WE News:
2025-11-05@02:23:53 GMT

ایران-اسرائیل جنگ میں روس کی سفارتی ناکامی بے نقاب

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

ایران-اسرائیل جنگ میں روس کی سفارتی ناکامی بے نقاب

اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ تنازع نے روس کو غیر متوقع طور پر ایک مشکل صورتِ حال میں لا کھڑا کیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ایران پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے، جن میں فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، روس کے لیے ایک جھٹکا ثابت ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران میں امریکی فوجی مداخلت کے نتائج ناقابل پیشگوئی ہوں گے، روس کا انتباہ

’دی ماسکو ٹائمز‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق روس، جو پہلے ہی یوکرین جنگ میں الجھا ہوا ہے، نے غلط اندازہ لگایا کہ اسرائیل اس حد تک جائے گا، اور اسے توقع تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالثی کے ذریعے معاملے کو روک لیں گے۔ لیکن ایسا نہ ہوا، اور روس اس بحران میں بے اثر دکھائی دیا۔

سب اندازوں کو غلط ثابت کر دیا

کریملن کی پالیسی ساز قیادت نے یہ امید باندھ رکھی تھی کہ ایران سفارت کاری کا راستہ اپنائے گا اور ٹرمپ مداخلت کر کے معاملات کو سلجھائیں گے۔ لیکن اسرائیل کے جارحانہ حملوں نے ان سب اندازوں کو غلط ثابت کر دیا۔

ان حملوں کے بعد نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھی، بلکہ روس کا سفارتی اثر و رسوخ بھی کمزور ہوتا نظر آیا۔

روسی ماہرین اور تجزیہ کار اس بات پر متفق تھے کہ اسرائیل براہِ راست ایران پر حملہ نہیں کرے گا، لیکن حقیقت نے انہیں غلط ثابت کیا۔ ایران کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے، اور اسرائیل کی حکمتِ عملی نے روس کی خطے میں سفارتی پوزیشن کو شدید متاثر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل تنازع: روس ثالثی کے لیے تیار ہے، پیوٹن کا عرب امارات کے صدر سے رابطہ

روس اب ایک ایسے مخمصے میں ہے جہاں ایک طرف وہ ایران کا قریبی فوجی و اقتصادی اتحادی ہے، اور دوسری طرف یوکرین میں جاری جنگ نے اس کی توجہ اور وسائل کو محدود کر دیا ہے۔ ساتھ ہی، روس خلیجی ممالک اور اسرائیل سے بھی اپنے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا۔

ماسکو کا اثر ختم ہوتا جا رہا ہے

 اس کے باوجود، اسرائیل اور ایران دونوں فریقوں نے روس کو ثالثی کے لیے قابلِ اعتماد فریق نہیں سمجھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو کا اثر ختم ہوتا جا رہا ہے۔

اگرچہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے روس کو وقتی مالی فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن مجموعی طور پر روس کی حکمتِ عملی کو دھچکا لگا ہے۔ ایران اگر مشرقِ وسطیٰ میں اپنا اثر کھو دیتا ہے، تو اس سے روس کے طویل المدتی مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا، اور وہ ایک عالمی طاقت کے طور پر اپنی ساکھ کھو بیٹھے گا۔

روس نے اس بحران کو غلط انداز میں پڑھا

مجموعی طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ روس نے اس بحران کو غلط انداز میں پڑھا۔ اس نے یہ سمجھا کہ سفارتی راستے کھلے رہیں گے، مگر اسرائیل کی بھرپور کارروائی اور ایران کی کمزوری نے کریملن کو سفارتی طور پر بے اثر کر دیا ہے۔

یوکرین میں جاری جنگ اور مشرقِ وسطیٰ میں بدلتی صورتحال کے درمیان روس اب نہ صرف دباؤ میں ہے بلکہ اپنی عالمی حیثیت بچانے کی جدوجہد میں بھی مصروف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایران تیل ثالثی روس مشرق وسطیٰ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران تیل ثالثی کے لیے کو غلط کر دیا

پڑھیں:

ٹریفک کنٹرول میں ناکامی سے حادثات کی خوفناک شرح ٹریکس نظام کے نفاذ کی اہم وجہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں اور اسے کنٹرول کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں رونما ہونے والے حادثات ایک سنگین انسانی المیہ بن چکے ہیں۔

ریسکیو اداروں کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک  ٹریفک حادثات کے باعث تقریباً 715 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 552 مرد، 72 خواتین اور 91 بچے و بچیاں شامل ہیں۔ اسی عرصے کے دوران 10 ہزار 500 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس ڈیٹا کی سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ زیادہ تر اموات ہیوی ٹریفک کے سبب ہوئیں۔ صرف 303 دنوں میں ڈمپر، ٹریلر، واٹر ٹینکر اور بسوں کی ٹکر سے 210 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے۔

یہ خوفناک اعداد و شمار ہی حکومت سندھ کی جانب سے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی ناکامی ثابت کرتے ہیں اور  اس نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے نام پر ٹریکس نظام کو عجلت میں نافذ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت اور پولیس کی کی جانب سے ٹریکس کو ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے کا ایک کامیاب منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے،  تاہم ماہرین  کا کہنا ہے کہ اس نظام کو پہلے ہیوی ٹریفک کے مخصوص روٹس پر لاگو کیا جانا چاہیے تھا تاکہ فوری طور پر اموات کی شرح کو کم کیا جا سکے۔

اسی طرح دوسرے مرحلے یعنی عام شہریوں پر اس کے نفاذ سے قبل  شہر کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر کیا جانا ضروری تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹریفک کنٹرول میں ناکامی سے حادثات کی خوفناک شرح ٹریکس نظام کے نفاذ کی اہم وجہ قرار
  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • کس پہ اعتبار کیا؟