data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنیوا: ایران نے واضح کیا ہے کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے شہری آبادی پر حملے بند نہیں کیے جاتے، اُس وقت تک جوہری مذاکرات پر بات چیت ممکن نہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ’’ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ سنجیدہ اور باوقار بات چیت کی۔ ایران ایک بار پھر سفارت کاری پر غور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اسرائیل کے حملے جاری رہے تو کسی مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے مذاکرات کا موضوع بنایا جا سکتا ہے۔ عراقچی نے اسرائیل پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر ایران کی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جو انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے اس موقع پر ایران پر زور دیا کہ وہ امریکا کے ساتھ براہِ راست بات چیت کا راستہ کھلا رکھے، کشیدگی کم کرنے کے لیے دونوں جانب سے سفارتی کھڑکیاں بند نہیں ہونی چاہییں۔

خیال رہےکہ  سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں خطے کی صورتحال، ایران اسرائیل کشیدگی اور جوہری معاہدے سے متعلق امور زیر غور آئے، مذاکرات میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔

یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ اتوار کو مسقط میں شیڈول جوہری مذاکرات کے چھٹے دور میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ ایران کا مؤقف ہے کہ امریکا نے اسرائیلی حملوں کی حمایت کی ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں کسی قسم کی جوہری بات چیت بے معنی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بات چیت

پڑھیں:

ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک ایک دن کے احتجاج میں بدل چکی ہے، تمام کارڈز ناکام ہوچکے، پی ٹی آئی کے پاس اب صرف ناکامی کارڈ بچا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی اور حال ہے مگر اس جماعت کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا، عوام پی ٹی آئی کے بیانیے سے بیزار ہو چکے ہیں، سلمان اور قاسم کے ویزا درخواست دینے سے یہ بات کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ وہ خود کو پاکستانی شہری تسلیم نہیں کرتے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے آل پارٹیز کانفرنس کے حالیہ اعلامیے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ یہ اعلامیہ فوج سے بغض اور پی ٹی آئی کے درد سے لبریز تھا، پاکستان کی عظیم فتح معرکہ حق کا اعلامیے میں ذکر تک نہ کرنا شرم ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی، معاشی اور سفارتی میدانوں تمام محاذوں پر کامیابیاں کسی ایک نہیں، قومی اداروں اور قیادت کی مشترکہ حکمت عملی اور کاوش کا نتیجہ ہے۔ پی ٹی آئی لیڈروں اور کارکنوں کو سزاؤں کے حوالے سے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ برطانیہ میں 2 ہفتوں کے اندر بلوائیوں کو سزائیں دے دی گئیں جبکہ پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کو دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور سزاؤں کا آغاز اب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی سیاسی بحران نہیں ہے یہ بحران صرف اُن چند افراد کے ذہنوں میں پل رہا ہے جو ذاتی انا اور تلخی کا شکار ہیں، ریاست کا پہیہ رواں دواں ہے، ادارے کام کر رہے ہیں، معاشی کامیابیاں جاری ہیں اور پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اداکارہ درفشاں سلیم کا وزن اور شوبز انڈسٹری کے تجربات پر دوٹوک مؤقف
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے، امداد کے منتظر 36 افراد سمیت مزید 74 فلسطینی شہید
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، اسرائیلی وزیر کا سینکڑوں یہودیوں کے ساتھ اشتعال انگیز مارچ
  • پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا حق، شہباز شریف
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • پر امن مقاصد کیلئے جوہری توانائی ایران کا حق،پاکستان مؤقف کیساتھ کھڑا ہے: وزیراعظم
  • فلسطینی ریاست کے بغیر ہتھیار نہیں ڈالیں گے: حماس کا دوٹوک اعلان
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید