بار ایسوسی ایشنز کی فلاح و ترقی حکومت کی ترجیح ہے، سینیٹر اعظم نذیرتارڑ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیرتارڑ نے کہاہے کہ بار ایسوسی ایشنز کی فلاح و ترقی حکومت کی ترجیح ہے۔
(جاری ہے)
ترجمان وزارت قانون و انصاف کے مطابق ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے جمعرات کو اسلام آباد اور عارف والا بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران سے ملاقات میں کیا۔بار کے وفود سے ملاقات میں بارز کے مسائل اور درپیش چیلنجز پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیرتارڑ نے بارز کے نمائندوں کو حکومتی سطح پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سینیٹر اعظم
پڑھیں:
ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کی لیڈر شپ کو 10-10 اور 20-20 سال کی سزائیں دے دی گئیں، یہاں بند عدالتیں اور بند فیصلے ہوتے ہیں، یہ ملک کیسے چلے گا اس کا آج کسی کو کوئی احساس نہیں، آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت یہاں ملک کے شہریوں کو ان کا حق دینے کو تیار نہیں، آج کیوں اس ملک کے نوجوان بندوق اٹھاتے ہیں؟ آج بلوچستان اور فاٹا میں کیا حالات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ضم شدہ اضلاع کو وہ رقم بھی نہیں ملی جو سابق فاٹا کا حصہ ہوا کرتی تھی، ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، یہاں کوئی بھی جو مرضی کرلے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کی لیڈر شپ کو 10-10 اور 20-20 سال کی سزائیں دے دی گئیں، یہاں بند عدالتیں اور بند فیصلے ہوتے ہیں، یہ ملک کیسے چلے گا اس کا آج کسی کو کوئی احساس نہیں، آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، ملک میں ناانصافیوں کو ختم کرنا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ملک کے عوام آئے دن غریب سے غریب ہوتے جارہے ہیں، یہاں اشرافیہ امیر سے امیر ہوتی جارہی ہے، چینی کی ایکسپورٹ شروع ہوتے ہی قیمتیں بڑھ گئیں، کسان کو ایک پیسے کا فائدہ نہیں۔