ایران اسرائیل فوری جنگ بندی کیلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران اور اسرائیل کے درمیان فوری جنگ بندی کیلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان کی فوری جنگ بندی کیلیے پاکستان، روس اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کیلیے قرار جمع کرائی۔
رائٹرز کے مطابق پاکستان، روس اور چین کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس امریکی وقت کے مطابق 2 جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 12 بچے ہوگا۔
اس سے قبل ایران نے بھی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کیلیے قرارداد جمع کرائی تھی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اتوار کو ایران کے جوہری مقامات پر امریکی حملوں پر بحث کرے گی جبکہ روس، چین اور پاکستان نے 15 رکنی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد منظور کرے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ کب ہوگی۔ واضح رہے کہ کسی قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 ووٹوں کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ قرارداد اگر ویٹو کردی جائے تو پھر اس پر ووٹنگ بھی نہیں ہوتی۔ امریکا، فرانس، برطانیہ، روس یا چین کو ویٹو کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب امریکا نے، ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جنگ بندی کی کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان کا عالمی برادری سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت ختم کرانے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرقِ وسطیٰ خصوصاً مسئلہ فلسطین پربریفنگ کے دوران، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، عاصم افتخار احمد نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی غزہ میں جاری غیرقانونی اور ظالمانہ جنگ کو فوری طور پر ختم کروانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عاصم افتخار نے غزہ میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور نسل کشی کے خلاف شدید احتجاج کیا، انہوں نے کہا کہ کسی بھی جواز کے تحت پوری آبادی کا اندھا دھند قتل یا انہیں فاقہ کشی پر مجبورکرنا ناقابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان فلسطین میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف
عاصم افتخارنے ایک اسرائیلی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خود اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے غزہ میں پیدا ہونے والی صورتحال کو 21ویں صدی کا بدترین قحط قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں لوگ اس لیے بھوک سے مر رہے ہیں کہ انہیں دانستہ طور پر خوراک تک رسائی سے محروم رکھا جا رہا ہے، نہ کہ اس لیے کہ خوراک موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، ہر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی، اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا، یرغمالیوں کی رہائی اورغزہ میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کا مطالبہ کیا۔
عاصم افتخاراحمد نے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور 2 ریاستی فارمولے پر عملدرآمد کی غرض سے منعقدہ حالیہ اعلیٰ سطحی کانفرنس کو ایک بروقت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد بین الاقوامی سطح پر مربوط اورعملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن واستحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں:حکومت پاکستان کا فلسطینی عوام کے لیے فوری امدادی پیکج کا اعلان
انہوں نے کہا کہ پائیدارامن کے لیےایک بااعتماد سیاسی راستہ ضروری ہے، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک خودمختار، قابلِ بقا اورمتصل فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف لے جائے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ القدس الشریف بریفنگ پائیدارامن سلامتی کونسل عاصم افتخاراحمد مسئلہ فلسطین مشرق وسطیٰ