Express News:
2025-11-05@03:17:57 GMT

شانِ سیّدنا عثمان ذوالنورین رضی اﷲ عنہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

نبی کریم ﷺ نے فر مایا، مفہوم: ’’میں اس شخص (عثمان بن عفانؓ) سے حیا کیوں نہ کروں، اﷲ کی قسم ! جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔‘‘ (مسلم)

اﷲ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’میری امت میں سب سے زیادہ حیا دار عثمانؓ ہیں۔‘‘ (ترمذی)

سیدنا عبدالرحمن بن سمرہ ؓسے روایت ہے کہ جب نبی اکرم ﷺ غزوۂ تبوک کی تیاری کر رہے تو سیدنا عثمانؓ ایک ہزار دینار لائے، اور آپؐ کی جھولی میں ڈال دیے تو میں نے دیکھا رسول اﷲ ﷺ انہیں جھولی میں اُلٹ پلٹ رہے تھے اور فرما رہے تھے، مفہوم:

’’آج کے بعد عثمانؓ جو بھی عمل کریں انہیں نقصان نہ ہوگا۔‘‘ (ترمذی)

سیدنا ابو موسی اشعریؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے آپ ﷺ کے پاس آنے کی اجازت مانگی تو آپؐ نے فرمایا: ’’اس کے لیے دروازہ کھول دو، اور جنّت کی خوش خبری دے دو۔ اور یہ بھی بتا دو کہ انہیں ایک مصیبت اور آزمائش پہنچے گی۔‘‘ میں نے دیکھا کہ وہ عثمانؓ تھے، میں نے انہیں بتا دیا۔ پھر عثمانؓ نے اﷲ کی حمد بیان کی، اور کہا اﷲ مدد کرے گا۔ ‘‘ (بخاری)

سیدنا عثمان ؓاپنی بیوی اور نبی اکرم ﷺ کی بیٹی سیّدہ رقیہؓ کی شدید بیماری کی وجہ اور آپ ﷺ کے حکم سے غزوۂ بدر میں شامل نہ ہوسکے، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’تیرے لیے بدر میں حاضر ہونے والے آدمی کے برابر اجر اور مال غنیمت ہے۔‘‘ (بخاری)

سیدنا ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’میرے بعد تم فتنے اور اختلاف میں مبتلا ہوجاؤ گے۔‘‘ کسی نے پوچھا: یا رسول اﷲ ﷺ! پھر ہم کیا کریں؟ آپؐ نے عثمانؓ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا: ’’تم اس میں عثمانؓ اور اس کے ساتھیوں کو لازم پکڑلینا۔‘‘ (مسند احمد)

سیدنا مرہ بن کعبؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے اپنے بعد کے فتنوں کا ذکر کیا۔ اتنے میں ایک شخص کپڑا اوڑھے ہوئے وہاں سے گزرا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ شخص اس دن ہدایت پر ہوگا۔‘‘ میں نے اٹھ کر دیکھا تو وہ عثمان بن عفانؓ تھے۔ (ترمذی)

بیعتِ رضوان کے موقع پر جب کفار نے سیدنا عثمانؓ کو روک لیا تھا، تو سیدنا و محبوبنا نبی کریم ﷺ نے بیعتِ رضوان لی۔ آپ ﷺ نے اپنے دائیں ہاتھ کے بارے میں فرمایا: ’’یہ عثمان کا ہاتھ ہے۔‘‘ اور پھر اسے اپنے بائیں ہاتھ پر مار کر فرمایا: ’’یہ بیعت عثمان کی طرف سے ہے۔‘‘ (بخاری)

رسول اﷲ ﷺ نے عثمانؓ سے فرمایا تھا، مفہوم: ’’اے عثمان! عن قریب اﷲ عز و جل تجھے ایک قمیص (خلافت کی) پہنائے گا۔ پس اگر اسے اُتارنے کے لیے تیرے پاس منافقین آجائیں تو میری ملاقات ( اپنی وفات و شہادت) تک اسے نہ اُتارنا۔‘‘ ( مسند احمد )

جب سیّدنا عثمان ؓنے اپنی اہلیہ سیّدہ رقیہؓ بنت رسول اﷲ ﷺ کے ساتھ ہجرت حبشہ کی، تو ایک موقع نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اﷲ ان دونوں کی حفاظت فرمائے، عثمان لوط اور ابراہیم علیہما السلام کے بعد پہلے شخص ہیں جنھوں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ہجرت کی ہے۔ ‘‘ (مستدرک حاکم )

سیدہ رقیہؓ کی وفات کے بعد رسول اﷲ ﷺ نے اپنی دوسری صاحب زادی سیدہ ام کلثومؓ کی شادی عثمان ؓسے کردی۔ سیدہ ام کلثومؓ کی وفات پر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر میری تیسری بیٹی ہوتی تو میں اسے بھی عثمان سے بیاہ دیتا۔‘‘

(مجمع الزوائد)

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نبی کے کچھ رفیق ہوتے ہیں، میرے رفیق جنّت میں عثمان ہیں۔‘‘ (ترمذی)

حضرت ابوسعید خدری ؓسے روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں نے دیکھا کہ آنحضرت ﷺ اوّل شب سے طلوع فجر تک آسمان کی طرف ہاتھ اٹھائے یہ دعا فرماتے رہے، مفہوم : ’’اے اﷲ! میں عثمان سے خوش ہوں تُو بھی اس سے خوش رہ۔‘‘ ( البدایہ و النہایہ )

ایک طویل روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اپنی بیٹی سیدہ ام کلثومؓ سے فرمایا، مفہوم: ’’بیٹی! تیرا شوہر عثمان تو وہ ہے جس سے اﷲ اور اﷲ کا رسولؐ محبت کرتے ہیں ، اور وہ بھی اﷲ اور اﷲ کے رسولؐ سے محبت کرتا ہے۔‘‘ ( البدایہ و النہایہ )

عبدالرحمن بن عوف ؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ’’ابوبکر ؓجنّت میں ہے اور عمرؓ جنّت میں ہے اور عثمانؓ جنّت میں ہے اور علی ؓجنّت میں ہے اور زبیرؓ جنّت میں ہے اور عبدالرحمن بن عوفؓ جنّت میں ہے اور سعد بن ابی وقاص ؓجنّت میں ہے اور طلحہؓ جنّت میں ہے اور سعید بن زیدؓ جنّت میں ہے اور ابوعبیدہ بن الجراح ؓ جنّت میں ہے۔‘‘ (ابن ماجہ)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جن ت میں ہے اور رسول اﷲ ﷺ نے ﷺ نے فرمایا نے اپنی اکرم ﷺ

پڑھیں:

عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-05-2
ٹنڈوآدم ( نمائندہ جسارت ) غازی علم الدین شہید کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں عاشقان رسول کو غازی علم دین کے راستے کو اپنا نہ ہوگا امریکہ سمیت اسلام دشمن ممالک توہین رسالت قانون کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی جانب سے مسجد انوار ختم نبوت ٹنڈو آدم میں راجپال گستاخ رسول کو قتل کرنے والے عظیم مجاہد غازی علم الدین شہید کی یوم شہادت 31 اکتوبر کے حوالے سے عظیم الشان محافظ ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی کانفرنس میں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی مرکزی نائب امیر حافظ محمد طارق الحمادی ختم جچوت لائیرز فورم کے چیئرمین میئومنظور احمدراجپوت ایڈوکیٹ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مجلس شوری کے رکن جمعیت علماء اسلام ضلع سانگھڑ کے رہنما مولانا مفتی محمد یعقوب مگسی پاکستان کے نامور خطیب قاری عطاء الرحمن جامعہ علم وعمل کے مولانا حبیب الرحمن سعید جامعہ مدنیہ کے مولانا منظور احمد کمبوہ مولانا احمد اللہ بلوچ مولانا فضل اللہ بلوچ الحاج سلیمان روشن میڈیکل کے ڈاکٹر علی شان مولانافیضان قریشی مولانامحمدحیات قمر پاسبان ختم نبوت کے حافظ شیر اسامہ بن طاہر محافظین ختم نبوت کے محرم علی راجپوت اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غازی علم الدین شہید نے گستاخ رسول راجپال کو جہنم واصل کر کے جو تاریخ رقم کی ہے قیامت تک اسے یاد رکھا جائے گا مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ ہماری خراج تحسین کا غازی علم الدین کو کوئی فائدہ نہیں اس سے ہم اونچے ہو رہے ہیں اور عاشقان رسول میں اپنا نام لکھوا رہے ہیں غازی علم الدین شہید کو تو آخری رات کال کوٹھڑی میں رسول اللہ کی زیارت ہوئی یہی ان کی نجات کے لیے کافی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی غازی علم الدین جیسے سچے عاشقان رسول کی ضرورت ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ
  • مرزا رسول جوہؔر کی یاد میں
  • عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • تجدید وتجدّْ
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور