بگ بیش لیگ؛ پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت کے راز سے پردہ اُٹھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کے رواں ایڈیشن میں پاکستانیوں کھلاڑیوں کی شمولیت کے راز سے پردہ اُٹھ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے شعبہ ہائی پرفارمنس نے کرکٹ میں بہتری کیلئے آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک کو اپنا ہدف بنایا ہے تاکہ بورڈز کے درمیان تعلقات کو آزمایا جاسکے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کے باہمی رشتوں کے سبب رواں سیزن میں زیادہ پلئیرز کو فرنچائزز نے اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: بگ بیش لیگ؛ کونسا پاکستانی کھلاڑی کِس فرنچائز کا حصہ بنا؟ جانیے
دونوں بورڈ کے درمیان بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کو لیکر کھلاڑیوں کے این او سی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ہے تاکہ کھلاڑی پورا ایونٹ کھیلنے کیلئے دستیاب ہوں۔
مزید پڑھیں: بگ بیش لیگ؛ کِس فرنچائز نے شاہین کو اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا؟
اسی طرح پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اے ٹیم ، انڈر-19 اور ویمن ٹیموں کے دوروں سے متعلق بھی بات چیت کررہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
مزید پڑھیں: قومی ٹیم سے باہر بابراعظم کو بگ بیش فرنچائز نے اپنا بنالیا
واضح رہے کہ بی بی ایل لیگ کے روان ایڈیشن میں مجموعی طور پر 8 فرنچائزز نے 7 پاکستانی کھلاڑیوں کو سائن کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بگ بیش لیگ
پڑھیں:
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے امریکا کرکٹ کی رکنیت معطل کر دی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے امریکا کی کرکٹ باڈی ’یو ایس اے کرکٹ‘ کی رکنیت فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ فیصلہ آئی سی سی بورڈ نے اپنی حالیہ میٹنگ میں کیا، جس کی وجہ بار بار ضابطہ اخلاق اور رکن ممالک کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی بتائی گئی ہے۔
آئی سی سی کے مطابق یو ایس اے کرکٹ مؤثر گورننس ڈھانچہ قائم کرنے میں ناکام رہی، امریکی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی سے نیشنل گورننگ باڈی کا درجہ حاصل کرنے میں کوئی پیشرفت نہ کی، اور ایسے اقدامات کیے جن سے امریکا اور عالمی سطح پر کرکٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں: فائنل کے لیے راہ ہموار، پاکستان نے سپر 4 مرحلے کے اہم میچ میں سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی
بیان میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے مفاد اور کھیل کے مستقبل کے تحفظ کے لیے یہ اقدام ناگزیر تھا۔ تاہم آئی سی سی نے وضاحت کی کہ یو ایس اے کی قومی ٹیمیں آئی سی سی ایونٹس میں حصہ لینے کی اہل رہیں گی، بشمول 2028 لاس اینجلس اولمپکس کی تیاریوں کے۔
قومی ٹیموں کی انتظامی اور عملی نگرانی عارضی طور پر آئی سی سی یا اس کے نامزد نمائندے کریں گے تاکہ کھلاڑیوں کی معاونت اور ترقیاتی پروگرام جاری رہ سکے۔
مزید پڑھیں: تیسرا ون ڈے: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے ہرادیا، پلیئر آف دی میچ نشرہ کا بھی 6 کا اشارہ
مزید کہا گیا ہے کہ ’آئی سی سی نارملائزیشن کمیٹی‘ یو ایس اے کرکٹ کے لیے وہ اقدامات تجویز کرے گی جن پر عملدرآمد کے بعد اس کی رکنیت بحال ہو سکے گی۔ اس دوران کمیٹی اصلاحاتی عمل کی نگرانی اور مشاورت فراہم کرے گی۔
یاد رہے کہ 2024 کے آئی سی سی سالانہ اجلاس میں یو ایس اے کرکٹ کو عدم تعمیل پر ’نوٹس پر‘ رکھا گیا تھا اور 12 ماہ کی مہلت دی گئی تھی۔ تاہم مسلسل عدم تعمیل کے باعث اب رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی امریکا کی کرکٹ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل