اسرائیل-ایران تنازعہ نویں روز میں داخل، دوطرفہ حملے جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ایرانی میزائل تنصیبات پر تازہ اسرائیلی حملے پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو ہلاک کردیا، اسرائیل اسرائیل نے اصفہان کے جوہری مرکز اور قم کو نشانہ بنایا، ایرانی میڈیا ایران کا جوہری پروگرام کئی سال پیچھے چلا گیا، اسرائیلی وزیر خارجہ ایرانی میزائل تنصیبات پر تازہ اسرائیلی حملے
اسرائیل نے ایران پر یہ تازہ حملے ایسے وقت میں کیے ہیں جب تہران نے اس بات کو مسترد کر دیا کہ وہ جوہری مذاکرات میں اس وقت تک واپس نہیں آئے گا جب تک اسرائیل اپنی فضائی کارروائیاں بند نہیں کرتا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کو ایک "طویل مہم" کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو ہلاک کردیا، اسرائیل
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایران کی القدس فورس کے ایک کمانڈر کو ہلاک کر دیا ہے۔
(جاری ہے)
قدس فورس پاسداران انقلاب کی ایک خاص شاخ ہے۔
کمانڈر کی شناخت سعید ایزدی کے طور پر کی گئی، جس پر الزام تھا کہ وہ فلسطینی عسکریت پسند گروہ حماس کو مالی معاونت اور اسلحہ فراہم کر رہا تھا تاکہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کرے۔ اسی حملے کی وجہ سے اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ پٹی میں حماس جنگجوؤں کے خلاف عسکری کارروائی شروع کی تھی۔
ایران کی پاسداران انقلاب کی جانب سے اس خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔
کاٹز کے مطابق ایزدی وسطی ایران کے شہر قم میں ایک اپارٹمنٹ پر فضائی حملے میں مارے گئے۔اسرائیل نے اصفہان کے جوہری مرکز اور قم کو نشانہ بنایا، ایرانی میڈیا
اسرائیل نے وسطی ایرانی شہر اصفہان پر حملے کیے، جن میں ریاستی خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق شہر میں موجود جوہری مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔ فارس کا کہنا تھا کہ ان حملوں کے نتیجے میں کوئی خطرناک مواد خارج نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ اصفہان میں ایک اہم جوہری تحقیقاتی مرکز موجود ہے۔ ایرانی میڈیا نے قم شہر پر بھی اسرائیلی حملوں کی تصدیق کی ہے۔
ایران سے وابستہ نیوز آؤٹ لیٹ ایران نیوانسز کے مطابق ایک رہائشی عمارت پر حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک 16 سالہ نوجوان ہلاک اور دو افراد زخمی ہوئے۔
قم شہر فردو کے زیر زمین یورینیم افزودگی مرکز سے تقریباً 50 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔
یہ مرکز اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کو غیر فعال کرنے کی کوششوں میں ایک بڑا ہدف سمجھا جاتا ہے۔ایران کا جوہری پروگرام کئی سال پیچھے چلا گیا، اسرائیلی وزیر خارجہ
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حملوں سے ایران کا جوہری پروگرام کئی سال پیچھے چلا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سعار کے مطابق اسرائیل کے حملوں نے ایران کے ایٹمی بم بنانے کے عمل کو کم از کم دو سے تین سال تک مؤخر کر دیا ہے۔
سعار نے جرمن اخبار بلڈ سے گفتگو میں کہا، ’’میرا یقین ہے کہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، ان کے مطابق ہم پہلے ہی ان کی جوہری صلاحیت حاصل کرنے کی استعداد کو کم از کم دو سے تین سال کے لیے مؤخر کر چکے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ مگر ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک اس خطرے کو مکمل طور پر ختم نہ کر دیں۔‘‘
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاسداران انقلاب جوہری پروگرام اسرائیلی وزیر اسرائیل نے کے مطابق میں ایک
پڑھیں:
اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
قابض اسرائیلی فوج کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر کی خلاف ورزیاںجاری ہیں
مغربی کنارے میں کارروائیاں، گھر گھر تلاشی ،بچوں سمیت 21 فلسطینی گرفتار
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، قابض فوج نے ایک روز میں مزید 7 فلسطینی شہید کردیٔے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا، جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجسنی نے بتایا کہ مغربی علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید 2 فلسطینیوں کی لاشیں نکال لی گئیں، خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں بھی لاشوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ ادھر قابض فوج کی مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری ہیں، جہاں گھر گھر تلاشی کے دوران بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں، صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہو گئے۔