(سندھ بلڈنگ ) ناجائز تعمیرات کو عمران تالپور اور ابریز ابڑو کی سرپرستی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 ، پلاٹ نمبر H110اورF107پر کمرشل تعمیرات شروع
ڈی جی کی سرپرستی ، غیرقانونی امور کی نشاندہی پر دھمکیاں ، محکمہ جاتی کارروائی سے گریز
سندھ بلڈنگ کراچی میں جاری ناجائز تعمیرات کو ڈی جی کی سرپرستی غیر قانونی امور کی نشاندھی پر ڈی جی کا صحافیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران تالپور سینئر بلڈنگ انسپکٹر ابریز ابڑو خلاف ضابطہ تعمیرات کے محافظ پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 پلاٹ نمبر H110 اور F107 رہائشی علاقہ کمرشل تعمیرات میں تبدیل جرآت سروے انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں قابض کھوڑو سسٹم میں کراچی میں جاری ناجائز تعمیرات کو ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی سرپرستی حاصل ہے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ غیر قانونی امور کی نشاندھی کرنے پر بدعنوان افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کرنے کے بجائے ڈی جی اسحاق کھوڑو کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہیکراچی کے مہنگے علاقے پی ای سی ایچ ایس کے رہائشی علاقے کو تیزی سے کمرشل تعمیرات میں تبدیل کیا جا رہا ہے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران تالپور سینیئر بلڈنگ انسپکٹر ابریز ابڑو ناجائز تعمیرات کی حفاظت پر مامور ہیں جرآت سروے کے مطابق پی ای سی ایچ ایس کے بلاک 2 میں پلاٹ نمبر
H110 اور F107 پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے دی گئی ہے جو انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر جرآت سروے ٹیم کی جانب سے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پی ای سی ایچ ایس ناجائز تعمیرات کمرشل تعمیرات کی سرپرستی
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں ارکان کی گرما گرمی؛ سیف اللہ ابڑو اور ناصر بٹ آمنے سامنے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-24
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور سینیٹر ناصر بٹ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جس سے ایوان کا ماحول متاثر ہوا۔ایوان بالا کا اجلاس سینیٹر منظور احمد کی بطور پریزائیڈنگ افسر صدارت میں شروع ہوا جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت دیگر ارکان شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران مختلف اہم امور پر گرما گرم بحث دیکھنے میں آئی۔اجلاس میں دریائے سواں پر ڈیم کی تعمیر سے متعلق سوال پر سینیٹر علی ظفر کے استفسار پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ منصوبے کے لیے جنوری 2026ء میں نیس پاک کو کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلے سیشن میں بھی ادارے کے معاملات پر تفصیلی بحث ہو چکی ہے جب کہ موجودہ ایم ڈی کی تقرری پر اراکین کو تحفظات ہیں۔بحث کے دوران ایوان میں سینیٹر ناصر بٹ اور سیف اللہ ابڑو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں ہر سوال پر سیف اللہ ابڑو اٹھ جاتے ہیں، پتا نہیں ان کا مسئلہ کیا ہے۔ جس پر ایوان کا ماحول کشیدہ ہوا تاہم پریزائڈنگ افسر نے اراکین کو تحمل سے گفتگو کرنے کی اپیل کی۔