ایران پر امریکی حملوں کے بعد تابکاری میں کوئی اضافہ نہیں، آئی اے ای اے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے باوجود تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے اور کسی اضافے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
ایجنسی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران سے باہر کسی قسم کی تابکاری کے اخراج کی نشاندہی نہیں ہوئی۔
IAEA کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے صورتحال کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، ایران کی جوہری تنصیبات سے متعلق مکمل تجزیے فراہم کیے جائیں گے۔
ادھر ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے نائب سربراہ رضا کاردان نے بھی تصدیق کی کہ ان حملوں کے باوجود تابکاری یا جوہری آلودگی ریکارڈ نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی حفاظت کے لیے پہلے ہی تمام حفاظتی اقدامات نافذ کیے جا چکے تھے، اس لیے عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
دوسری جانب کویت نے بھی اعلان کیا ہے کہ ایران پر حملوں کے بعد خلیجی ریاست میں تابکاری کی سطح میں کسی تبدیلی کی نشاندہی نہیں ہوئی۔ نیشنل گارڈ کے مطابق فضائی اور بحری حدود میں تابکاری کی سطح کا معائنہ کیا گیا، جو مکمل طور پر معمول کے مطابق رہی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حملوں کے
پڑھیں:
نطنز میں اسرائیلی حملے کا شکار جوہری بجلی گھر سے تابکار آلودگی کے امکانات ہیں، رافیل گروسی
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا کہ اسرائیل نے نطنز میں ایران کی جوہری تنصیب میں بجلی گھر کو نشانہ بنایا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں رافیل گروسی نے کہا کہ اس سے کیمیائی اور تابکاری آلودگی کے امکانات ہیں، اصفہان کی جوہری تنصیبات میں تابکاری کی سطح بڑھنے کی اطلاع نہیں ملی۔
رافیل گروسی نے کہا سفارت کاری کے ذریعے ایران اسرائیل کشیدگی کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے جوہری ہتھیار حاصل نہ کرنے کی ضمانت ملنی چاہیے، ایران کے پاس یورنیم کا ذخیرہ حفاظتی اقدامات کے تحت ہے، آئی اے ای اے کو جوہری تنصیبات کے معائنے کے لیے رسائی دینا ضروری ہے۔
Post Views: 5