ایران نے جنگ کے نویں روز میزائل حملوں کی اٹھارہویں لہر چلا دی ، اسرائیل پھر لرز اٹھا، متعدد شہروں میں دھماکوں کی گونج، بین گورین ایٔر پورٹ ،فوجی مراکز، صنعتیں تباہ
بیت شیہان میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق،حیفا پر میزائل حملے میں زخمیوں کی تعداد 45 ہو گئی،اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کونشانہ بنایا،ایرانی میڈیا

ایران نے جنگ کے نویں روز میزائل حملوں کی اٹھارہویں لہر چلا دی جس سے اسرائیل پھر لرز اٹھا، ایران نے میزائلوں سے اسرائیل کی اہم فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جن میں اسرائیلی فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز شامل ہیں۔ پاسدارانِ انقلاب کے مطابق تازہ ترین حملوں میں تل ابیب کے بین گورین ایٔر پورٹ اور صہیونی فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سمیت کئی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیلی فوج نے شمالی اسرائیل کے علاقے بیت شیہان میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق کر دی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حیفا پر ایران کے میزائل حملے میں زخمیوں کی تعداد 45 ہو گئی۔ایرانی حملے سے حیفا میں عمارتوں، تجارتی مراکز اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ایران نے دیمونا میں اسرائیل کے ایٹمی ری ایکٹر پر بھی میزائل حملہ کیا ہے۔ایرانی پاسدارانِ انقلاب گارڈز کا کہنا ہے اسرائیلی دفاعی اور صنعتی تنصیبات پر حملوں کا سلسلہ مزید بڑھایا جائے گا، صہیونی حکومت کے خلاف یہ کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کونشانہ بنایا تاہم اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کسی خطرناک مواد کاکوئی اخراج نہیں ہورہا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی دفاعی نظام نے حیفا، تل ابیب، جنوبی اسرائیل اور شمالی علاقوں میں میزائلوں کو روکنے کی کوشش کی، مقبوضہ بیت المقدس اور ایلات میں بھی سائرن کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ ایک میزائل حیفا کی بندرگاہ کے قریب آ کر گرا، 25 سے 30 کے درمیان میزائل اسرائیل کے مختلف جنوبی و شمالی علاقوں کی جانب داغے گئے۔اسرائیلی ایمبولینس سروس نے تصدیق کی کہ اب تک 27 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔اسرائیلی ذرائع کے مطابق ایرانی حملوں کے نتیجے میں تل ابیب، نقب، حیفا اور ہولون میں شدید مادی نقصان ہوا ہے اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، ایک میزائل حیفا میں وزارتِ داخلہ کے ہیڈکوارٹر کے قریب آ گرا۔پاسدارانِ انقلاب نے اعلان کیا کہ حملوں کی 18 ویں لہر میں انتہائی طویل اور وزنی میزائلوں سے مشترکہ حملہ کیا گیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کے کچھ حصے وسطی اسرائیل کے علاقے ڈین گش میں گرے، ان میزائل ٹکڑوں کے باعث ایک رہائشی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔ایرانی مسلح افواج کے خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کے ترجمان کے مطابق تازہ حملوں میں اسرائیل کے 2 فضائی اڈے بھی نشانے پر رہے، ایران کے حیرت انگیز اور بھرپور حملے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: میڈیا کے مطابق اسرائیل کے ایران نے تل ابیب

پڑھیں:

اسرائیل کا اصفہان میں جوہری تنصیب پر حملہ، قدس فورس کے سربراہ سعید یزد کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اسرائیل نے اصفہان میں واقع ایک حساس جوہری تنصیب کو اپنے حالیہ فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے، تاہم ایرانی حکام نے اس حملے کے نتیجے میں کسی قسم کے تابکار مواد کے اخراج یا جانی نقصان کی تردید کی ہے۔

اصفہان کے نائب گورنر نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں صوبے کے مختلف شہرلنجان، مبارکہ، شہریزہ اور مرکزی شہر اصفہان نشانہ بنے، جن میں جوہری تنصیبات کے گرد و نواح بھی شامل ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے فارس کے مطابق نائب گورنر نے کہا کہ اگرچہ جوہری مقام کو نشانہ بنایا گیا، لیکن خوش قسمتی سے کوئی خطرناک اخراج نہیں ہوا، اور نہ ہی کوئی جانی نقصان رپورٹ ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حالیہ اسرائیلی حملے میں پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ سعید یزد مارے گئے ہیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج نے ایران میں ایک مخصوص رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، جس میں سعید یزد موجود تھے اور اسی حملے میں ہلاک ہوئے۔ یسرائیل کاٹز کے مطابق یہ کارروائی ایران کے خلاف جاری فوجی مہم کا اہم حصہ ہے۔

دوسری جانب ایرانی حکام کی طرف سے اس دعوے کی نہ تو تصدیق کی گئی ہے اور نہ ہی تردید سامنے آئی ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تہران نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔

ایرانی حکام کے مطابق اسرائیل سے تعلقات کے شبہے میں 12 جون سے اب تک 22 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے تناظر میں دونوں ممالک ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کر رہے ہیں اور اطلاعات کی جنگ نے بھی شدت اختیار کر لی ہے۔ اس تمام صورتحال میں عالمی مبصرین کی نظریں ایران کے آئندہ ردعمل پر مرکوز ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل عالم اسلام کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں،ایرانی سفیر رضا امیری مقدم
  • اسرائیلی حملے میں ایران کے ایک اور ایٹمی سائنسدان شہید
  • اسرائیل کا اصفہان میں جوہری تنصیب پر حملہ، قدس فورس کے سربراہ سعید یزد کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
  • ایران کا اسرائیل پر نیا حملہ، متعدد شہروں میں دھماکوں کی گونج، فوجی مراکز، صنعتیں نشانہ
  • ایران کے حملے، اسرائیل پھر لرز اٹھا، فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں تباہ
  • ایران کا اسرائیل پرتازہ جوابی حملہ، فوجی اڈوں،ایٹمی ری ایکٹرکو نشانہ بنانے کا دعویٰ
  • اسرائیل پھر لرز اٹھا، ایرانی میزائلوں نے فوجی مراکز، فضائی اڈے اور کمانڈ سینٹرز کو نشانے پر رکھ لیا
  • سعودی ریگولیٹر کا سخت ردعمل، جوہری تنصیبات پر حملوں کی مذمت
  • ایران کے نئے میزائل حملے: اسرائیلی فوج کے کمانڈ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا