پاکستان کے نور زمان اور ناصر اقبال فائنل میں پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے اسکواش کھلاڑیوں نور زمان اور ناصر اقبال نے ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ کے فائنل میں شاندار رسائی حاصل کرلی ہے، جس سے ایک بار پھر پاکستان کو اس کھیل میں بین الاقوامی کامیابی کی امید بندھ گئی ہے۔
ملائیشیا میں جاری ایونٹ کے سیمی فائنل میں پاکستانی جوڑی نے میزبان ملک کی مضبوط ٹیم، سیافک کمال اور ڈنکن لی کو سخت مقابلے کے بعد 2-1 سے شکست دی۔ میچ کا اسکور 11-10، 9-11 اور 9-11 رہا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقابلہ انتہائی سنسنی خیز رہا۔
پاکستانی کھلاڑیوں نے پہلے گیم میں معمولی برتری کے ساتھ کامیابی حاصل کی، جبکہ دوسرا گیم میزبان کھلاڑیوں نے جیت کر مقابلہ برابر کردیا۔ تیسرے اور فیصلہ کن گیم میں نور زمان اور ناصر اقبال نے بھرپور مہارت اور تجربے کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتح اپنے نام کی۔
اب پاکستانی جوڑی فائنل میں روایتی حریف بھارت سے ٹکرائے گی، جہاں ان کا سامنا ابھے سنگھ اور ویلاون سینتھلکمار سے ہوگا۔ فائنل میچ نہ صرف چیمپئن شپ کا فیصلہ کرے گا بلکہ جنوبی ایشیا کی ان دو بڑی حریف قوموں کے درمیان کھیل کے میدان میں ایک اور یادگار مقابلے کی جھلک بھی پیش کرے گا۔
پاکستانی شائقین کو اب اپنی ٹیم سے سنہری تمغہ جیتنے کی امید ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک کو عالمی سطح پر اسکواش میں دوبارہ اپنی برتری قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فائنل میں
پڑھیں:
تحریک تحفظِ آئین پاکستان کی اہم پریس کانفرنس، احتجاجی تحریک کا اعلان
پریس کانفرنس کے دوران علامہ راجہ ناصر عباس نے صحافی برادری سے بھی درخواست کی کہ اگر وہ مزید کچھ نہیں کر سکتے تو کم از کم اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پریس کانفرنسز اور حکومتی تقریبات میں شرکت کریں، تاکہ دنیا کو یہ پیغام پہنچے کہ پیکا ایکٹ جیسے متنازع اور غیر جمہوری قوانین کے ذریعے آزاد آوازوں کو دبایا اور عوام کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ مکمل طور پر حکومت کے زیرِ اثر آچکی ہے، جس کے نتیجے میں انسانی حقوق کا تحفظ اور ان کی بازیابی ناممکن بنا دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی بحالی، آئین کی سربلندی اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک تحفظِ آئین پاکستان اس مقصد کے لیے احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے جا رہا ہے اور تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ اس کا حصہ بنیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے صحافی برادری سے بھی درخواست کی کہ اگر وہ مزید کچھ نہیں کر سکتے تو کم از کم اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پریس کانفرنسز اور حکومتی تقریبات میں شرکت کریں، تاکہ دنیا کو یہ پیغام پہنچے کہ پیکا ایکٹ جیسے متنازع اور غیر جمہوری قوانین کے ذریعے آزاد آوازوں کو دبایا اور عوام کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔