پاکستان، ویتنام اور ایران کے ساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
پاکستان نے ویتنام اور ایران کے ساتھ معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اہم پیشرفت کی ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داریوں میں وسعت آ رہی ہے، جبکہ دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو نئی سمت دینے کے لئے عملی اقدامات جاری ہیں۔وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ کی ویتنام اور ایران کے سفیروں سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران ترجیحی تجارتی معاہدہ کے تحت ٹیکس میں کمی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ویتنام کے ساتھ صنعتی شراکت داری سے پاکستان کو مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جدت کے نئے مواقع میسر آئیں گے، جبکہ پاکستان کو ویتنام کے ذریعے ایشیائی منڈیوں تک رسائی حاصل ہوسکے گی، اس شراکت داری سے ٹیکسٹائل، چمڑا، آئی ٹی اور زرعی شعبہ جات میں براہِ راست فائدہ متوقع ہے۔ایران کی جانب سے زرعی اجناس، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔آزاد تجارتی فریم ورکس میں شمولیت اور خصوصی اقتصادی زونز کی بدولت پاکستانی تجارت میں مثبت رجحان پیدا ہوگا، پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات مضبوط ہونے سے نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوگی۔ویتنام اور ایران کے ساتھ تعمیری تعلقات پاکستان کی کامیاب سفارت کاری اور ملکی معیشت کے دوام کی عکاسی کرتے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کے فروغ کے ساتھ
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی ڈیجیٹل معاشی حکمت عملی تحت ریٹیلرز کیو آر کوڈ کو نافذ کرنے کی منظوری
سٹی42: پنجاب حکومت نے ڈیجیٹل معاشی حکمتِ عملی کے تحت ریٹیلرز کیو آر کوڈ سسٹم نافذ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ترجمان کے مطابق حکومت کا نیا ڈیجیٹل کیش لیس نظام مالی شمولیت کو فروغ دے گا، لین دین میں شفافیت لائے گا اور کیش پر انحصار کم کرے گا۔ کیو آر کوڈ سسٹم بینکنگ نیٹ ورک اور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارمز سے منسلک ہوگا، جس سے چھوٹے تاجر بھی نقد رقم کے بغیر ادائیگیاں وصول کر سکیں گے۔
ڈالر کی قیمت میں کمی
اس نظام کا مقصد محفوظ، تیز اور کم لاگت ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو فروغ دینا ہے۔ پنجاب کابینہ نے اس اقدام کو ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔