ایران کا اسرائیلی ایٹمی ری ایکٹر پر حملہ(صہیونی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹربھی نشانہ)
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران نے جنگ کے نویں روز میزائل حملوں کی اٹھارہویں لہر چلا دی ، اسرائیل پھر لرز اٹھا، متعدد شہروں میں دھماکوں کی گونج، بین گورین ایٔر پورٹ ،فوجی مراکز، صنعتیں تباہ
بیت شیہان میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق،حیفا پر میزائل حملے میں زخمیوں کی تعداد 45 ہو گئی،اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کونشانہ بنایا،ایرانی میڈیا
ایران نے جنگ کے نویں روز میزائل حملوں کی اٹھارہویں لہر چلا دی جس سے اسرائیل پھر لرز اٹھا، ایران نے میزائلوں سے اسرائیل کی اہم فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جن میں اسرائیلی فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز شامل ہیں۔ پاسدارانِ انقلاب کے مطابق تازہ ترین حملوں میں تل ابیب کے بین گورین ایٔر پورٹ اور صہیونی فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سمیت کئی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیلی فوج نے شمالی اسرائیل کے علاقے بیت شیہان میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق کر دی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حیفا پر ایران کے میزائل حملے میں زخمیوں کی تعداد 45 ہو گئی۔ایرانی حملے سے حیفا میں عمارتوں، تجارتی مراکز اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ایران نے دیمونا میں اسرائیل کے ایٹمی ری ایکٹر پر بھی میزائل حملہ کیا ہے۔ایرانی پاسدارانِ انقلاب گارڈز کا کہنا ہے اسرائیلی دفاعی اور صنعتی تنصیبات پر حملوں کا سلسلہ مزید بڑھایا جائے گا، صہیونی حکومت کے خلاف یہ کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کونشانہ بنایا تاہم اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کسی خطرناک مواد کاکوئی اخراج نہیں ہورہا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی دفاعی نظام نے حیفا، تل ابیب، جنوبی اسرائیل اور شمالی علاقوں میں میزائلوں کو روکنے کی کوشش کی، مقبوضہ بیت المقدس اور ایلات میں بھی سائرن کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ ایک میزائل حیفا کی بندرگاہ کے قریب آ کر گرا، 25 سے 30 کے درمیان میزائل اسرائیل کے مختلف جنوبی و شمالی علاقوں کی جانب داغے گئے۔اسرائیلی ایمبولینس سروس نے تصدیق کی کہ اب تک 27 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔اسرائیلی ذرائع کے مطابق ایرانی حملوں کے نتیجے میں تل ابیب، نقب، حیفا اور ہولون میں شدید مادی نقصان ہوا ہے اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، ایک میزائل حیفا میں وزارتِ داخلہ کے ہیڈکوارٹر کے قریب آ گرا۔پاسدارانِ انقلاب نے اعلان کیا کہ حملوں کی 18 ویں لہر میں انتہائی طویل اور وزنی میزائلوں سے مشترکہ حملہ کیا گیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کے کچھ حصے وسطی اسرائیل کے علاقے ڈین گش میں گرے، ان میزائل ٹکڑوں کے باعث ایک رہائشی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔ایرانی مسلح افواج کے خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کے ترجمان کے مطابق تازہ حملوں میں اسرائیل کے 2 فضائی اڈے بھی نشانے پر رہے، ایران کے حیرت انگیز اور بھرپور حملے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: میڈیا کے مطابق اسرائیل کے ایران نے تل ابیب
پڑھیں:
ایرانی صدر کا دورہ، 13 معاہدے، کتنی کامیابی ملی؟
اسلام ٹائمز: ایرانی صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان 10 ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ایران کو پرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے۔ پاکستان ایران کے اصولی موقف کیساتھ کھڑا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے صدر اور وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، صدر مسعود پزشکیان پہلی بار پاکستان تشریف لائے ہیں، پہلی بار پاکستان آمد پر آپ اور آپ کے وفد کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ تحریر: تصور حسین شہزاد
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان اور ایران کے درمیان 13 معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتیں طے پا گئی ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور دستاویزات کے تبادلے کی خصوصی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، کابینہ کے ارکان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان اپنے وفد کے ہمراہ شریک ہوئے۔ پاکستان اور ایران نے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں علیحدہ علیحدہ معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا، سیاحت، ثقافت اور ورثہ کے تبادلے کیلئے معاہدہ بھی طے پایا جبکہ میٹرالوجی، موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے شعبے میں تعاون پر بھی معاہدے پر دستخط ہوئے۔ میری ٹائم سیفٹی اینڈ فائر فائٹنگ کے شعبے میں تعاون، عدالتی معاونت اور اصلاحات کے حوالے سے بھی ایم او یو پر دستخط کیے گئے، سال 2013ء میں طے پانیوالے ایئر سیفٹی معاہدے کے ذیلی ایم او یو کی دستاویز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔ مصنوعات کے معیارات پر عملدرآمد کے معاہدے کیلئے ایم او یو پر بھی دستخط ہوئے، سیاحتی اور ثقافتی تعاون کے شعبے میں معاہدے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ اسٹیٹمنٹ کی تیاری کیلئے بھی معاہدہ کیا گیا۔
اس سے قبل ایرانی صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان 10 ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ایران کو پرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے۔ پاکستان ایران کے اصولی موقف کیساتھ کھڑا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے صدر اور وفد کو پاکستان خوش آمدید کہتے ہیں، صدر مسعود پزشکیان پہلی بار پاکستان تشریف لائے ہیں، پہلی بار پاکستان آمد پر آپ اور آپ کے وفد کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا برادر اور دوست ملک ہے، ایرانی صدر کیساتھ باہمی تعلقات کے تمام پہلووں پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ مسعود پزشکیان کے پاکستان کے عوام کیلئے جذبات قابل قدر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان کے 24 کروڑ عوام نے بھرپور مذمت کی۔ اسرائیل کی ایران پر جارحیت کا کوئی جواز نہیں تھا۔ ایران کی لیڈر شپ نے ملک کا بھرپور دفاع کیا، ایران کی لیڈر شپ اور فوج نے بہادری سے اسرائیل کا مقابلہ کیا۔ ایرانی میزائلوں کے بارش نے اسرائیلی ڈیفنس سسٹم کو بے نقاب کر دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پُرامن مقاصد کیلئے جوہری طاقت حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے، پاکستان ایران کے اصولی موقف کے ساتھ کھڑا ہے۔ جنگ میں زخمی ہونیوالے ایرانی بہن، بھائیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ہم نے کئی ایم اویوز پر دستخط کئے ہیں۔ مفاہمتی یادداشتیں جلد معاہدوں کی شکل اختیار کریں گی۔ پاکستان اور ایران کے درمیان 10 ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان اور ایران کی سوچ اور موقف ایک ہے، کسی قسم کی دہشتگردی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا، ہمارے بارڈرز کئی سو کلومیٹر پر محیط ہیں، ہم اپنے بارڈرز پر دہشت گردی کیخلاف بھرپور اقدامات کریں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں بدترین قسم کا ظلم و ستم جاری ہے، غزہ میں بے گناہ لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے، ایران کے سپریم لیڈر اور ایرانی صدر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ایرانی سپریم لیڈر اور ایرانی صدر نے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کیلئے ہمیشہ آواز اٹھائی، پاکستان نے بھی غزہ کیلئے بھرپور آواز بلند کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں ہر جگہ ماں، بچوں اور جوانوں کے خون سے رنگین ہے، غزہ میں امداد کو روک دیا گیا، فاقہ کشی پر مجبور کر دیا گیا ہے، آج پوری اسلامی دنیا کو یک زبان ہو کر غزہ کیلئے آواز اٹھانی چاہیئے، غزہ میں امن کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لانا ہوں گی، ہم نے فلسطین کیلئے آواز نہ اٹھائی تو دنیا ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کی وادی میں صورتحال غزہ سے کچھ مختلف نہیں، دن رات کشمیریوں کا خون بہایا جا رہا ہے، کشمیر کی وادیاں ان کے خون سے سرخ ہوچکی ہیں، کشمیریوں کو وہی آزادی کا حق حاصل ہونا چاہیئے، جو پوری دنیا کو حاصل ہے، کشمیر کی آزادی کے بغیر تحریک آزادی مکمل نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیر کیلئے آواز اٹھائی اور اٹھاتا رہے گا، کشمیر کی آزادی کیلئے آواز اٹھانے پر ایران کے شکرگزار ہیں۔ اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ مہمان نوازی پر وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں، پاکستان کے علماء کرام اور سیاسی قیادت سے مفید گفتگو ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کیخلاف بھرپور حمایت پر پاکستانی قوم کا دل سے شکرگزار ہیں، عصر حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی اشد ضرورت ہے، پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری ہمارے لئے بھی مشعل راہ ہے، شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری کی اساس امت مسلمہ کا اتحاد ہے، پاکستان کیساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، دوطرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں، سیاسی، اقتصادی، ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ترجیح ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ حالیہ ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا ہے، جو مستقبل میں تعاون کی بنیاد بنے گا۔ پاکستان کیساتھ روابط اور مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے کیلئے پُرعزم ہیں، مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام اور سرحدی تجارت کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، سرحدی سکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے دوطرفہ تعاون جاری ہے۔
علاقائی حالات پر بات کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ اسرائیل خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر کاربند ہے اور اس کی غزہ، لبنان اور شام میں جاری جارحیت انہی مذموم عزائم کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی کارروائیاں پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور بالخصوص سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کا فوری اور موثر نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دنیا کو امن درکار ہے تو مسلمان ممالک کو متحد ہو کر ایک مشترکہ موقف اپنانا ہوگا۔ علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور ہم سب کو مل کر اس راستے پر چلنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہ لمحہ ہے، جب ہمیں فوری اقدامات کرنے ہوں گے، تاخیر سے صرف پیچیدگیاں بڑھتی ہیں۔ آخر میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف کو دورہ ایران کی دعوت دی۔
قبل ازیں ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کیلئے وزیراعظم اس پہنچے تو وزیراعظم کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ قبل ازیں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد آمد کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعدازاں ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔ ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کیساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیا ہے، جبکہ ایران صدر مسعود پزشکیان نے جنگ کے دوران ایران کی غیر متزلزل حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایرانی قوم اس جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وفود کی سطح پر بات چیت میں وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اہم وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اور اعلیٰ سرکاری حکام موجود تھے۔ وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کیساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیا، جنہوں نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ وزیراعظم نے اس جنگ کے دوران ایرانی فوجی اہلکاروں، سائنسدانوں اور معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ انہوں نے حالیہ پاک، بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔
بعدازاں صدر مملکت آصف علی زرداری اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا عزم کیا گیا۔ صدر زرداری نے ہم منصب ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا ایوانِ صدر میں پْرتپاک خیر مقدم کیا، ملاقات میں تعلقات کو عزم دینے، دونوں ممالک نے وسیع اور باہمی فائدے کے حامل شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تنازعات کو بڑھنے سے روکنے اور خطے میں امن و استحکام کیلئے مربوط سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا، صدر آصف علی زرداری نے علاقائی معاملات پر ایران کے اصولی مؤقف کو سراہا اور خطے میں تعاون کیلئے تہران کی مستقل حمایت پر اظہار تشکر کیا۔ صدر مملکت نے مشکل وقتوں میں ایران کی یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب، ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں، پاکستان اور ایران خطے کے پْرامن اور خوشحال مستقبل کیلئے مل کر کام جاری رکھیں گے۔
صدر مملکت نے آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا جموں و کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کیخلاف عوام کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ صدر نے ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔ صدر نے 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی قوم کی جرات اور اتحاد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی قیادت اور عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ صدر پزشکیان نے کہا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پْرامن حل کیلئے تعمیری کردار ادا کیا۔ دریں اثناء پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سے ملاقات ہوئی ہے۔ ترجمان کے مطابق سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی، جس میں مشترکہ تاریخ، ثقافت اور عقیدے کی بنیاد پر پاکستان اور ایران کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ایرانی صدر نے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور مشترکہ دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بہتر بنانے کے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار یاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان ایران کیساتھ اپنے تاریخی برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، پاکستان ایران کی خود مختاری، سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اسلام آباد میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات میں سپیکر نے ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں پاک ایران پارلیمانی تعاون، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ایرانی صدر کے دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے، خطے میں امن استحکام اور ترقی کے خواہاں ہیں، مسائل جنگوں سے حل نہیں ہوتے، سفارتکاری اور گفت و شنید کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ ملاقات ایرانی صدر اور چیئرمین سینیٹ کی پہلی ملاقات تھی۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر عرفان صدیقی اور نوید قمر ممبر قومی اسمبلی موجود تھے۔ ملاقات خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی، دونوں ممالک کے تعلقات پر بات چیت ہوئی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایران کے صدر کے دورہ پاکستان سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ایرانی قیادت نے اسرائیل کیخلاف جراتمندانہ مؤقف اپنایا، خطے میں امن استحکام اور ترقی کے خواہاں ہیں۔