ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ معاہدے کی معطلی اب ایران پر لازم ہو چکی ہے کیونکہ شوریٰ نگہبان نے پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کی توثیق کر دی ہے۔

تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا: “IAEA سے معاہدے کی معطلی اب قانونی طور پر ہم پر فرض ہے۔ ہم اس قانون کے پابند ہیں اور اس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔”

انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا IAEA کے ساتھ تعاون اب ایک نئی شکل اختیار کرے گا اور اس میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں۔

ایرانی پارلیمنٹ نے حالیہ دنوں ایک بل منظور کیا تھا جس کے تحت IAEA کے ساتھ تعاون کو محدود یا معطل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اب شوریٰ نگہبان نے اس بل کو قانونی حیثیت دے دی ہے، جس کے بعد ایرانی حکومت پر اس پر عمل درآمد لازم ہو چکا ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، خواجہ آصف کی ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات

ایرانی وزیرِ دفاع عزیز ناصر زادہ اور پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹوز

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی سائیڈ لائن میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایرانی ہم منصب عزیز ناصر زادہ سے ملاقات کی ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات چین کے شہر چنگ ڈاؤ میں منعقدہ ایس سی او وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر ہوئی ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کے دوران خطے کی موجودہ صورتِ حال اور باہمی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران، شوریٰ نگہبان کی آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کی توثیق
  • شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، خواجہ آصف کی ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات
  • ایران عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون جاری رکھے؛ روس کی خواہش
  • ایران کی نگہبان شوریٰ نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دے دی
  • ایران کا بڑا فیصلہ: عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری
  • ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دیدی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کیساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کرلیا