ایرانی پارلیمنٹ 'پاکستان تشکر تشکر' کے نعروں سے گونج اُٹھی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حمایت پر برادر مسلم ملک پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ایرانی سفارت خانے کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ارکان اپرلیمنٹ پاکستان تشکر تشکر کے نعرے لگا رہے ہیں۔
یہ موقع تب آیا جب ایرانی صدر نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی جانب سے اس کڑے وقت میں حمایت کے اظہار پر شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔
ایرانی پارلیمنٹ چند سیکنڈوں تک پاکستان تشکر تشکر کے نعروں سے گونجتی رہی۔ ارکان پارلیمنٹ نے تالیاں اور ڈیسک بجا کر بھی اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
https://www.facebook.com/expressnewspk/videos/533850889694923/?rdid=ZadVGOj99pHSDjUB#
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی حملوں پر ایرانی صدر مسعود پزیشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دوٹوک انداز میں کہا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے منافی اور اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی ایرانی ہم منصب سے رابطی کرکے ایرانی حکومت اورعوام سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔
پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملے کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اٹھایا تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ مغربی پابندیوں کا مؤثر توڑ مضبوط علاقائی تعلقات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران کو آج پہلے سے کہیں زیادہ اپنے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ارکان سے ملاقات میں صدر نے کہا کہ سرحدی صوبوں میں مقامی حکام کو اختیارات تفویض کرنا ہمسایہ ممالک سے تعاون بڑھانے کے لیے مفید ہو گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر ہم ہمسایہ ممالک سے تعلقات مضبوط کریں تو پابندیاں بے اثر ہو جائیں گی۔
صدر نے پاکستان، افغانستان، ترکمانستان، آذربائیجان، آرمینیا، ترکی، عراق اور جنوبی خلیجی ممالک کو تعاون کے لیے اہم امکانات رکھنے والے ممالک قرار دیا اور کہا کہ باہمی مفاد کے لیے ان مواقع کو فعال کرنا ہوگا۔
پزشکیان نے جون میں ایران کے اعلیٰ سیاسی و عسکری رہنماؤں کے اجلاس پر اسرائیلی حملے کی کوشش کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کی قیادت کو سنگین نقصان پہنچ سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ہمیں اختیارات کی مرکزیت ختم کرنے کی اہمیت یاد دلاتا ہے، تاکہ اگر خدانخواستہ اعلیٰ حکام کو کچھ ہو جائے تو نظام چلتا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی صدر صدر پزشکیان