data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دینے سے متعلق اخبار کے دعویٰ پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں مبہم ردعمل دے دیا۔

عالمی میڈیا  رپورٹس  ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل میں امریکی اخبار کا نام لے کر کہا کہ ‘وال اسٹریٹ جرنل کو معلوم نہیں ہے کہ میں ایران کے حوالے سے کیا سوچ رہا ہوں’۔

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اندرونی طور پر ایران پر حملے کی منظوری دی تھی لیکن حتمی منظوری دینے میں اس امید پر تاخیر کی کہ ہوسکتا ہے ایران اپنا جوہری پروگرام معطل کردے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز بیان میں کہا تھا کہ وہ تاحال حملے کی اجازت دینے کے حوالے سے غیریقینی کا شکار ہیں، ہم دیکھیں گے کہ صورت حال کیا بنتی ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام لوگ اس حوالے سے پوچھتے ہیں لیکن میں نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ ایک اور بیان میں کہا تھا کہ ایران نے میرے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں نے ان کو بتا دیا ہے کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران نے دو ہفتے پہلے بات کیوں نہیں کی، اب وہ بات کرنا چاہتے ہیں جب بات چیت کا وقت گزر گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کی تھا کہ

پڑھیں:

صدر مملکت کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2025ء ) صدر مملکت آصف علی زرداری اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان وفد کے ہمراہ ایوان صدر پہنچے جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے معزز مہمان کا مرکزی دروازے پر استقبال کیا، اس موقع پر دونوں صدور کے درمیان خیرسگالی کلمات کا تبادلہ ہوا، ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ایوان صدر آمد کے موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی صدر مملکت آصف زرداری کے ہمراہ تھے، ایوان صدر میں مسعود پزشکیان اور وفد کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ عشائیہ کے بعد صدر مملکت آصف زرداری اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے درمیان ایوان صدر میں ملاقات ہوئی، صدر زرداری نے اپنے ایرانی ہم منصب کا ایوانِ صدر میں پُرتپاک خیرمقدم کیا، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، دونوں رہنماؤں نے تنازعات کو بڑھنے سے روکنے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مربوط سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زوردیا اور دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر آصف زرداری نے علاقائی معاملات پر ایران کے اصولی مؤقف کو سراہا، انہوں نے خطے میں تعاون کے لیے تہران کی مستقل حمایت پر تشکر کا اظہار کیا اور مشکل وقتوں میں ایران کی یکجہتی پرشکریہ ادا کیا، صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں، پاکستان اور ایران خطے کے پُرامن اور خوشحال مستقبل کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔

علاوہ ازیں آصف زرداری نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا جموں و کشمیر پر بھارتی مظالم پر کشمیری عوام کی حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا اور ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی جبکہ 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی قوم کی جرات کوخراج تحسین پیش کیا، صدر آصف زرداری نے امید ظاہر کی کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ ملاقات میں ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی قیادت اور عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے تعمیری کردار ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق
  • صدر مملکت سے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق
  • صدر مملکت کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، پاک ایران تعلقات میں وسعت دینے پر اتفاق
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا
  • کمبوڈیا نے بھی صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کردیا
  • عمران خان کے کیس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہی فرق ڈال سکتے ہیں، قاسم خان
  • بی جے پی کی ہدایت پر لاکھوں ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کیا جارہا ہے، پرینکا چترویدی
  • کمبوڈیا کا ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے پر غور
  • صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ختم کروائی، نوبل انعام ملنا چاہیے، وائٹ ہاؤس