وفاقی کابینہ نے توانائی سیکٹر کا گردشی قرض ختم کرنے کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے توانائی سیکٹر کا گردشی قرض ختم کرنے کی منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی کابینہ نے توانائی سیکٹر کا گردشی قرض ختم کرنے کی منظوری دے دی، کمرشل بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض لیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کمرشل بینکوں سے 1275 ارب روپے لے کر گردشی قرض ختم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پلان کے تحت قرض 6 سالوں میں کمرشل بینکوں کو واپس کیا جائے گا، قرض تین مہینوں کا کائیبور بمع 0.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپیرس ائیر شو، پاک چینی دوستی کی پہچان جے ایف 17تھنڈر میں شرکا کی گہری دلچسپی پیرس ائیر شو، پاک چینی دوستی کی پہچان جے ایف 17تھنڈر میں شرکا کی گہری دلچسپی آئندہ بجٹ میں نان فائلروں پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ضم شدہ اضلاع کے 267ارب واجب الادا، وفاق فوری فنڈز منتقل کرے، بیرسٹر سیف کا مطالبہ ایران میں پھنسے 107 پاکستانیوں کو لے کر پی آئی اے کی پہلی خصوصی پرواز اسلام آباد پہنچ گئی پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے بھارتی عملے کو طبی امداد کی فراہمی معاشرے میں تقسیم، انتشار کی بڑی وجہ نفرت انگیز تقاریر ،تعصب اور تنگ نظری کو ہر محاذ پر شکست دینی ہے، مریم نوازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گردشی قرض ختم کرنے کی منظوری وفاقی کابینہ کمرشل بینکوں
پڑھیں:
حکومت اب بجلی نہیں خریدے گی ،وزیر توانائی اویس لغاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں،توانائی کے شعبے کے تکنیکی مسائل کو حل کر کے اربوں روپے کی بچت کی۔
گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمت میں 10.5 فیصد تک کی کمی کی گئی ہے، جہاں موقع ملا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی۔
ایک سال میں گردشی قرضے میں 700 ارب روپے کی کمی لائے، ا?ٹومیٹک میٹرنگ میں صارفین کو پری پیڈ کی سہولت میسر ہوگی۔پیر کو یہاں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب،چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگی بجلی کی بہت ساری وجوہات تھیں۔
موجودہ پاور جنریشن کے اندر ساری ایڈیشن پچھلے سالوں میں ایس ڈی ڈالرز میں تھی، روپے کا ریٹ 100 روپے سے 285 تک گیا، انٹرسٹ ریٹس اوپر جانے سے کنزیومرز کے اوپر بوجھ آیا اور ہماری کپیسٹی پیمنٹس کے شیئر میں تقریباً آٹھ روپے پر یونٹ کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ صارفین کے لیے قیمت بجلی کو کم کیا جائے،پچھلے 18 مہینے کے اندر بجلی کی قیمت میں تقریبا ً10.5 روپے فی یونٹ کی کمی کی،انڈسٹری کے لیے26 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کرنا شروع کیا اور انڈسٹری کے لیے تقریبا ً 16 روپے پر یونٹ کے اندر کمی لائے۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی پی سی ایم اس کا آپریشنلائز کرنا پاکستان کی تاریخ کے اندر سب سے بڑا ریفارم ثابت ہوگاجسے جنوری، فروری میں آپریشنلائز کیا جا رہا ہے جو 20 سال سے ہر حکومت کوشش کر رہی تھی، موجودہ کابینہ نے وہ ریفارم کر کے دکھایا ،اس کا مطلب یہ ہے کہ آئندہ حکومت پاکستان بجلی خرید نہیں سکے گی۔