اسلام آباد:

قومی اسمبلی اجلاس میں شازیہ مری کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوگئی، دونوں ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔

شازیہ مری نے کہا کہ کراچی کیس کے باپ کی جاگیر نہیں وہ سندھ کا شہر ہے، ہمیں کراچی سندھ سے الگ نہیں کرنا اور نہ کرنے دیں گے، کراچی سندھ کا ہے اور وہ سندھ کا رہے گا۔

ایم کیو ایم کی آسیہ اسحاق پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب بڑھنے لگیں تو آصفہ بھٹو، سحر کامران اور دیگر اراکین بیچ میں آ گئے۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ جاوید حنیف نے کہا کہ تم لوگوں نے کراچی کو یتیم کیا ہوا ہے، یہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتی ہوں، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر جارحیت اور بھارت کی طرف سے کی گئی جارحیت کی بھی مذمت کرتی ہوں۔ ایران کی پارلیمنٹ نے پاکستان کے حوالے سے تشکر کے الفاظ استعمال کیے ہیں وہ بھی قابل تحسین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا فیصلہ تھا کہ وفد دنیا میں بھیجا جائے، پاکستان سے ایک وفد گیا جس کی سربراہی بلاول بھٹو نے کی۔ میرے لیڈر نے جس طریقے سے پاکستان کا مقدمہ عالمی فورم پر رکھا وہ قابل تحسین ہے، بلاول بھٹو نے ہر جگہ کہا میں پاکستان کا مقدمہ لڑ رہا ہوں۔ بلاول بھٹو نے مقدمہ کامیابی سے لڑا ہے تو یہ ہم سب کی کامیابی ہے، بلاول نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کا سامنا کر رہی ہے اور حکومت نے بجٹ میں کم سے کم اجرت کا بھی اعلان نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے تنخواہوں میں اضافہ کیا تھا۔ دو بجٹ پیش ہوگئے لیکن حکومت اس بجٹ پر خود تقسیم ہے۔ حکومت کی سپورٹ کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس بجٹ کا حصہ ہیں۔ سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کو پیپلز پارٹی سپورٹ نہیں کرتی اور یہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔

رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس اپوزیشن کی حکومت تو سب نے دیکھی ہے، قرضے آپ نے تاریخ میں سب سے زیادہ لیے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے درمیان شازیہ مری ایم کی

پڑھیں:

این اے 129 ضمنی الیکشن، ن لیگی رہنما سعد رفیق نے معذرت کرلی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 کے ضمنی الیکشن کا معاملے پر مسمل لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے انتخابات میں حصہ لینے سے معذرت کرلی۔
سابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے ایک بیان میں کہا کہ ضمنی انتخاب کے لیے کارکنان اور پارٹی رہنماؤں کی جانب سے پیغامات موصول ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینا مقامی امیدواران کا بنیادی حق ہے، بعض ناگزیر سیاسی وجوہات کی بنیاد پر ضمنی انتخابات میں بطور امیدوار حصہ نہیں لینا چاہتا۔
دوسری جانب پنجاب کے 3 انتخابی حلقوں میں ضمنی الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی وسطی پنجاب نے مشاورتی اجلاس ہوا جبکہ اجلاس کی صدارت گورنر پنجاب اور حسن مرتضیٰ نے کی۔
اجلاس میں پی پی 87 میانوالی، این اے 66 وزیر آباد اور این اے 129 لاھور کے لیے انتخابی حکمت عملی پرغور کیا گیا۔ حسن مرتضی نے پی پی 87 میانوالی سے زبیر حمزہ کو نامزد کرنے کی سفارش کی۔
جنرل سیکرٹری وسطی پنجاب حسن مرتضیٰ نے کہا کہ این اے 66 وزیر آباد میں پارٹی کی طرف سے مضبوط امیدوار میدان میں اتاریں گے، این اے 129 لاھور کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر ٹکٹ دیں گے، الیکشن لڑ کر پیپلزپارٹی کی جگہ حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور کے ہر گھر میں پیپلز پارٹی موجود ہے، صرف اسے جگانے کی ضرورت ہے، ہمیں ڈرائنگ روم کی بجائے انتخابی میدان میں لڑ مرنے کی ضرورت ہے، ضمنی انتخابات اپنے وسائل سے لڑیں گے اور پیپلز پارٹی کی موجودگی ثابت کریں گے، ن لیگ سے کوٹہ نہیں مانگیں گے بلکہ دبنگ طریقے سے الیکشن لڑیں گے۔

Post Views: 12

متعلقہ مضامین

  • ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن ایک ہتھیار بن چکا ہے: بلاول
  • پیپلزپارٹی کا اتحاد مجبوری‘وزارتیں لینے کاکوئی ارادہ نہیں:گورنر پنجاب
  • پاکستان پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے، سردار سلیم حیدر
  • بھارت اور پاکستان کے درمیان میڈیا کی سطح پر عالمی مقابلہ جاری ہے؛ بلاول بھٹو
  • بھارت سے جنگ کے دوران میڈیا نے قومی بیانیے کو مضبوطی سے اجاگر کیا، بلاول بھٹو زرداری
  • جنگ کے دوران پتہ چلا کہ ڈیجیٹل میڈیا بہترین ہتھیار ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • پی پی پی کے علاوہ کسی جماعت نے خواتین کو گھروں کی ملکیت دینے کا قدم نہیں اٹھایا، آصفہ بھٹو
  • پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے،گورنر پنجاب سلیم حیدر
  • این اے 129 ضمنی الیکشن، ن لیگی رہنما سعد رفیق نے معذرت کرلی
  • ذوالفقار جونیئر کا سیاسی مستقبل