پر اسرار بالوں والی غار دریافت،سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
قدرت کے عجائبات میں سے ایک ایران کے ہورموز جزیرے پر واقع ’ہیئری کیو‘ یا ’بالوں والی غار‘ جہاں پتھروں سے انوکھے بال نکلتے ہیں
ایک مشہور سیاح اور وڈیو بلاگر نے حال ہی میں اس پراسرار غار کی سیر کی، اور یہ تجربہ سوشل میڈیا پر دنیا کے ساتھ شیئر کیا۔
اس مہم جوئی میں وہ ایک مقامی ماہر کی رہنمائی میں غار کے اندر داخل ہوئیں۔ یہ غار نہایت تنگ، اندھیری اور خطرناک راستوں پر مشتمل ہے، جسے عبور کرنا آسان کام نہیں۔
صرف ٹارچ لائٹ کے سہارے وہ پانی میں چلتی، جھکتی اور رینگتی ہوئی غار کی گہرائیوں تک پہنچیں۔ غار کے اندر موجود ایک مقام پر دیواروں سے لٹکتے ہوئے سیاہ اور بھورے رنگ کے بال نما دھاگے دیکھے گئے۔
پہلی نظر میں یہ واقعی انسانی بال جیسے لگتے ہیں، لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ بال دراصل نمک، کیلشیم، اور دیگر معدنیات کے وہ ذخائر ہیں جو سالوں کی نمی، پانی کے رساؤ اور قدرتی عمل کے باعث اس شکل میں نمودار ہوئے ہیں
یہ معدنی ریشے دھیرے دھیرے غار کی چھت اور دیواروں سے باہر نکل کر بالوں جیسے دکھائی دیتے ہیں، جنہیں دیکھ کر کسی کو بھی حیرت ہو سکتی ہے۔
اس سیاح نے بتایا کہ اندر کا ماحول حد درجہ تنگ، نم آلود اور بدبودار تھا، لیکن یہ تجربہ اس قدر انوکھا اور ناقابلِ فراموش تھا کہ خوف پر حیرت غالب آ گئی۔
A post shared by Ankita Kumar ????????| TRAVEL (@monkey.
ا س ویڈیو نے انٹرنیٹ پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ وڈیو دیکھنے والوں نے شدید دلچسپی کا اظہار کیا۔ کسی نے اسے قدرت کی تخلیق قرار دیا تو کسی نے اسے کوئی جادوئی مقام سمجھا۔
کئی افراد نے غار کی تنگ جگہ دیکھ کر گھبراہٹ کا اظہار کیا، جبکہ کچھ نے مزاحیہ تبصرے بھی کیے جیسے ’یہ کوئی سویا ہوا دیو ہے جو کبھی بیدار ہو جائے گا!
‘ کئی صارفین نے حیرت کا اظہار کیا کہ پتھروں سے واقعی بال کیسے نکل سکتے ہیں؟ کسی نے اس کی سائنس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی تو کوئی اسے کسی پراسرار مخلوق یا طلسماتی حقیقت سے جوڑ کر مذاق کرتا رہا۔
کچھ لوگوں نے کہا کہ ویڈیو دیکھ کر انہیں گھپ اندھیرے میں بند جگہوں کی وجہ سے گھبراہٹ محسوس ہوئی، اور ایک شخص نے مزاحیہ انداز میں پوچھا، ’کیا آپ کو وہاں ڈریگن کے انڈے بھی ملے؟‘
جبکہ ایک صارف نے خوابناک خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید یہ کوئی جادوئی مخلوق ہے جو کسی دن جاگ اٹھے گی۔
یہ غار نہ صرف ایک سیاحتی مقام ہے بلکہ زمین کی تاریخ اور قدرتی عوامل کا زندہ ثبوت بھی ہے، ایسی جگہیں نہ صرف ہمیں قدرت کی پیچیدگی اور عظمت کا احساس دلاتی ہیں بلکہ ہمیں یہ بھی سکھاتی ہیں کہ دنیا میں کئی ایسے راز موجود ہیں جنہیں دریافت کیا جانا باقی ہے۔
ایف بی آر 5 کروڑ روپے تک کے کیسز میں وارنٹ کے بغیر گرفتاری نہیں کر سکے گا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سوشل میڈیا کا عروج اور معاشرتی زوال
سوشل میڈیا کا عروج اور معاشرتی زوال WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز
تحریر: حمزہ خان
ایک دور تھا جب محفلیں گلیوں میں جمتی تھیں، چائے خانوں میں بحث و مباحثہ ہوتا تھا، اور بزرگوں کی محافل میں نوجوان سیکھتے تھے۔ مگر آج کل ہر فرد کے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی اسکرین ہے جس نے دنیا کو قریب تو کیا ہے، مگر دلوں کو دُور کر دیا ہے۔ یہ اسکرین سوشل میڈیا کی ہے، جس نے نہ صرف ہماری ترجیحات کو بدلا ہے بلکہ ہمارے رویّے، سوچنے کا انداز، اور بات چیت کا سلیقہ بھی بدل دیا ہے۔
پاکستان میں سوشل میڈیا کا استعمال روز بروز بڑھ رہا ہے۔ ہر دوسرا نوجوان فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک یا ایکس (پہلے ٹوئٹر) پر نظر آتا ہے۔ جہاں ایک طرف یہ پلیٹ فارم اظہارِ رائے کی آزادی دیتے ہیں، وہیں دوسری طرف یہ عدم برداشت، جھوٹ، افواہوں اور سستی شہرت کا ذریعہ بھی بن چکے ہیں۔
آج کے نوجوان کا ہیرو وہ شخص ہے جو وائرل ہو جائے، چاہے کسی بھی انداز سے۔ کسی استاد یا محقق کا نام کوئی نہیں جانتا، مگر کسی “کانٹینٹ کریئیٹر” کے لاکھوں فالورز ہیں۔ یہ سوشل میڈیا کی جادوگری ہے کہ اصل اور نقل کا فرق مٹ گیا ہے۔
ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ معمولی باتوں پر قوم دو گروہوں میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ کوئی بات علمی انداز میں کرنے کے بجائے، ذاتی حملے کیے جاتے ہیں۔ ہر شخص خود کو “ایکسپرٹ” سمجھتا ہے، چاہے اسے متعلقہ موضوع کی الف ب بھی نہ آتی ہو۔ یہ رویّے صرف آن لائن نہیں، بلکہ حقیقی زندگی میں بھی جھلکنے لگے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سوشل میڈیا کے استعمال کو ایک حد میں رکھیں، اور اسے مثبت مقاصد کے لیے بروئے کار لائیں۔ ہمیں سیکھنا ہوگا کہ اختلاف رائے کو برداشت کیسے کیا جاتا ہے، اور سچ کو جھوٹ سے الگ کیسے پہچانا جاتا ہے۔
ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ ہم آج انہیں کس راہ پر ڈال رہے ہیں۔ اگر ہم نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے، تو شاید سوشل میڈیا کی روشنی میں ہم اپنا اصل اندھیروں میں کھو بیٹھیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں ہاتھا پائی جھوٹے دیو قامتوں کا زوال بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان تعلیمی تعاون کی نئی راہیں ہرمز: جہاں ایران کی بندوق، تیل کی نالی پر رکھی جا سکتی ہے پی آئی اے کی پرواز، ماضی کی بلندیوں سے نجکاری کی دہلیز تک اسلام آباد میں کلائمیٹ چینج کے منفی اثرات زور پکڑنے لگے پارلیمینٹیرینز کافی کارنر: قومی اسمبلی میں روایت اور جدت کا امتزاجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم