محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے 72ویں یومِ پیدائش پر خورشید شاہ کا خراجِ عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ نے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے 72ویں یومِ پیدائش کے موقع پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، جمہوریت اور عوام کے لیے محترمہ بینظیر بھٹو کی جدوجہد اور خدمات ہماری تاریخ کا سنہرا باب ہیں۔
خورشید احمد شاہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ دنیائے اسلام کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم کو اُن کی بے مثال جدوجہد اور عظیم قربانی کے باعث ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو نے نہ صرف جمہوریت کی بحالی کے لیے انتھک محنت کی بلکہ خواتین کی ترقی کے لیے بھی اہم اقدامات کیے، جنہوں نے مجموعی معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہم اپنی عظیم قائد کو وطن اور جمہوریت کے لیے ان کی بے مثال خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محترمہ بینظیر بھٹو کے لیے
پڑھیں:
2 سر،4 ہاتھ اور2 پاؤں والی بچی کی پیدائش، ڈاکٹرز بھی حیران رہ گئے
بھارت میں ایک ایسا انوکھا واقعہ پیش آیا جس نے نہ صرف عام لوگوں بلکہ ماہر ڈاکٹروں کو بھی حیرت میں ڈال دیا۔ مظفر پور کے سری کرشنا میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں ایک دو سر، چار ہاتھ اور دو پاؤں والی بچی کی پیدائش نے سب کو حیران کر دیا۔
بچی کی پیدائش راگھوپور پنچایت کے موشاچک گاؤں سے تعلق رکھنے والی شمسہ خاتون زوجہ شوکت علی کے ہاں ہوئی۔
حیران کن طور پر یہ ولادت نارمل ڈیلیوری کے ذریعے عمل میں آئی، مگر جیسے ہی بچی پیدا ہوئی، لیبر روم میں سناٹا چھا گیا ۔ ڈاکٹروں اور طبی عملے کے چہروں پر حیرت کے تاثرات نمایاں تھے۔
گاؤں میں سنسنی، ہسپتال کے باہر ہجوم
غیر معمولی ظاہری ساخت کے ساتھ بچی کی پیدائش کی خبرگاؤں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ ہسپتال کے باہر لوگوں کا ہجوم جمع ہو گیا، جو اسے قدرت کا کرشمہ قرار دے رہے ہیں۔
ڈاکٹرز نے کیس کو “کنجوائنڈ ٹوئنز” قرار دے دیا
نایاب کیس پر ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ ایک کنجوائنڈ ٹوئنز (جُڑواں مگر جُڑے ہوئے) کا معاملہ ہے، جو لاکھوں کیسز میں کبھی کبھار ہوتا ہے۔
ایسے کیسز میں رحمِ مادر میں جنین مکمل طور پر الگ نہیں ہو پاتا اور دو ایمبریو ایک ہی جسم میں جُڑ جاتے ہیں۔
بچی نازک حالت میں نوزائیدہ یونٹ میں زیرِ علاج
بچی کو ہسپتال کے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ (NICU)میں رکھا گیا ہے، جہاں اس کی حالت پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ ماہر ڈاکٹروں کی ٹیماس کیس کا تفصیلی طبی جائزہ لے رہی ہے۔
آنے والے دنوں میں اہم میڈیکل ٹیسٹ ہوں گے
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بچی کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ کیے جائیں گے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ اس کے کون سے اعضا فعال طور پر کام کر رہے ہیں اور مستقبل میں ممکنہ علاج یا سرجری کا کیا امکان ہو سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل، عوامی تجسس بڑھ گیا
ادھر سوشل میڈیا پر بچی کی تصاویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ صارفین اس نایاب طبی کیس سے متعلق ڈاکٹرز سے سوالات کر رہے ہیں، جب کہ کچھ لوگ اس واقعے کو “الٰہی نشان” بھی قرار دے رہے ہیں۔
یہ واقعہ نہ صرف میڈیکل سائنس کے لیے ایک نایاب مثال ہے بلکہ یہ قدرت کے حیرت انگیز نظام کی جھلک بھی پیش کرتا ہے۔