مشرق وسطیٰ میں کشیدگی: چینی صدر نے اہم تجاویز پیش کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر چینی صدر شی جن پنگ نے خطے میں امن کے قیام کے لیے اہم تجاویز پیش کر دی ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق صدر شی جن پنگ نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر شی جن پنگ نے زور دیا ہے کہ مذاکرات اور مکالمہ ہی آگے بڑھنے کا بنیادی راستہ ہے جبکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے امن کی کوششیں ناگزیر ہیں۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو بھی ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
دونوں صدور نے ایران اسرائیل تنازع کے سفارتی حل پر زور دیا اور واضح کیا کہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق تمام تنازعات کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔
یہ پڑھیں: چین نے ایران اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت کی مخالفت کردی
چینی صدر کا کہنا تھا کہ وہ ایران کے معاملے میں روسی ثالثی کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ کشیدگی میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایران اسرائیل تنازع میں ممکنہ امریکی مداخلت خطے میں ایک اور خطرناک بحران کو جنم دے سکتی ہے۔
چین اور روس کی قیادت کی جانب سے اس متفقہ موقف کو عالمی امن کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چینی صدر
پڑھیں:
شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے کا حادثہ: متاثرہ شہری کو 99 لاکھ ادا کرنے کا حکم
سینئر سول جج وسطی نے شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے سے خاتون اور 2 ماہ کے بچے کی ہلاکت پر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے متاثرہ شہری کے ڈی ایم سی وسطی اور کے ایم سی کے خلاف ہرجانے کے دعوے پر مجموعی طور پر 99 لاکھ روپے سے زائد ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیدیا۔
سینئر سول جج ظہیر حسین منگی نے فیصلے میں کہا کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حادثہ فریقین کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ کے ایم سی اور ڈی ایم سی وسطی اپنے عوامی فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے۔ فریقین کی قانونی ذمے داری تھی کہ نالے اور سیوریج کے نظام کی دیکھ بھال اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔
دعویدار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا تھا کہ 2022 کی بارشوں کے دوران موٹر سائیکل سوار خاندان نالے میں گرگیا تھا۔ فریقین کی غفلت سے مدعی کی اہلیہ اور دو ماہ کا بیٹا اذلان جاں بحق ہوا۔
برساتی نالے کے اطراف انتظامیہ کی جانب سے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں تھے۔ مدعی کے 3 ماہ کے بیٹے کی لاش بھی نہیں مل سکی۔ متاثرہ شہری نے جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔