اسرائیل کے بعد امریکا کا بھی ایران پر حملہ کرنے کیلئے رات کا انتخاب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی ایران پر حملہ کرنے کے لیے رات کے اندھیرے کا انتخاب کیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فردو اور نطنز ایٹمی تنصیبات پر امریکا نے ایران کے مقامی وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے حملہ کیا۔
اس سے قبل ایران پر اسرائیل نے بھی 13 جون کی رات حملہ کیا تھا۔
دوسری جانب امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن امریکا نے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے اقوامِ متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور این پی ٹی کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح کے واقعات نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہیں اور ان کے دیرپا نتائج ہوں گے۔
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے ہر رکن کو اس انتہائی خطرناک، غیر قانونی اور مجرمانہ طرزِ عمل پر تشویش میں مبتلا ہونا چاہیے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران پر اس وقت حملہ ہوا جب جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری تھے، عباس عراقچی
جنیوا میں انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بربریت کے خلاف ایران اپنا دفاع کررہا ہے، اسرائیل کی جانب سے ایران کے رہائشی علاقوں اور ہسپتالوں پر حملے کیے گئے، پوری طاقت کے ساتھ علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایران پر اس وقت حملہ کیا گیا جب جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری تھے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل سے عباس عراقچی کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایرانی عوام کے خلاف بلاجواز جنگ مسلط کی گئی اسرائیل کی جانب سے ہماری تنصیبات پر حملے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بربریت کے خلاف ایران اپنا دفاع کررہا ہے، اسرائیل کی جانب سے ایران کے رہائشی علاقوں اور ہسپتالوں پر حملے کیے گئے، پوری طاقت کے ساتھ علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایران پر اس وقت حملہ کیا گیا جب جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری تھے۔