WE News:
2025-09-20@09:57:37 GMT

ایران-اسرائیل جنگ میں روس کی سفارتی ناکامی بے نقاب

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

ایران-اسرائیل جنگ میں روس کی سفارتی ناکامی بے نقاب

اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ تنازع نے روس کو غیر متوقع طور پر ایک مشکل صورتِ حال میں لا کھڑا کیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ایران پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے، جن میں فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، روس کے لیے ایک جھٹکا ثابت ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران میں امریکی فوجی مداخلت کے نتائج ناقابل پیشگوئی ہوں گے، روس کا انتباہ

’دی ماسکو ٹائمز‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق روس، جو پہلے ہی یوکرین جنگ میں الجھا ہوا ہے، نے غلط اندازہ لگایا کہ اسرائیل اس حد تک جائے گا، اور اسے توقع تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالثی کے ذریعے معاملے کو روک لیں گے۔ لیکن ایسا نہ ہوا، اور روس اس بحران میں بے اثر دکھائی دیا۔

سب اندازوں کو غلط ثابت کر دیا

کریملن کی پالیسی ساز قیادت نے یہ امید باندھ رکھی تھی کہ ایران سفارت کاری کا راستہ اپنائے گا اور ٹرمپ مداخلت کر کے معاملات کو سلجھائیں گے۔ لیکن اسرائیل کے جارحانہ حملوں نے ان سب اندازوں کو غلط ثابت کر دیا۔

ان حملوں کے بعد نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھی، بلکہ روس کا سفارتی اثر و رسوخ بھی کمزور ہوتا نظر آیا۔

روسی ماہرین اور تجزیہ کار اس بات پر متفق تھے کہ اسرائیل براہِ راست ایران پر حملہ نہیں کرے گا، لیکن حقیقت نے انہیں غلط ثابت کیا۔ ایران کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے، اور اسرائیل کی حکمتِ عملی نے روس کی خطے میں سفارتی پوزیشن کو شدید متاثر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل تنازع: روس ثالثی کے لیے تیار ہے، پیوٹن کا عرب امارات کے صدر سے رابطہ

روس اب ایک ایسے مخمصے میں ہے جہاں ایک طرف وہ ایران کا قریبی فوجی و اقتصادی اتحادی ہے، اور دوسری طرف یوکرین میں جاری جنگ نے اس کی توجہ اور وسائل کو محدود کر دیا ہے۔ ساتھ ہی، روس خلیجی ممالک اور اسرائیل سے بھی اپنے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا۔

ماسکو کا اثر ختم ہوتا جا رہا ہے

 اس کے باوجود، اسرائیل اور ایران دونوں فریقوں نے روس کو ثالثی کے لیے قابلِ اعتماد فریق نہیں سمجھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو کا اثر ختم ہوتا جا رہا ہے۔

اگرچہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے روس کو وقتی مالی فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن مجموعی طور پر روس کی حکمتِ عملی کو دھچکا لگا ہے۔ ایران اگر مشرقِ وسطیٰ میں اپنا اثر کھو دیتا ہے، تو اس سے روس کے طویل المدتی مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا، اور وہ ایک عالمی طاقت کے طور پر اپنی ساکھ کھو بیٹھے گا۔

روس نے اس بحران کو غلط انداز میں پڑھا

مجموعی طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ روس نے اس بحران کو غلط انداز میں پڑھا۔ اس نے یہ سمجھا کہ سفارتی راستے کھلے رہیں گے، مگر اسرائیل کی بھرپور کارروائی اور ایران کی کمزوری نے کریملن کو سفارتی طور پر بے اثر کر دیا ہے۔

یوکرین میں جاری جنگ اور مشرقِ وسطیٰ میں بدلتی صورتحال کے درمیان روس اب نہ صرف دباؤ میں ہے بلکہ اپنی عالمی حیثیت بچانے کی جدوجہد میں بھی مصروف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایران تیل ثالثی روس مشرق وسطیٰ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران تیل ثالثی کے لیے کو غلط کر دیا

پڑھیں:

مودی سرکار کی جمہوریت کے نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب

بی جے پی کی کٹھ پتلی بھارتی مودی سرکار  کی جمہوریت کے  نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب ہو گئی۔

بھارتی الیکشن کمیشن فرائض کے برعکس ہندوتوا نظریے کا آلہ کار ہے۔ مودی کی شرمناک حکومت اور  جانبدار الیکشن کمیشن عوامی مینڈیٹ کےقاتل بن چکے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق  راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمشنر  پر جمہوریت  کو قتل کرنےوالوں  کی حفاظت کا الزام لگا دیا۔  اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹ چوروں کو بچا رہا ہے جو جمہوریت کا قتل کر رہے ہیں۔
راہول گاندھی کے مطابق ووٹرز کے نام جان بوجھ کر حذف یا شامل کیے گئے ہیں تاکہ بی جے پی کو ریاستی انتخابات میں جتوایا جا سکے۔ ہمارے الزامات سو فیصد ثبوت کے ساتھ ہیں، مگر الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ کرناٹک کے الانڈ حلقے میں6ہزار سے زائد ووٹرز کے نام حذف کیے گئے جو کانگریس کے مضبوط علاقے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نام زیادہ تر اقلیتی اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے تھے جو کانگریس کے حامی تھے۔ کرائم ڈیپارٹمنٹ نے 18 ماہ میں18خطوط الیکشن کمیشن کو لکھے مگر کوئی جواب نہیں ملا۔   چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ایک ہفتے کے اندر تفصیلات جاری کریں۔

راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ مہاراشٹر کے راجورہ حلقے میں 6,850 جعلی نام ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے۔

بی بی سی کے مطابق کمیشن نے مہاراشٹرا کے راجورہ حلقے کے الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا۔ سابق چیف الیکشن کمشنرز نے کہا انتخابی عمل کی ساکھ پر شکوک و  شبہات دور کرنا کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔

بی جے پی حکومت اور الیکشن کمیشن کی گٹھ جوڑ نے بھارتی جمہوریت کو دفن کر دیا ہے۔ مودی کے سفاک راج میں انتخابی دھاندلی عوامی رائے کو دبانے اور آمریت مسلط کرنے کا کھلا ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت ٹاکرے سے قبل قومی ٹیم کا بلے بازی میں ناکامی کا اعتراف
  • پاک سعودی معاہدہ بڑی سفارتی کامیابی ہے، مریم نواز
  • لیاقت پور میں اے ایس آئی پر موٹرسائیکل سوار کا تشدد، ملزمان گرفتار
  • ٹرمپ کا روس-یوکرین جنگ بندی کرانے میں ناکامی کا اعتراف، پیوٹن کو ذمہ دار قرار دے دیا
  • مودی سرکار کی جمہوریت کے نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • نیو یارک ڈیکلریشن: اسرائیل کی سفارتی تنہائی؟؟