
ان دو بڑے تاریخی مشنز کا مرکز ’’عوام‘‘ ہے۔ پہلا مشن لوگوں کی آزادی کے لیے ہے اور دوسرا مشن لوگوں کی خوشگوار زندگی کے لیے ہے۔شی جن پھنگ کو اپنے والد کا انداز وراثت میں ملا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم جو کچھ بھی کریں وہ “عوام پر مبنی” ہونا چاہیے، “لوگوں کے لیے فائدے تلاش کریں اور لوگوں کو بہتر زندگی کی طرف لے جائیں”۔آگے بڑھتے ہوئے، شی جن پھنگ نے اپنے والد کی نصیحت کو “لوگوں کی بہتر زندگی کی جستجو” کے مستقل تعاقب میں بدل دیا اور اسے سادہ ترین الفاظ میں یوں بیان کیا “میں لوگوں کے لیے اپنی ذات کو فراموش کردوں گا ۔”
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شی جن پھنگ اپنے والد کے لیے
پڑھیں:
جن لوگوں نے شاہ محمود سے ملاقات کی وہ بھگوڑے ہیں اس ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، حامد خان
راولپنڈی:میڈیا ٹاک میں حامد خان نے کہا کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں، جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔
انہوں ںے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے چھبیسویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالف کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔