دین محمدی کی حفاظت اور بقاء کیلئے امام عالی مقام نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا، علامہ شبیر میثمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین نے کہا کہ تمام تر مشکلات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے محمدی سیرت اور حسینی جذبہ کی ضرورت ہے، اگر مسلم امہ ان دو خصوصیات کو اپنالے تو دنیا ایک نئے عہد کا آغاز کرنے کی صلاحیت حاصل کرلے گی۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین حجت الاسلام و المسلمین علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے قرآن سینٹر ڈیفنس سوسائٹی میں دین محمدی کے عنوان سے منعقدہ عشرہ محرم الحرام کی پہلی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین محمدی ایک ایسی تعبیر ہے جسے سبھی اپنا سکتے ہیں لیکن دین محمدی کی حقیقی تعبیر وہی ہوگی جو نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا اصحاب و انصار نے اپنے خون سے مزین فرمائی ہے، انسانیت کے لئے بہترین اور اعلی اقدار کو اللہ تعالی نے انبیاء کے ذریعہ پیش کیا اور ان تعلیمات کا سب سے اعلی و برتر نمونہ خداوند متعال نے دین محمدی کی شکل میں انسانوں کے سامنے پیش کیا۔
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا کہ نواسہ رسول، سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے دین محمدی کی حفاظت اور بقاء کے لیے عظیم قربانی پیش کی اور اپنے خون کے ذریعہ قیامت تک دین محمدی کی حفاظت کا سامان فراہم کیا۔ علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے مجلس عزا سے خطاب کے دوران دنیا بھر میں دین، دین داری اور اسلامی امہ کو درپیش چیلنجز کا تذکرہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ تمام تر مشکلات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے محمدی سیرت اور حسینی جذبہ کی ضرورت ہے، اگر مسلم امہ ان دو خصوصیات کو اپنالے تو دنیا ایک نئے عہد کا آغاز کرنے کی صلاحیت حاصل کرلے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دین محمدی کی پیش کی
پڑھیں:
مسلم امہ اپنے طور و طریقے بدلیں اور اسوۃ حسینی کی پیروی کریں، علامہ بدرالحسین عابدی
عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران ایس یو سی کراچی کے صدر نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ بقائے دین اور نجات کیلئے اس رب ذوالجلال کے بتائے ہوئے رہنماء اصول اور محمدﷺ و آل محمدﷺ کی سیرت و کردار کو اپنایا جائے، اسی فکر و فلسفے پر قائم رہتے ہوئے کربلاء والوں نے عظیم الشان قربانی اور اسلام کو زندہ و جاوید کیا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کراچی ڈویژن کے صدر معروف عالم دین علامہ سید بدر الحسنین عابدی نے کہا کہ مسلم امہ اپنے طور و طریقے بدلیں اور اسوۃ حسینی کی پیروی کریں کیونکہ قرآن مجید میں واضح ہے کہ تعلیمات محمد و آل محمد ﷺ اور حکم خدا وندی کو اپنا کر دنیا و آخرت و بہتر کیا جاسکتا ہے۔ جامع مسجد و امام بارگاہ باب النجف بفرزون میں عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ بقائے دین اور نجات کیلئے اس رب ذوالجلال کے بتائے ہوئے رہنماء اصول اور محمدﷺ و آل محمدﷺ کی سیرت و کردار کو اپنایا جائے، اسی فکر و فلسفے پر قائم رہتے ہوئے کربلاء والوں نے عظیم الشان قربانی اور اسلام کو زندہ و جاوید کیا۔