اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ رافائل گروسی نے حیران کن طور پر اپنے پیشہ ورانہ فرائض سے انحراف کرتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے تحفظاتی قواعد و چارٹر کی واضح خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے سے انکار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے حال ہی میں تہران کے خلاف IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ہمارے جوہری پروگرام کی سلامتی و تحفظ کو یقینی نہیں بنایا جاتا اس وقت تک ہم IAEA کے ساتھ تعاون کو معطل کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ رافائل گروسی کے افسوس ناک کردار کا براہ راست نتیجہ ہے کہ جنہوں نے اس حقیقت کو چھپایا کہ IAEA نے ایک دہائی پہلے ہی تمام پرانے معاملات کو سرکاری طور پر بند کر دیا تھا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کے خلاف سیاسی مقاصد کے تحت رافائل گروسی کے جانبدارانہ اقدامات نے IAEA کے بورڈ آف گورنرز میں ایک قرارداد کی منظوری کا راستہ ہموار کیا۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیل و امریکہ کے ایرانی جوہری مقامات پر غیرقانونی حملوں کو بھی آسان بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رافائل گروسی نے حیران کن طور پر اپنے پیشہ ورانہ فرائض سے انحراف کرتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے تحفظاتی قواعد و چارٹر کی واضح خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے سے انکار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ IAEA اور اس کے ڈائریکٹر جنرل اس مکروہ صورت حال کے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔ رافائل گروسی کی جانب سے بمباری کے مقامات کا معائنہ کرنے کا مطالبہ بے معنی ہے۔ اس کے پیچھے بدنیتی بھی ہو سکتی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ایران کو اپنی سالمیت اور اپنی عوام کے دفاع کا قانونی حق حاصل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رافائل گروسی کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان اپنے خاندان کے  11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے، ایرانی میڈیا

ایرانی میڈیا’ پریس ٹی وی‘ نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ بندی سے چند لمحے قبل اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر اپنے خاندان کے  11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے۔ اسرائیل نے جان بوجھ کر ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنایا جن میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل تھیں۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے ایک حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر  اپنے گھرانے کے 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی نافذ ہونے سے چند ہی لمحے قبل شمالی ایران کے شہر آستانہ اشرفیہ میں پیش آیا۔

12 members of the family of Iranian scientist Sedighi Saber were killed in a terrorist attack carried out early Tuesday morning by the Zionist regime on their home in Astaneh Ashrafieh.

Follow: https://t.co/B3zXG73Jym pic.twitter.com/JKa6FZNwvZ

— Press TV ???? (@PressTV) June 26, 2025

ایران کے سرکاری انگریزی نشریاتی ادارے پریس ٹی وی کے مطابق، حملے میں خواتین، بچے اور بزرگ افراد سمیت پورا خاندان نشانہ بنایا گیا۔ ادارے نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے جس میں تمام مقتولین دکھائے گئے ہیں۔ پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ ایک ٹارگٹڈ اسیسینیشن تھا۔

حملے کی ٹائمنگ اور پس منظر

یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ لڑائی کے خاتمے سے چند گھنٹے قبل پیش آیا۔ پریس ٹی وی کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے اس کشیدگی کے دوران ایران کے کم از کم 14 جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا، جن میں صدیقی صابر کا نام بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ ماہرین کے مطابق اگر اس حملے میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں، تو یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور کی جا سکتی ہے۔ خاص طور پر ایسی صورت میں جب حملے میں غیر جنگجو  افراد نشانہ بنے ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران جنگ ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر

متعلقہ مضامین

  • جوہری پروگرام چھوڑ دو، 30 ارب ڈالر لے لو، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کو پیشکش
  • ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل، پارلیمنٹ نے فیصلہ منظور کر لیا
  • ایرانی وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی کا اہم انٹرویو(2)
  • ایرانی وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی کا اہم انٹرویو
  • گروسی جواب دو!
  • مذاکرات کیلئے امریکہ کیساتھ ابھی تک کوئی قول و قرار نہیں ہوا، سید عباس عراقچی
  • ایران کا جوہری پروگرام تباہ نہیں ہوا، رافاَئل گروسی
  • اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان اپنے خاندان کے  11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے، ایرانی میڈیا
  • ایران کے خلاف اسرائیلی و امریکی جارحیت: اہم قانونی سوالات