لاہور:

محکمہ ریلوے نے ریلویز پولیس میں بھرتیوں سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کو جعلی قرار دے دیا۔

ترجمان ریلویز کے مطابق عوام الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر freedman635 نامی اکاؤنٹ سے ریلویز پولیس میں نئی بھرتی کے حوالے سے جاری ہونے والی ویڈیو جعلی ہے۔

جعلی ویڈیو جاری کرنے کا مقصد معصوم شہریوں سے دھوکا دہی کے ذریعے پیسے ہتھیانا ہے لہٰذا عوام اس جعلی ویڈیو کلپ پر یقین نہ کریں۔

ریلویز پولیس میں خالی آسامیوں پر بھرتیوں کے اشتہار جاری ہونے پر باقاعدہ طور پر ریلویز پولیس کی آفیشل ویب سائٹ، سوشل اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے مطلع کیا جائے گا۔

ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے سائبر کرائم پر رپورٹ کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ریلویز پولیس میں

پڑھیں:

سندھ پولیس میں کم عمر بھرتیوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں

کراچی:

سندھ پولیس کی جانب سے 16 گریڈ میں تعینات انسپکٹرز کی نئی سینیارٹی لسٹ جاری ہونے کے بعد بھرتی کے عمل میں سنگین بے ضابطگیوں اور قانون شکنی کے انکشافات نے ایک بار پھر سے ادارے میں بھرتیوں میں شفافیت کے بلند و بانگ دعوؤں کو متنازعہ بنا دیا ہے۔

حکومت پاکستان کے "سول سرونٹس (اپائنٹمنٹ، پروموشن اینڈ ٹرانسفر) رولز 1973" کے تحت وفاقی و صوبائی ملازمتوں میں تقرری کے لیے کم از کم عمر کی حد 18 سال مقرر ہے جبکہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں ہوشربا انکشاف سامنے آیا ہے۔

اس فہرست میں شامل متعدد افسران ایسے ہیں جنہوں نے پولیس میں شمولیت کے وقت یا تو کم از کم قانونی عمر یعنی 18 سال کی شرط پوری نہیں کی تھی یا محض چند دنوں، ہفتوں یا مہینوں کے فرق سے انہیں نوکری مل گئی۔

ایک ایسا عمل جو نہ صرف ضابطوں اور قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس میں مبینہ طور پر منظم کرپشن اور ملی بھگت کے عناصر بھی کارفرما دکھائی دیتے ہیں، آئی جی سندھ کی جانب سے جاری کی جانے والی فہرست کے مطابق پولیس افسر محبوب علی مٹھانی ولد علی نواز محض 16 سال 10 ماہ 11 دن کی عمر میں بھرتی ہوئے۔

 بابر علی شیخ ولد بیشر احمد کی عمر صرف 16 سال 3 ماہ 8 دن تھی، امتیاز علی تھیبو، ظہور احمد لاشاری اور شاہ جہاں لاشاری جیسے افسران بھی 17 سال کی عمر میں ہی پولیس فورس کا حصہ بن گئے، جاری کردہ فہرست میں وہ افسران بھی شامل ہیں جن کی عمر بظاہر 18 سال سے کچھ ہی اوپر تھی جیسے ممتاز راہو (18 سال 2 دن) یا قمرالزمان (18 سال 6 دن) کی عمر میں سندھ پولیس کا حصہ بن گئے۔

دوسری جانب سندھ پولیس نے حال ہی میں ایسی ایک فہرست بھی جاری کی ہے جس میں 3 امیدواروں کو محض زائد العمری کی بنیاد پر بھرتی کے لیے نااہل قرار دیا گیا، ان بدقسمت افراد میں شہزاد خان ولد عبدالمالک شامل ہیں جو صرف 5 دن زائد العمر ہونے کی وجہ سے بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھرتی نا ہو سکے، فرحان علی احمد 3 ماہ 12 دن زائد العمر قرار پائے جبکہ نور محمد 1 ماہ زائد العمر ہونے کی وجہ سے سندھ پولیس میں ملازمت حاصل نہیں کر پائے۔

 حاصل کردہ فہرست کے مطابق چند دنوں کے فرق سے نوجوانوں کو ملازمت سے محروم کر دیا گیا لیکن ایسے افسران آج بھی سندھ پولیس کی وردی میں عوام پر حکمرانی کر رہے ہیں جنہوں نے سرے سے قانونی عمر کی حد کو پورا ہی نہیں کیا تھا، عمر کی حد کے اطلاق میں دوہرے معیار کی صورت میں شفافیت، میرٹ اور انصاف کے بلند و بانگ دعوے صرف دعوے ہی رہ جاتے ہیں۔

 سابقہ ادوار میں کی جانے والی بھرتیوں کی جانچ پڑتال اگر حقیقتاً شفافیت کے معیار پر کی جائے تو شاید ایسی فہرستیں درجنوں کے بجائے سیکڑوں ناموں پر مشتمل ہوں اور اگر فہرست میں شامل افراد ریکارڈ کی خامی کے باعث عمر کے تنازع کا شکار ہیں تو یقینی طور پر سنگین نوعیت کی غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ناگزیر ہوگئی ہے۔

واضح رہے ایکسپریس نیوز کی جانب سے اس سے قبل 500 افسران کے بطور ڈی ایس پی سنیارٹی لسٹ جاری کی گئی تھی جس میں بڑے پیمانے پر فہرست میں شامل کئی ناموں پر عمر کی حد، تقرری کی تاریخوں میں تضاد اور مبینہ آؤٹ اف ٹرن پروموشنز سامنے آئی تھیں۔

 ایسے افسران جن کی بھرتی کی بنیاد ہی کمزور اور غیر قانونی ہو وہ قانون کی بالادستی کا تحفظ کیسے کر سکتے ہیں؟ اگر 18 سال کی عمر کی شرط آئین اور سرکاری ضوابط میں واضح طور پر درج ہے تو پھر ان افراد کو بھرتی کس بنیاد پر کیا گیا؟ کیا بورڈز اور تقرری کمیٹیوں نے آنکھیں بند کر کے یہ تقرریاں کیں؟ یا ماضی میں بھی سسٹم کی مبینہ کرپشن کا یہ ایک اور نمونہ ہے؟۔

یہی افسران اب نہ صرف اعلیٰ عہدوں پر تعینات ہیں بلکہ تنخواہوں، مراعات، گاڑیوں، سیکیورٹی اور دیگر سہولیات کے حامل ہیں، کیا یہ سہولیات ایک غیر قانونی بنیاد پر حاصل کردہ ملازمت کے تحت قومی خزانے پر اضافی بوجھ نہیں؟۔

متعلقہ مضامین

  • سابق ایرانی ولی عہد رضا پہلوی کی یہودیوں کے مقدس مقام دیوار گریہ کے دورے کی ویڈیو وائرل
  • بھارت: ’فحش مواد‘ پوسٹ کرنے کا الزام، خاتون سوشل میڈیا انفلوائنسر قتل، دیگر کو بھی سنگین دھمکیاں
  • ’یہ غزہ نہیں اسرائیل ہے‘، ایرانی حملوں سے پھیلی تباہی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل
  • عطا آباد جھیل میں سیوریج پانی اور غلاظت چھوڑے جانے سے متعلق غیر ملکی سیاح کی ویڈیو وائرل
  • ون ویلنگ کرتے نوجوان کی ویڈیو وائرل، ’اسلام آباد پولیس انہیں نشان عبرت بنائے‘
  • کانسرٹ میں ’میرب‘ کے نعرے لگنے پر عاصم اظہر کا ردعمل وائرل ہوگیا
  • سندھ پولیس میں کم عمر بھرتیوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں
  • عطاآباد جھیل میں گندے پانی کی نکاسی، غیر ملکی سیاح کی ویڈیو پر انتظامیہ کا ایکشن
  • عاصم سے بریک اپ، میرب کی جذباتی گانا گنگنانے کی ویڈیو وائرل